1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمبنگلہ دیش

ہجوم سے بچنے کے لیے چور نے پولیس سے مدد مانگ لی

21 اکتوبر 2022

بنگلہ دیش میں کریانے کی دکان میں چوری کے لیے جانے والے چور نے فون پر اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے پولیس سے مدد مانگ لی۔ ہجوم سے لاحق خطرے نے چور کو بے بس کر کے ایک غیر متوقع جگہ سے مدد مانگنے پر مجبور کر دیا۔

Dhaka Hatirjheel Polizeistation Protest Tod  Sumon Sheikh
تصویر: Abdullah Al Momin/DW

بنگلہ دیش میں ایک پیشہ ور چور نے غصے سے بھرے مجمعے کے غیض وغضب سےبچنے کےلیے پہلے خود ہی پولیس کو کال کرکے اپنے جرم کی اطلاع دی اور پھر اپنی جان بچانے کے لیے مدد بھی طلب کر لی۔ بنگلہ دیش کے جنوبی شہر باریسال کی پولیس کے مطابق 40 سالہ یاسین خان علی الصبح شہر میں کریانہ کی ایک دکان میں گھسنے کے بعد وہاں سے چوری شدہ اشیا ء لے کر فرار ہونے والا ہی تھا کہ اسے محسوس ہوا کہ باہر اب اندھیرا نہیں رہا تھا اور لوگ نیند سے بیدار ہونے کے بعد مارکیٹ کی طرف آنا شروع ہو چکے تھے۔

پانچ یورو کے یہ کئی نوٹ آپ کے ہیں؟ اور چالیس ہزار یورو غائب

مقامی پولیس کے سربراہ اسد الزمان کے مطابق اس چور نے ایک ناراض ہجوم کے پر تشدد حملے کے خوف سے پولیس کے ایمرجنسی نمبر پر کال کر کے ان سے مدد طلب کر لی۔ اس پولیس افسر کا کہنا تھا، ''ہم دکان میں گئے اور اسے باہر نکال کر ہجوم کے چھونے سے پہلے ہی حراست میں لے لیا۔‘‘ اسد الزمان کا مزید کہنا تھا، ''میں نے اپنے پورے کیرئیر میں ایسا واقعہ نہیں دیکھا۔‘‘

پاکستانی بچوں میں جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح، وجوہات کیا ہیں؟

اس کریانہ دکان کے مالک کے مطابق چور نے ایک بڑے تھیلے کو دکان سے چوری کی گئی قیمتی اشیا کے بیگ سے بھر رکھا تھا، لیکن وہ انہیں باہر لے جانے میں کامیا ب نہیں ہو سکا۔

مقامی پولیس تھانے کے مطابق یاسین خان کی طرف سے اپنا جرم قبول کیے جانے کے بعد اسے سزا کے طور پر جیل بھجوا دیا گیا ہے۔ پولیس کو بعد میں معلوم ہوا کہ یاسین اس علاقے میں ہونے والی نقب زنی کی بہت سی دیگر وارداتوں میں بھی مطلوب تھا۔

ش ر⁄ ش ح (اے ایف پی)

کراچی میں اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ کیوں؟

03:47

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں