ہر پانچ ميں سے ايک جرمن شہری پارٹ ٹائم ملازمت پر مجبور
4 نومبر 2018
ضروريات زندگی پوری کرنے کے ليے کئی جرمن شہريوں کو ايک سے زائد جگہوں پر ملازمت کرنی پڑتی ہے۔ ايک تازہ رپورٹ کے مطابق ملک ميں ايسے افراد کی تعداد ميں اضافہ نوٹ کيا جا رہا ہے، جو پارٹ ٹائم ملازمت کرتے ہيں۔
وفاقی جرمن حکومت کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق ہر پانچ ميں سے ايک جرمن شہری ’منی جاب‘ يا ’پارٹ ٹائم‘ نوکری کرتا ہے۔ جرمنی ميں ’منی جاب‘ کسی ايسی ملازمت کو کہا جاتا ہے جس کی تنخواہ ماہانہ ساڑھے چار سو سے 512 يورو کے درميان يا اس سے کم ہو۔ جرمنی ميں بائيں بازو کی سياسی جماعت ليفٹ پارٹی کی درخواست پر يہ اعداد و شمار وفاقی ايجنسی برائے ملازمت نے جاری کيے۔ ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ايسی ملازمتيں کرنے والوں کی تعداد ميں صرف ايک سال کے اندر پچاس ہزار افراد کا اضافہ ہوا ہے۔
جرمنی ميں بے روز گاری کی شرح ديگر یورپی ملکوں کے مقابلے ميں کافی کم ہے۔ تاہم ايسے افراد کی تعداد ميں دن بدن اضافہ نوٹ کيا جا رہا ہے، جنہيں ضروريات زندگی پوری کرنے کے ليے ايک سے زائد ملازمتوں کا سہارا لينا پڑے يا پھر جن کے پاس کوئی مستقل يا ’فل ٹائم‘ ملازمت ہے ہی نہيں۔ علاوہ ازيں ايک تازہ رپورٹ ميں يہ انکشاف بھی کيا گيا ہے کہ روز مرہ کی اشياء کی قيمتوں ميں اضافے کی وجہ سے جرمنی کی بيس فيصد عوام کو غربت کا خطرہ لاحق ہے۔
جرمن اخبار ’رائنشے پوسٹ‘ کی ايک رپورٹ کے مطابق ملک ميں سن 2015 سے کم از کم تنخواہ کا قانون نافذ ہے تاہم اس کے باوجود کمپنياں اور ملازمتيں فراہم کرنے والے آج بھی اس بات کا فائدہ اٹھاتے ہيں کہ ساڑھے چار سو يا اس سے کم اجرت دينے پر انہيں ملازمين کا ٹيکس ادا نہيں کرنا پڑتا۔ رواں سال مارچ کے اختتام پر جرمنی بھر ميں 32.7 ملين ملازمتوں ميں سے 7.6 ملين ملازمتيں ايسی ہی تھيں۔ ايسی ملازمتوں کو ’مارجينل‘ کہا جاتا ہے اور پندرہ برس قبل کے مقابلے ميں آج کل ايسی ملازمتوں کا تناسب پينتيس فيصد زيادہ ہے۔
علاوہ ازيں جرمنی ميں ملازمت کرنے والوں کی ساڑھے آٹھ فيصد تعداد يا تقريباً 2.8 ملين لوگ کوئی ’منی جاب‘ بھی کرتے ہيں۔ دس برس قبل يہ تعداد ڈيڑھ ملين تھی۔
ايسی پارٹ ٹائم يا ’مارجينل‘ ملازمتيں زيادہ تر ريٹائرڈ افراد کرتے ہيں، جن کے ليے پينش کی رقوم ناکافی ثابت ہوتی ہيں۔
جرمن دفاتر ميں ملازمت کرنے والوں کی خصوصی عادات
دنيا کے ہر ملک ميں کارپوريٹ سيکٹر کا اپنا ہی کلچر ہوتا ہے۔ جرمنی ميں بھی دفاتر ميں کام کرنے والوں کی اپنی ہی ايک دنيا ہے، جس ميں بہت سی منفرد عادات و روايات پائی جاتی ہيں۔ آئيے جانتے ہيں کہ وہ کيا ہيں۔
تصویر: picture alliance/PhotoAlto/S. Olsson
وقت پر ہر کام کرنا ’انتہائی اہم‘
جرمنی ميں نو بجے کا مطلب نو بجے نہيں، بلکہ نو بجنے سے پانچ منٹ قبل ہوتا ہے۔ اور اگر آپ کی آمد دس منٹ قبل ہو گئی، تو يہ بہت زيادہ پہلے ہے۔ دفاتر ميں چند لوگوں پر اوقات کی بندش نہيں ہوتی تاہم بقيہ ديگر کو اس وقت پر آنا ہوتا ہے، جب ان کے لیے مقرر ہو۔
تصویر: Stauke - Fotolia.com
ايليويٹر يا لفٹ ميں گفت و شنيد
اونچی اونچی عمارات ميں اپنے دفتر تک پہنچنے کے ليے لفٹ يا ’ايليويٹر‘ کی ضرورت پڑتی ہے۔ جرمن شہريوں کی عادت ہے کہ لفٹ ميں ايک دوسرے کو خوش آمديد يا باہر نکلتے وقت ان سے رخصت ضروری لی جاتی ہے۔ صبح کے وقت جب آپ لفٹ ميں قدم رکھيں، تو يہ ايک روايت سی ہے۔
تصویر: Imago/Westend61
کافی کی اہميت
ملازمت کے پہلے روز، جب آپ کا آپ کے سب ساتھیوں سے تعارف کرايا جائے گا، تو اس وقت يہ بھی لازمی ہی ہے کہ آپ کو کافی مشين دکھائی جائے۔ کافی جرمنی ميں زندگی کا ايک اہم حصہ ہے، خواہ وہ گھر ہو يا دفتر۔ اسی ليےکافی کی سہولت بھی ہر چھوٹے بڑے دفتر ميں دستياب ہوتی ہے۔ ہاں البتہ اس بات کا خيال ضرور رکھيں کہ کافی مشين کا استعمال کن قوائد و ضوابط کے تحت ہوتا ہے۔
تصویر: picture alliance/dpa/C. Klose
گفتگو کے آداب
جرمن زبان ميں يہ کافی اہم کہ آپ کو کس طرح مخاطب کيا جائے۔ عموماً رسمی گفتگو ميں احترامً دوسروں کو ’زی‘ یعنی آپ کہہ کر پکارا جاتا ہے جبکہ غير رسمی گفتگو ميں ’دُو‘ یعنی تم کہا جاتا ہے۔ کسی بھی نئے شخص سے گفتگو کا آغاز عام طور پر ’زی‘ سے ہی کيا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/Denkou Images
کاغذ کی اہميت
ہر جرمن شہری ايک سال ميں اوسطاً ڈھائی سو کلو کاغذ استعمال کرتا ہے۔ يہی وجہ ہے کہ کاغذ کے استعمال ميں جرمنی سرفہرست ممالک ميں شامل ہے۔ بات در اصل يہ ہے کہ جرمنی ميں ہر چيز کا تحريری ريکارڈ رکھنا ايک روايت بھی ہے اور لازمی بھی۔ اس ليے کسی بھی معاملے کو کاغذ پر لانا انتہائی اہم تصور کيا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/T. Eisenhuth
کھانے کے وقفے
جرمن دفاتر ميں عموماً سہ پہر کے وقت کھانے کے وقفے چھوٹے ہوتے ہيں۔ بحيرہ روم سے جڑے ممالک ميں اگر ايسے وقفوں کا دورانيہ دو، ذو گھنٹوں پر محيط ہوتا ہے تو جرمنی ميں يہ آدھے گھنٹے کے لگ بھگ ہوا کرتے ہيں۔
تصویر: Picture alliance/dpa/C. Seidel
کيک، جرمنی طرز کا زندگی کا اہم جزو
جرمنی ميں کيک کھانا ايک عام سی بات ہے۔ گھر ہو، کوئی تقريب يا دفتر، مختلف مواقع پر کيک کھانا ايک روايت سی ہے۔ کوئی شخص ملازمت شروع کرے، کسی اچھی خبر کے موقع پر، ترقی ملنے پر اور ديگر کئی مواقع پر دفاتر ميں کيک پيش کيا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/chromorange/B. Jürgens
اسپارکلنگ وائن يا شيمپين پينا بھی روايت
کيک کے ساتھ اکثر اسپارکلنگ وائن يا شيمپين پيش کی جاتی ہے۔ جی ہاں دفاتر ميں بھی۔ ليکن يہ خيال رکھنا بھی لازمی ہوتا ہے کہ اس کی مقدار زيادہ نہ ہو۔ جرمن دفاتر ميں ہر خوشی کے موقع پر اس طرح اسپارکلنگ وائن يا شيمپين پينا عام سی بات ہے مگر صرف ايک آدھ گلاس۔
تصویر: Fotolia
دفتر کے اندر جانے کے آداب
آگر آپ کی کسی کے ساتھ کوئی خاص ملاقات طے ہے، تو آپ اس شخص کے دروازے پر کھٹکھٹا کر اندر جا سکتے ہيں۔ آپ سے يہ توقع کی جاتی ہے کہ آپ دوسرے شخص کی جانب سے ’ہاں، اندر آ جائيں‘ کہے جانے سے پہلے خود ہی دروازہ کھٹکھٹا کر اندر جا سکتے ہيں۔
تصویر: imago/Westend61
سير و تفريح کا بندوبست
تفريح کے ليے دفتر کے ساتھيوں کے ساتھ کسی مقام پر جانا يا سير کرنا بھی جرمن کارپوريٹ کلچر کا حصہ ہے۔ تفريح کے ليے ايسے ايونٹس اکثر منعقد کيے جاتے ہيں۔ اس سے دفتر کا ماحول بہتر کرنے اور ملازمين کو ذہنی سکون فراہم کرنے ميں مدد ملتی ہے۔
تصویر: picture alliance/Sputnik/dpa/A. Kudenko
جمعے کے وقت دفتر جلدی خالی
جرمنوں کی يہ خصوصيت ہے کہ وہ اپنا ’ويک اينڈ‘ دل کھول کر مناتے ہيں۔ اس کے ليے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جاتی ہے اور قريب ہر شخص کے ليے يہ کافی اہم ہوتا ہے۔ يہی وجہ ہے کہ جمعے کے وقت اکثر اوقات دفاتر وغيرہ جلد بند ہو جاتے ہيں اور ملازمين جلد ہی گھروں کا رخ کرتے ہيں۔