ہزاروں بار ہوٹل کی بکنگ، پھر منسوخی: جاپانی ماں بیٹا گرفتار
12 فروری 2020
جاپان میں ایک ایسی خاتون اور اس کے بیٹے کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جنہوں نے مختلف ہوٹلوں میں ہزاروں مرتبہ پہلے اپنے لیے بکنگ کروائی، پھر منسوخ کردی اور یوں بائیس ہزار ڈالر مالیت کے بونس پوائنٹس حاصل کیے۔
اشتہار
ٹوکیو سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس 51 سالہ جاپانی خاتون اور اس کے 31 سالہ بیٹے نے مجموعی طور پر سینکڑوں مختلف ہوٹلوں میں قیام کے لیے کُل 3200 مرتبہ اپنے لیے جو بکنگز کروا کر منسوخ کیں، ان کے بدلے انہوں نے 22 ہزار امریکی ڈالر کے برابر ریوارڈ پوائنٹس حاصل کیے تھے۔ ان کی طرف سے اس دھوکا دہی کے باعث متعلقہ ہوٹلوں کو عین آخری وقت پر بکنگز منسوخ ہو جانے کے نتیجے میں مجموعی طور پر تقریباﹰ ایک ملین امریکی ڈالر کے برابر نقصان ہوا تھا۔
یورپ کے وہ منفرد ہوٹل جہاں ایڈونچر ہی ایڈونچر ہے
یورپ میں ایسے نادر روزگار ہوٹل بھی ہیں، جہاں کبھی آپ محصور ہونے کے خوف میں مبتلا ہوں گے تو کبھی وہاں کے اونچے نیچے اور تاریک راستے آپ کو چکرا دیں گے۔ لیکن جو بھی ہو ان ہوٹلوں میں قیام کا تجربہ ہمیشہ ناقابل فراموش رہے گا۔
تصویر: gruvtroll.se
زیر زمین ہوٹل میں ایک رات
یہ ہوٹل سویڈن میں ایک متروکہ سلور کی کان میں بنایا گیا ہے، جہاں مہمانوں کو زمین سے ایک سو پچپن میٹر نیچے ٹھہرایا جاتا ہے۔ ہوٹل میں لفٹ کے ذریعے اپنے زیر زمین کمرے تک پہنچنے کے لیے پانچ منٹ لگتے ہیں۔
تصویر: Martinus Schwarzkopf
چاندی کی کان میں
زمین کے نیچے درجہ حرارت سال بھر محض دو ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ تاریکی بھی بے پناہ ہوتی ہے۔ اگرچہ ہوٹل کے کمروں میں روشنی کے لیے لیمپ اور سردی سے بچاؤ کے لیے ہیٹر رکھے جاتے ہیں پھر بھی کمزور دل خواتین و حضرات کے لیے یہاں رکنا مناسب نہیں۔
تصویر: gruvtroll.se
قدیم ٹرائے کے گھوڑے میں شب بسری
قدیم اہلِ ٹرائے کو یونانیوں کی جانب سے پیش کیا گیا کاٹھ کا گھوڑا اگرچہ تاریخ کا حصہ ہے تاہم بیلجیم میں بالکل ٹرائے کے گھوڑے کی طرز کا ایک ہوٹل بنایا گیا ہے۔ یہاں آپ ساکن پہیوں والے نقلی ٹروجنی گھوڑے کی شکل کے ہوٹل میں رات گزار سکتے ہیں۔
تصویر: Uniqhotels.com
گھوڑے کے پیٹ میں
نقلی ٹروجنی گھوڑے کے پیٹ میں چیزیں ویسی نہیں جیسا یونانی تاریخ بیان کرتی ہے۔ یہاں سپاہیوں کی جگہ پورے ایک خاندان کے لیے کمرہ موجود ہے۔ اس کمرے کے علاوہ نو کمرے اور بھی ہیں جو کسی دیو مالائی داستان کا حصہ لگتے ہیں۔
تصویر: uniqhotels.com
قلعے میں میزبانی
جنوبی انگلینڈ کے ساحل پر سمندر سے ذرا دور ایک سو چالیس سالہ پرانا سپٹ بنک فورٹ ہے۔ جہاں پہلے اسلحہ بارود اور توپیں رکھی جاتی تھیں، اب وہاں سیاحوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
تصویر: Amanda Retreats
محفوظ ترین ہوٹل
اس قلعے میں بندرگاہ کی حفاظت کے لیے فوجی تعینات کیے جاتے تھے۔ سن 2009 میں اس قلعے کی مرمت اور بحالی کے بعد بھی اس کی دیواریں قریب بیس میٹر موٹی ہیں۔ اس طرح فورٹ ہوٹل کا شمار دنیا کے محفوظ ترین ہوٹلوں میں ہوتا ہے۔
تصویر: Solentforts
جہازی کنٹینر بھی ہوٹل
جرمنی میں بالٹک سمندر کے وارن موینڈے کے ساحلی مقام پر ایک جہاز کے کنٹینرز میں ہوٹل قائم کیا گیا ہے۔ مہمانوں کو بارہ مربع میٹر کے جہازی کنٹینروں میں رہائش کی دعوت دی جاتی ہے۔ اگر کسی کو یہ جگہ کم لگے تو بھی پریشانی کی بات نہیں۔ ہوٹل میں دو کنٹینرز پر بنے سوئٹ روم بھی ہیں۔
تصویر: Dock Inn
کنٹینر میں شب بسری
یہ ہوٹل رواں برس موسم بہار میں کھولا گیا تھا۔ ہوٹل انتظامیہ کی خصوصی توجہ کا مرکز نوجوان مہم جو افراد ہیں۔ یہاں کئی بستروں والے ایک کمرے میں شب بسری کی قیمت انیس یورو تک ہو سکتی ہے۔
تصویر: Dock Inn
کرین ہوٹل کیا ہے؟
اگر آپ کو بلندی سے خوف آتا ہے تو پھر ایمسٹرڈم میں واقع یہ ہوٹل آپ کے لیے نہیں۔ کرین ہوٹل ’فارالڈا‘ کے تین سوئٹ رومز زمین سے پچاس میٹر کی بلندی پر بنائے گئے ہیں۔
تصویر: Crane Hotel Faralda Amsterdam
کرین ہوٹل کا اندرونی ماحول
کرین کے اندر مہمانوں کو وہاں ٹھہرایا اور سلایا جاتا ہے جہاں پہلے کرین آپریٹر کام کرتا تھا۔ یہاں زیادہ ایڈونچر خراب موسم میں رکنے میں ہے۔ جب ہوا تیز چلتی ہے تو کرین میں ملنے والے جھولے لوری کا کام دیتے ہیں۔
تصویر: Crane Hotel Faralda Amsterdam
10 تصاویر1 | 10
پولیس نے بدھ 12 فروری کو تصدیق کر دی کہ اس خاتون کو اس کے بیٹے اور شریک مجرم کے ساتھ مغربی جاپان میں کیوٹو کے علاقے سے حراست میں لے لیا گیا۔ انہوں نے آخری مرتبہ یہ جعلی بکنگ کیوٹو کے تین ہوٹلوں میں گزشتہ برس نومبر میں کروائی تھی، جس کی وجہ سے ان ہوٹلوں کو 95 ہزار ین (865 امریکی ڈالر) کا نقصان ہوا تھا۔
جاپانی میڈیا کے مطابق ان دونوں کو جس دھوکا دہی کے الزام میں گرفتار کیا گیا، وہ اپنے مجموعی حجم کے مقابلے میں آٹے میں نمک کے برابر ہے۔ کویٹر کے مقامی میڈیا نے بتایا ہے کہ اس خاتون اور اس کے بیٹے نے گزشتہ ایک سال کے دوران جاپان بھر میں آن لائن بکنگ سروس کے ذریعے مختلف ہوٹلوں میں 3250 مرتبہ بکنگ کرا کے منسوخ کی تھی۔ یوں ان ہوٹلوں کو 115 ملین جاپانی ین یا 1.04 ملین امریکی ڈالر کے برابر نقصان ہوا تھا۔
جاپان کے پبلک براڈکاسٹر این ایچ کے نے بتایا ہے کہ اس خاتون اور اس کے بیٹے نے اس دھوکا دہی سے اپنے لیے جو بونس یا ریوارڈ پوائنٹس جمع کیے، ان کی مالیت 2.5 ملین ین یا 22 ہزار ڈالر کے برابر بنتی ہے۔ این ایچ کے نے بتایا، ''یہ ملزمان محدود عرصے کے لیے قیام کی خاطر زیادہ تر اپنی بکنگ ان ہوٹلوں میں کراتے تھے جو اپنے ہاں شب بسری کرنے والے مہمانوں کو اظہار تشکر کے طور پر زیادہ پرکشش بونس دیتے تھے۔‘‘ دوران حراست پولیس کی ملزمان سے تفتیش جاری ہے۔
م م / ا ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)
جرمنی کے دس انتہائی حیران کن ہوٹل
کیا آپ نے کبھی ہوٹل میں شب بسری کے نام پر کسی جیل میں رہنے کا سوچا ہے؟ اگر تعطیلات کے دوران اگلی مرتبہ آپ کسی نئی جگہ کا انتخاب کرنا چاہیں تو جرمنی میں برلن سے لے کر اوبرسٹ ڈورف تک ایسی دس انتہائی منفرد جگہیں موجود ہیں۔
تصویر: Tree Inn
آرٹ ورک میں شب بسری
ہر کمرہ منفرد ہے۔ ایک کمرے میں آپ تابوت میں سو سکتے ہیں تو دوسرے میں فرنیچر چھت سے لٹکا ہوا ہے۔ سب سے خاص کئی کونوں والا وہ کمرہ ہے، جس میں ہر طرف شیشے لگے ہوئے ہیں۔ برلن کا پروپیلر آئی لینڈ نامی یہ ہوٹل ہر حوالے سے آرٹ کا نمونہ ہے، جسے لارس سٹروشن نے ڈیزائن کیا ہے۔ انہوں نے ہر کمرے کے لیے خاص پس منظر موسیقی بھی ترتیب دی ہے۔
تصویر: Propeller Island
فرسٹ کلاس سلیپر میں نیند
برلن سے ساٹھ کلومیٹر دور یُوئٹربوگ میں آپ کئی روز تک ٹرانس سائبیریئن ایکسپریس میں سفر کیے بغیر اس میں سو سکتے ہیں۔ اس ’سلیپنگ کار ہوٹل‘ میں پچیس مہمانوں کے لیے شب بسری کی گنجائش ہے۔ ہر حصے میں ایک ڈبل بیڈ ہے اور ساتھ ہی ایک ڈرائنگ روم، جس کے ساتھ ایک باتھ روم بھی ہے۔
تصویر: Schlafwagenhotel
سوٹ کیس ہوٹل
اگر آپ چاہیں تو اسے دنیا کا سب سے چھوٹا ہوٹل بھی کہہ سکتے ہیں۔ اس کا نام کوفٹیل ہے، جو کَیمنِٹس کے قریب لُنسیناؤ میں واقع ہے۔ 2004ء میں قائم کیا گیا یہ ہوٹل ایک سلیپنگ کیبن ہے، جو ایک سوٹ کیس کی شکل کا ہے۔ اس کی چوڑائی ڈیڑھ میٹر، لمبائی تین میٹر اور موٹائی دو میٹر ہے۔ اس سوٹ کیس میں اپنے ذاتی سلیپنگ بیگ میں رات بسر کرنے کی قیمت 15 یورو ہے۔
تصویر: Zum Prellbock
’ہَوبِٹ‘ کی سرنگ میں خواب
اگر آپ کسی ’ہَوبِٹ‘ کی سرنگ میں رات گزارنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے نہ تو ’مڈل ارتھ‘ تک سفر کی ضرورت ہے اور نہ ہی نیوزی لینڈ میں کسی فلم کے سیٹ پر جانے کی۔ یہ ہوٹل تھیورنگیا کے جنگلات میں ’آؤاَین لینڈ‘ کے تعطیلاتی گاؤں میں واقع ہے۔ اس ہوٹل میں مہمانوں کو ایسے اپارٹمنٹس دستیاب ہیں، جن میں خواب گاہ، نشست گاہ اور غسل خانہ سب شامل ہوتے ہیں۔
تصویر: Feriendorf Auenland
بھیڑیوں کے مرکز میں قیام
شام کا وقت، بھیڑیوں کی آوازیں اور کسی دوسرے انسان کا دور دور تک کوئی پتہ نہیں۔ اتنی مہم جوئی کے ساتھ شب بسری آپ بریمن کے نردیک Tree Inn میں کر سکتے ہیں۔ یہ ’ٹری ہاؤس ہوٹل‘ ایک ایسے علاقے میں ہے، جو ’بھیڑیوں کا مرکز‘ کہلاتا ہے۔ آپ پانچ میٹر کی بلندی سے شیشے کی دیواروں میں سے بھیڑیوں کا بڑا صاف نظارہ کر سکتے ہیں۔
تصویر: Tree Inn
نکاسیٴ آب کے پائپ میں رات
بظاہر یہ پائپ نکاسیٴ آب کے پائپ جیسا ہے لیکن اس میں سے گندا پانی نہیں گزرتا۔ رُوہر کی وادی کے قصبے بوٹروپ کے پارک ہوٹل میں مہمان بڑے بڑے ڈرین پائپوں میں بنے کمروں میں سو سکتے ہیں۔ یہاں شب بسری کی کوئی مقررہ قیمت نہیں، جتنا کرایہ چاہیں، ادا کریں۔ یہ پائپ تین تین میٹر طویل ہیں اور ان میں سے ہر ایک کا وزن ساڑھے گیارہ ٹن اور قطر ڈھائی میٹر ہے۔ ہر پائپ میں ایک ڈبل بیڈ اور ایک چھوٹی میز کی جگہ موجود ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/R. Weihrauch
جیل میں رات
یہاں مجرم قید کاٹتے تھے۔ اب سلاخوں کے پیچھے باہمت مہمان شب بشری کرتے ہیں۔ جرمن شہر کائزرزلاؤٹرن کی سابقہ جیل میں اب ’الکٹراس ایڈونچر ہوٹل‘ قائم ہے۔ ہوٹل کی بار بھی فولادی سلاخوں کے پیچھے ہے لیکن مہمانوں کو ان کی مرضی کے مطابق گھومنے پھرنے کی اجازت ہوتی ہے۔
تصویر: alcatraz
بیرل میں بستر
اس ہوٹل میں آپ وہاں سو سکتے ہیں، جہاں کبھی وائن تیار کی جاتی تھی۔ دریائے رائن کے کنارے رُیوڈس ہائم کے اپنی وائن کے لیے مشہور شہر میں ’لِنڈن وِرٹ‘ نامی ہوٹل کے صحن میں چھ بڑے وائن بیرل کمروں کا کام دیتے ہیں۔ جن میں فی کس چھ ہزار لٹر وائن تیار ہوتی تھی، ان میں سے ہر ایک بیرل میں دو مہمانوں کے سونے کی گنجائش ہے، اور ساتھ ہی ایک چھوٹا سا ڈرائنگ روم اور باتھ روم بھی۔
تصویر: Lindenwirt
شہسواروں کی طرح شبینہ قیام
جھیل کونسٹانس کے قریب آرٹُس ہوٹل میں قیام دراصل ماضی کا سفر ہوتا ہے۔ وہاں کمرے قرون وسطٰی کی سراؤں کی طرح کے ہیں۔ شہسواروں کے تہہ خانے میں قائم ریستوراں میں کنگ آرتھر کے زمانے کی سی ضیافتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ رات کے کھانے کے دوران ایک چوبدار تاریخی انداز میں آپ کی خدمت اور رہنمائی کے لیے موجود رہتا ہے۔
تصویر: Hotel Arthus
انتہائی ٹھنڈا ہوٹل
اس اِگلُو لاج کی بار میں مشروبات بھی یخ بستہ ہوتے ہیں۔ اوبرسٹ ڈورف کے نواح میں ’ماؤنٹ نیبل ہارن‘ کی چوٹی پر یہ برفیلا ہوٹل صرف دسمبر سے اپریل کے وسط تک کھلا ہوتا ہے۔ اس ہوٹل کے اِگلُوز یا برفانی گھروں میں سے ہر ایک میں دو یا چار مہمان ٹھہر سکتے ہیں۔ وہاں کُل چالیس مہمانوں کے لیے شب بسری کی گنجائش ہے۔ دو ہزار میٹر کی بلندی پر قائم اس ہوٹل سے ایلپس کے سلسلے کی پہاڑی چوٹیوں کے نظارے کیے جا سکتے ہیں۔