1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہسپانوی وزیراعظم کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات سر اٹھاتے ہوئے

ابد حسین10 جولائی 2013

یورپی ملک اسپین کے ایک اخبار نے عدالت کو وزیراعظم ماریانو راخوئے کو ایک مخصوص فنڈ سے رقوم کی وصولی کے دستاویزی ثبوت فراہم کیے ہیں۔ حکومتی پارٹی نے رقوم کی وصولی کی تردید کی ہے۔

تصویر: Reuters

اسپین کے دوسرے سب سے بڑے اخبار ایل مُوندو نے ہسپانوی ہائیکورٹ کو ایک ایسے رجسٹر کی نقول پیش کی ہیں، جس میں وزیراعظم راخوئے کو ایک غیر قانونی محفوظ سرمائے سے رقوم فراہم کی گئیں ہیں۔ یہ محفوظ اور غیر قانونی فنڈ حکمران جماعت نے قائم کیا ہوا تھا۔ رقوم کی ترسیل وزیراعظم کے علاوہ دوسرے لیڈروں کو بھی کی گئی ہے۔ اخبار نے فنڈ کی فراہمی کے اندراج والے رجسٹر کی رنگین کاپیاں اخبار کے فرنٹ پیج پر بھی شائع کر دی ہیں۔

لوئیس بارسیناس بیس برس تک پاپولر پارٹی کا خزانچی رہ چکا ہےتصویر: AFP/Getty Images

بظاہر یہ ایک خاصا بڑا اسکینڈل ہے لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق کرپشن کے اس اسکینڈل سے راخوئے حکومت کو فوری طور پر کوئی بڑا خطرہ لاحق نہیں ہو سکتا۔ یہ امر اہم ہے کہ راخوئے حکومت کو پے در پے کرپشن کے اسکینڈلوں کا سامنا ہے اور اس باعث حکومتی ساکھ اندرون اور بیرون ملک بہت زیادہ متاثر ہوئی ہے۔ دوسری جانب حکمران پاپولر پارٹی کی جانب سے اخبارات میں شائع ہونے والی تصاویر کی تردید کر دی گئی ہے۔ پارٹی کے مطابق اخبار میں شائع ہونے والی تصاویر کا پاپولر پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اخبار کا دعویٰ ہے کہ اس نے راخوئے کو رقوم کی فراہمی والا رجسٹر اور دیگر دستاویزات کو لوئیس بارسیناس سے حاصل کیا ہے جو بیس برس تک پاپولر پارٹی کا خزانچی رہ چکا ہے۔ بارسیناس کو گزشتہ ماہ جیل بھیج دیا گیا تھا۔ اس کے خلاف ٹیکس فراڈ اور منی لانڈرنگ کے مقدمے کا ابھی آغاز ہونا باقی ہے۔ اس وقت اس کے خلاف تفتیشی عمل عدالتی نگرانی میں جاری ہے۔ اخبار کے مطابق رجسٹر میں درج تفصیلات کے مطابق وزیراعظم ماریانو راخوئے کو 42 ہزار یورو کی ادائیگی کی گئی تھی۔ اخبار کے مطابق راخوئے کو یہ رقم سن 1997-99 کے دوران دی گئی جب وہ اس وقت کی حکومت میں ایک وزیر کے طور پر شامل تھے۔

راخوئے حکومت کی بچتی پالیسیوں کے خلاف ہسپانوی عوام اکثر مظاہرے کرتے ہیںتصویر: Reuters

ہسپانوی وزیر خارجہ خوسے مانوئیل گارسیا مارگایو (Jose Manuel Garcia-Margallo) کا کہنا ہے کہ اس اسکینڈل کو سامنے لاکر اسپین کے تشخص کے لیے کوئی بہتر کام نہیں کیا گیا ہے۔ اندرون ملک ہسپانوی عوام کو کساد بازاری کی مشکلات کا سامنا ہے اور زندگی دن بدن ان کے لیے مشکل ہوتی جا رہی ہے اور اس بدعنوانی کے اسکینڈل کے منظر عام پر آنے سے ان میں غم و غصے کی لہر دوڑ سکتی ہے اور یہ حکومتی اختیار کو چیلنج بھی کر سکتا ہے۔

اخبار کے مطابق ہزاروں یورو کی ادائیگیاں پاپولر پارٹی کی لیڈرشپ کو دی گئی تھیں۔ اخبار کے مطابق راخوئے کو رقم کی ترسیل سگار کے ایک ڈبے میں رکھ کر کی گئی۔ پاپولر پارٹی کے بعض سینیئر ممبران نے اپنے نام مخفی رکھتے ہوئے اس کا اعتراف کیا ہے کہ پارٹی قیادت کو رقوم کی فراہمی ہوئی ہے۔ مسلسل اسکینڈلوں کے سامنے آنے کے بعد حکمران جماعت کو خدشہ لاحق ہو گیا ہے کہ اگلے برس کے یورپی انتخابات اور سن 2015 کے ملکی پارلیمانی الیکشن میں شکست ہوسکتی ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق پاپولر پارٹی کی مقبولیت 45 فیصد سے کم ہو کر صرف 23 فیصد رہ گئی ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں