1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'ہفتے کے روز گھروں میں ہی رہیں‘ طالبان کی دھمکی

26 ستمبر 2019

صداراتی انتخابات سے تین روز قبل شدت پسند تحریک طالبان نے افغانستان میں پولنگ کے دن حملے کرنے کی دھمکی دی ہے۔ طالبان نے عوام سے انتخابات کے دن باہر نہ نکلنے کا کہا ہے۔

تصویر: picture-alliance/Xinhua/E. Waak

طالبان نے پولنگ اسٹیشنز پر تعینات پولیس اہلکاروں کو خاص طور پر نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے۔ طالبان کے پیغام میں شہریوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے باہر نہ نکلیں۔

افغانستان میں طالبان کی دھمکی کے بعد انتخابات ملتوی کرنے کے حوالے سے مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ کئی سیاستدانوں کا موقف ہے کہ صورتحال اس قدر سنجیدہ اور نازک ہو چکی ہے کہ ان حالات میں رائے شماری کا منسوخ کیا جانا ہی بہتر ہے۔

تصویر: picture-alliance/Xinhua/A. Kakar

مقامی ذرائع کے مطابق ہفتہ اٹھائیس ستمبر کو انتخابات کے موقع پر سلامتی کے 72 ہزار سے زائد اہلکار حفاظت پر مامور ہوں گے۔ اس موقع پر نوے لاکھ اہل افغان ووٹرز سے کہا گیا ہے کہ وہ ملک کے نئے سربراہ مملکت کو منتخب کرنے کے لیے حق رائے دہی کا استعمال کریں۔

پولیس کے کچھ دستوں کو تو منگل 24 ستمبر کو ہی چند مخصوص پولنگ اسٹیشنز پر تعینات کر دیا گیا۔ گزشتہ کچھ ہفتوں کے دوران طالبان کی شدت پسندانہ کارروائیوں میں درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ خاص طور پر دارالحکومت کابل میں کئی حملے کیے گئے۔

افغانستان کے غیر جانبدار اور آزاد انتخابی کمیشن نے اس صورتحال میں ملک بھر کے پانچ ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز کی حفاظت کے لیے انتہائی سخت انتظامات کا مطالبہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملکی دستوں نے کہا ہے کہ تقریباً چار سو پولنگ اسٹیشنز کو مناسب تحفظ فراہم کرنا ان کے بس میں نہیں۔

تصویر: Getty Images/P. Bronstein

طالبان انتخابات کے مخالف ہیں اور ماضی میں بھی وہ پولنگ اسٹیشنز، انتخابی جلسوں اور امیدواروں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ تقریباً نصف افغانستان کا انتظام طالبان کے ہاتھوں میں ہے۔ ہفتے کو ہونے والے انتخابات میں 70 سالہ موجودہ صدر اشرف غنی کے جیتنے کے امکانات سب سے زیادہ ہیں۔

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں