دو خواتین فنکاراؤں کے ہم جنس پرست جوڑے نے دنیا کے مختلف ممالک میں اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہوئے 24 مرتبہ ’قبول ہے‘ کہنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اشتہار
ان دونوں خاتون فن کاراؤں کے مختلف ممالک جا کر بار بار یہ کہنے کا مقصد ہم جنس پرستوں کی شادی کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔
39 سالہ ڈچ شہری جولیان پی بوم اور 44 سالہ فلوئر پیٹرز نے نیویارک میں شادی کی اور اب ان کا منصوبہ ہے کہ وہ دنیا کے ان 23 باقی ممالک جا کر شادی کریں، جہاں ہم جنس پرستوں کو شادی کی قانونی اجازت ہے۔
نیویارک کے بعد یہ جوڑا ایمسٹرڈیم آیا، جہاں جولیان نے پندرہ برس زندگی گزاری۔ پھر گزشتہ ہفتے دونوں خواتین کا یہ جوڑا بیلجیم کے شہر انٹورپ میں تیسری مرتبہ شادی کر چکا ہے۔ اب ان کی اگلی منزل فرانس ہے، جہاں وہ سات نومبر کو دوبارہ شادی کا منصوبہ رکھتی ہیں۔
اس خاتون جوڑے کا منصوبہ ہے کہ شادیوں کے اس سفر کی وہ ایک ڈوکیومنٹری فلم بنائیں اور ساتھ ہی ساتھ ایک فوٹو نمائش اور ایک کتاب تحریر کریں۔ ان دونوں خواتین کے مطابق اس منصوبے کے لیے انہیں ملنے والی محبتیں غیرمعمولی ہیں۔
بوسے کا عالمی دن
ہر سال چھ جولائی کو دنیا بھر میں بوسے کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ دنیا کے کئی ممالک کا قانون سرعام کسی دوسرے کا بوسہ لینے کی اجازت نہیں دیتا۔
تصویر: picture-alliance / dpa/dpaweb
بھائیوں کا پیار
روسی سیاستدان لیونڈ بریشنیو اور جرمن سیاستدان ایرش ہؤنیکر کی ایک دوسرے کا بوسہ لیتے ہوئے یہ تصویر دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ تصویرسابقہ مشرقی جرمنی کے قیام کے تیس سال پورے ہونے پر سامنے آئی تھی اور دیوار برلن کے بچ جانے والے ایک حصے پر ابھی تک موجود ہے۔
تصویر: imago
یہاں بوسہ نہیں لیا جا سکتا
جرمنی اور دیگر مغربی ممالک میں اکثر الوداع بھی ایک دوسرے کے گال پر پیار کرتے ہوئے کہا جاتا ہے۔ لیکن برطانیہ کے وارنگٹن بینک کوئے کے ریلوے اسٹیشن پر ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں پر واضح انداز میں بوسہ لینے کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ اکثر جوڑوں کا الوداع کہتے وقت ٹرین کے دروازوں پر کھڑا ہونا ہے اور یہ عمل ٹرینوں کی آمد ور رفت میں تاخیر کی وجہ بھی بنتا رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Peter Byrne/PA Wire
ناک سے بوسہ لینا
مختلف اقوام میں محبت اور عزت و احترام کا اظہار مختلف انداز میں کیا جاتا ہے۔ چند عرب ممالک میں ناک کو ناک سے ملا کر جبکہ کچھ ملکوں میں سر کو سر سے ملا کر بھی دوسرے کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Ali Haider
محبت کی جیت
امریکا میں ابھی حال ہی میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت دی گئی ہے۔ اس موقع پر مالینا اور اس کی اہلیہ کاری شہر اورلانڈو میں بوسہ دیتے ہوئے ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کر رہی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Stephen M. Dowell/Orlando Sentinel
کِس آف لو
بھارت میں سرعام بوسہ و کنار پر پابندی ہے۔ اس قانون کے خلاف بھارتی ریاست کیرالا میں احتجاج کرتے ہوئے 2014ء میں’ کِس آف لو‘ دن منایا گیا۔ اس دن احتجاج میں شریک افراد نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور گالوں پر پیار کیا۔ اس تصویر میں دکھائی دینے والی دونوں خواتین کو بعد میں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
تصویر: picture alliance/AP
بوسے کا عالمی ریکارڈ
تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے نے تقریباً پچاس گھنٹے تک بوسہ لینے ہوئے عالمی ریکارڈ بنایا۔ پتایا نامی تفریحی مقام پر ہونے والے اس مقابلے میں آکیشائی تیرانارت اور لکسانہ تیرانارت پچاس گھنٹوں سے زائد ایک دوسرے کو بوسہ دیتے رہے اور اس دوران کسی قسم کا وقفہ بھی نہیں کیا۔
تصویر: picture alliance/AP Images/S. Lalit
6 تصاویر1 | 6
پیٹرز کے مطابق، ’’ہم نے سوچا کہ اپنے اس سفر میں سب کو شامل کیا جائے۔ ہم نے اس پر بات کی کہ کس طرح لوگوں کو اس معاملے کی بابت آگہی دی جائے اور ایک مثبت پیغام پہنچایا جائے سو ہم نے طے کیا کہ ان 170 ایسے ممالک جہاں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت نہیں، سے شکایت کی بجائے، ان 24 اقوام کا جشن منایا جائے، جہاں یہ شادی قانونی ہے۔‘‘
اس منصوبے کا نام پروجیکٹ 22 تھا، کیوں کہا س وقت دنیا کے 22 ممالک میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت تھی، تاہم اس دوران جرمنی اور مالٹا بھی ان ممالک میں شامل ہو چکےہیں۔
پیٹرز کے مطابق، ’’یہ انتہائی خوب صورت بات ہو گی کہ نمائش کا نام تو 22 ہو لیکن ہم 26 یا 27 ممالک میں جائیں۔‘‘