1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'ہم 2025 کو ایک بہتر سال بنا سکتے ہیں،‘ جرمن چانسلر شولس

31 دسمبر 2024

وفاقی جرمن چانسلر اولاف شولس کا کہنا ہے کہ جرمنوں کی تقدیر ان کے اپنے ہاتھوں میں ہے اور آگے بڑھنے کا راستہ ’مضبوطی سے ایک ساتھ کھڑا ہونا‘ ہے۔ انہوں نے ماگڈے برگ حملے کے بعد فوری مدد کرنے والے کارکنوں کی تعریف بھی کی۔

اولاف شولس
جرمن چانسلر نے ماگڈے برگ حملے کے بعد آن لائن گردش کرنے والی بہت سی افواہوں کی تردید کی، تاہم انہوں نے مکمل تحقیقات کا وعدہ بھی کیاتصویر: Soeren Stache/Photoshot/picture alliance

جرمنی میں معاشی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ ہی سال 2024 اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے اور اس موقع پر وفاقی چانسلر اولاف شولس نے سال نو کے موقع پر اپنے روایتی خطاب میں قوم پر زور دیا کہ وہ متحدہ رہے۔

یہ سال معاشی اور سیاسی غیر یقینی صورتحال کے ساتھ ہی ماگڈے برگ کی کرسمس مارکیٹ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے باعث بھی سرخیوں میں رہا، جس میں پانچ افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ زخمی ہوئے۔

کرسمس مارکیٹ حملہ: چار ہلاکتیں، جرمن چانسلر ماگڈے برگ کے دورے پر

اس کا ذکر کرتے ہوئے چانسلر شولس نے کہا، ’’تہوار کے موسم میں ماگڈے برگ کی کرسمس مارکیٹ میں ایک خوشگوار شام ایک ناقابل تصور خوفناک خواب میں تبدیل ہو گئی تھی۔" انہوں نے مزید کہا کہ بہت سے لوگ سوچ رہے تھے کہ ایسی ’’تباہی کے بعد آگے بڑھنے کی طاقت کہاں سے مل سکتی ہے؟"

انہوں نے مزید کہا، ’’ہم ایک ساتھ مضبوط کھڑے ہو کر اسے تلاش کر سکتے ہیں۔ ہم ایک ایسا ملک ہیں، جو متحد رہتا ہے۔‘‘

اقتصادیات، جرمن انتخابات میں سب سے بڑا مدعا

ماگڈے برگ مارکیٹ کی سکیورٹی پر سوال

چانسلر شولس نے اس حملے کے فوری بعد پولیس اور طبی عملے سمیت جو لوگ بھی سب سے پہلے مدد کے لیے پہنچے، ان کی تعریف کی اور وہاں پر موجود اس دوکان دار کی طرح ایسے عام لوگوں کا بھی ذکر کیا، جو "ساری رات زخمیوں اور امداد پہنچانے والوں کے لیے چائے بناتا رہا تھا۔"

چانسلر کا یہ خطاب پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ نینسی فیزر سمیت اعلیٰ سکیورٹی حکام سے پوچھ گچھ کے چند گھنٹے بعد ہوا، جس میں ماگڈے برگ کے واقعے میں سکیورٹی میں کوتاہی سے متعلق سوالات کیے گئے۔

جرمن چانسلر شولس کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب

جرمن چانسلر نے ماگڈے برگ حملے کے بعد آن لائن گردش کرنے والی بہت سی افواہوں کی تردید کی، تاہم انہوں نے مکمل تحقیقات کا وعدہ بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ "ظاہر ہے، جہاں سکیورٹی حکام مناسب احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں ناکام رہے، اس کی چھان بین کی جائے گی اور اس کا تدارک بھی کیا جائے گا۔"

جرمنی کو 2040ء تک سالانہ قریب تین لاکھ غیر ملکی کارکن درکار

ایلون مسک کی انتخابی مداخلت پر بات

جرمن عوام سے اتحاد کی اپیل کرتے ہوئے شولس نے تقریباً 35 سال قبل سرمایہ دار مغربی جرمنی اور سوشلسٹ مشرقی جرمنی کے درمیان دوبارہ اتحاد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ تجربہ "یہ ثابت کرتا ہے کہ جرمنی یہاں سے کہاں جائے گا اس کا فیصلہ آپ یعنی شہری کریں گے۔"

معاشی بدحالی پر بات کرتے ہوئے اولاف شولس نے کہا کہ صرف 84 ملین افراد کی آبادی کے باوجود جرمنی امریکہ اور چین کے بعد دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہےتصویر: Soeren Stache/Photoshot/picture alliance

انہوں نے یہ بھی کہا کہ جرمنی کے مستقبل کا فیصلہ "سوشل میڈیا چینلز کے مالکان نہیں کریں گے۔ ان کا یہ اشارہ ایلون مسک کی جانب تھا، جنہوں نے جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت اے ایف ڈی کی کھل کر تعریف کی ہے۔

ملک میں جاری معاشی بدحالی پر بات کرتے ہوئے اولاف شولس نے کہا کہ صرف 84 ملین افراد کی آبادی کے باوجود جرمنی امریکہ اور چین کے بعد دنیا کی تیسری بڑی معیشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ البتہ "وقت مشکل ہے، یہ وہ چیز ہے جسے ہم سب سمجھ سکتے ہیں۔"

جرمنی: شولس کی چانسلر کے امیدوار کے طور پر نامزدگی آج

انہوں نے یوکرین کے خلاف "روسی جارحیت کی وحشیانہ جنگ کے بارے میں بڑھتی ہوئی بے چینی" کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "ہماری معیشت کو چیلنجز کا سامنا ہے۔ زندگی گزارنے کی لاگت بھی بڑھ گئی ہے۔"

ان کا کہنا تھا، "ان پریشانیوں کے پس منظر میں، یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ بہت سے لوگ اپنے آپ سے پوچھ رہے ہیں، تو جرمنی یہاں سے کہاں جائے گا؟ ایک بار پھر، میرا جواب یہ ہے: ایک ساتھ کھڑے ہونے سے ہی ہم مضبوط رہے ہیں۔"

جرمنی: اولاف شولس ہی حکمراں جماعت ایس پی ڈی کی قیادت کریں گے

یوکرین کی حمایت، لیکن اسرائیل اور غزہ کا ذکر تک نہیں

جرمن چانسلر نے اپنے خطاب میں اس بات کا بھی عہد کیا کہ جرمنی "یوکرین کو نہیں چھوڑے گا" اور اپنی حمایت کو برقرار رکھے گا اور اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ جنگ نہ پھیلے۔

جرمن رہنما کی تقریر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان غزہ میں جاری جنگ اور مشرق وسطیٰ کے دیگر بحرانی صورت حال کا کوئی ذکر نہیں تھا۔

جرمنی: سوشل ڈیموکریٹس میں اگلے چانسلر کی نامزدگی پر کشمکش

چانسلر نے عوام سے فروری میں ہونے والے آئندہ انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی موجودہ صورتحال یہ ظاہر کرتی ہے کہ "آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کتنا بڑا کارنامہ ہے۔"

شولس نے کہا، "ہماری قسمت ہمارے اپنے ہاتھ میں ہے۔ ہم 2025 کو ایک اچھا سال بنا سکتے ہیں۔"

ص ز / ج ا (ڈارکو جنجیویک)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں