1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہندوؤں کے اغوا پر تشویش سے پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے، بھارتی وزیر

18 اگست 2012

بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا کو بتایا ہے کہ پاکستان میں ہندو لڑکیوں کے اغوا، مذہب کی جبری تبدیلی اور مرضی کے خلاف مسلمان مردوں سے ان کی شادی کے واقعات پر تشویش سے پاکستان کو آگاہ کر دیا ہے۔

تصویر: AP

پارلیمنٹ کے ایوانِ بالا (راجیہ سبھا) میں جمعے کو پاکستان میں ہندوؤں کے مسائل پر ایک سوال کے جواب میں خارجہ امور کے وزیر ای احمد نے کہا کہ حکومت کو پاکستان میں اقلیتوں کے مسائل پر رپورٹیں ملیں ہیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق ای احمد نے کہا: ’’حکومت کو وقتاﹰ فوقتاﹰ پاکستان میں اقلیتی کمیونٹی کے افراد کو درپیش مسائل کے بارے میں رپورٹیں ملتی رہتی ہیں، جن میں بلوچستان میں ہندو تاجروں کے اغوا اور ہندو لڑکے کی جانب سے مذہب اسلام کو اختیار کرنے کا ٹیلی وژن پر براہ راست دکھایا گیا واقعہ بھی شامل ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کو ان رپورٹوں پر بھارت کی تشویش سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔ ای احمد نے کہا کہ یہ پاکستانی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے حوالے سے فرائض نبھائے۔

ان کا کہنا تھا کہ اقلیتی گروپوں کو دبائے جانے کے واقعات کی رپورٹوں کی بنیاد پر نئی دہلی حکومت ماضی میں بھی ایسے معاملات پاکستان کی حکومت کے سامنے اٹھاتی رہی ہے۔

حالیہ دِنوں میں پاکستان سے ہندوؤں کی بھارت روانگی کا سلسلہ بڑھا ہےتصویر: AP

بھارتی وزیر نے پاکستان کے ردِ عمل کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ صورتِ حال سے پوری طرح آگاہ ہے اور اپنے شہریوں بالخصوص اقلیتوں کی فلاح کا خیال رکھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے آٹھ مئی کو پاکستان سے رابطہ کیا گیا اور نئی دہلی حکومت کی جانب سے اس توقع کا اظہار کیا گیا کہ پاکستانی حکومت اپنے ہاں اقلیتوں کی فلاح و بہبود کا خیال رکھے اور اس حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

پاکستان کی جانب سے اس کے ردِ عمل میں انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ وہاں کی سپریم کورٹ نے اٹھایا ہے اور حکومت تمام اقلیتوں کو تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

خیال رہے کہ حالیہ دِنوں میں پاکستان سے درجنوں ہندو شہری بھارت پہنچے ہیں۔ وہ مقدس مقامات کی زیارت کی غرض سے وہاں گئے لیکن کہا جاتا ہے کہ وہ پاکستان میں زیادتیوں کے باعث بھارت میں مستقل قیام کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ng/aba (PTI)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں