بھارتی پولیس حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں گزشتہ روز ہندو یاتریوں پر ہونے والے حملے میں مبینہ طور پر پاکستان سے کارروائیاں کرنے والا عسکریت پسند گروہ لشکر طیبہ ملوث ہے۔
اشتہار
گزشتہ رات بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں مبینہ طور پر عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے سات ہندو یاتری ہلاک اور انیس زخمی ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں پانچ خواتین بھی شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق یہ حملہ اُس وقت ہوا جب ہندو زائرین کی ایک بس اننت ناگ کے علاقے سے گزر رہی تھی۔
آج منگل کے روز قریب تین ہزار ہندو یاتریوں نے اس مذہبی سفر کو جاری رکھتے ہوئے امر ناتھ غار کی زیارت کی جو ہندو مذہب کے مطابق بھگوان شِیو سے منسوب ہے۔
سینئیر انڈین پولیس افسر منیر خان نے صحافیوں کو بتایا کہ پولیس کے پاس ایسی قابل اعتماد معلومات ہیں کہ اس حملے میں لشکر طیبہ ملوث ہے اور یہ کہ حملے کے ماسٹر مائنڈ کے طور پر پاکستانی عسکریت پسند ابو اسماعیل کا نام سامنے آ رہا ہے۔
دوسری جانب عسکریت پسند گروپ لشکرِ طیبہ کے ترجمان عبداللہ غزنوی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے حملے اسلامی تعلیمات کے منافی ہیں۔
لشکر طیبہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں سرگرم عسکریت پسند گروہوں میں سے ایک ہے۔
بھارتی سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ لشکر طیبہ نے پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں متعدد تربیتی کیمپ قائم کر رکھے ہیں۔ یاد رہے کہ سن 2000 میں ہندو مذہب میں مقدس سمجھے جانے والے امرناتھ کے مقام پر ایک حملے میں 32 ہندو زائرین مارے گئے تھے۔ امرناتھ مندر ہمالیہ ریجن میں قریب چار ہزار میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ ہر سال ہزاروں ہندو زائرین بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پہاڑ کی چوٹی پر واقع قدرتی طور پر بنے ایک برفانی عکس کی زیارت کے لیے آتے ہیں جو اُن کے عقیدے کے مطابق بھگوان شیو سے منسوب ہے۔
یہ سفر ہر سال اُس دوران کیا جاتا ہے جب راستوں پر زیادہ برف بھی نہ ہو اور اتنی گرمی بھی نہ پڑے کہ برف سے بنی شبیہ پگھل جائے۔
پاکستان میں ہندو جوڑوں کی اجتماعی شادی
کراچی میں پاکستان ہندو کونسل اور بیت المال کی جانب سے مستحق ہندو نوجوانوں کی اجتماعی شادی کا اہتمام کیا گیا۔ پیش ہیں اس رنگا رنگ تقریب کی چند جھلکیاں۔
تصویر: DW/U. Fatima
مشترکہ تقریب
اتوار چوبیس جنوری کو ہونے والی اجتماعی شادی کی اس تقریب میں ساٹھ سے زائد جوڑوں نے زندگی کے نئے سفر کا آغاز کیا۔
تصویر: DW/U. Fatima
مالی معاونت
اس تقریب کا انتظام ہندو کونسل اور بیت المال کی جانب سے کیا گیا اور نوبیاہتا جوڑوں کو مالی معاونت بھی فراہم کی گئی۔
تصویر: DW/U. Fatima
پچھتر ہزار کا جہیز
ہر دلہن کو جہیز کی مد میں 75 ہزار کا سامان اور دولہا دلہن کو 25 ہزار روپے تحفے کے طور پر دیے گئے۔
تصویر: DW/U. Fatima
ایک روایت
ہندو کونسل کی جانب سے گزشتہ آٹھ برسوں سے اقلیتی برادری کے مستحق نوجوانوں کی اجتماعی شادی کروانے کا سلسلہ جاری ہے۔
تصویر: DW/U. Fatima
خوبصورت رنگ
شادی کی تقریب میں جا بجا ہندو ثقافت اور رواج کے خوبصورت رنگ بکھرے نظر آئے۔
تصویر: DW/U. Fatima
سندھ کے دور دراز علاقوں سے شریک
شادی میں شریک زیادہ تر خاندانوں کا تعلق صوبہ سندہ کے پسماندہ ترین علاقے تھر سے تھا، جس کی ثقافت کا رنگ تقریب میں ہر جگہ نظر آیا۔
تصویر: DW/U. Fatima
سات پھیرے
تقریب میں ہندو مذہبی روایات کے مطابق رسومات ادا کی گئیں اور جوڑوں نے آگ کے گرد سات پھیرے لگا کر نئی زندگی کا آغاز کیا۔
تصویر: DW/U. Fatima
خوشیاں اور محبتیں
نوبیاہتا جوڑوں اور ان کے عزیر و اقارب کے چہروں پر بکھرے خوشی کے رنگوں کے تقریب کو چار چاند لگا دیے۔
تصویر: DW/U. Fatima
اجتماعی شادی ایک نعمت
جوڑوں کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے دور میں اس اجتماعی شادی سے ان کے اخراجات کم ہوئے ہیں اور یہ شادیاں ممکن ہو سکیں۔
تصویر: DW/U. Fatima
روایت جاری رکھنے کا عزم
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان ہندو کونسل کی رکن منگلہ شرما نے اجتماعی شادیوں کے سلسلے کو سالانہ بنیادوں پر جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔
تصویر: DW/U. Fatima
شہریوں کی بھی بڑی تعداد میں شرکت
شادی کی اس تقریب میں دلہا دلہن کے عزیز و اقارب کے ہمراہ شہریوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تصویر: DW/U. Fatima
11 تصاویر1 | 11
بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے علاقے میں سکیورٹی کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے نئی دہلی میں اعلٰی سکیورٹی اہلکاروں کی میٹنگ طلب کی ہے۔