ہنگامی مالیاتی مدد جاری رہے گی، ای سی بی
28 جون 2015عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹین لگارد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف یونان کے بحران کے حل کے لیے معاونت پر رضا مند ہے تاہم انہوں نے اتوار کے روز یونانی حکام کے ساتھ مذاکرات کے بے نتیجہ ہونے پر گہری مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے چند روز اس ضمن میں نہایت اہم ہوں گے اور یونان کو قرضے دینے والے تین بڑے اداروں یورپی یونین، یورپی مرکزی بینک (ECB) اور عالمی مالیاتی ادارے کے ساتھ گرچہ یونان کے مذاکرات ناکام ہو گئے ہیں تاہم لگارڈ نے کہا، ’’ یورو زون اس بحران کا جواب دینے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘
اس اجلاس میں اس بات پر غور کیا گیا کہ منگل تیس جون کے بعد یونانی بینکوں کو ہنگامی مالیاتی امداد فراہم کرنے کا سلسلہ جاری رکھا جائے یا نہیں۔ کرسٹین لگارد نے یہ بھی کہا ہے کہ آئی ایم ایف یونان اور اس کے ارد گرد کے ممالک میں رونما ہونی والی تبدیلیوں پر کڑی نظر رکھے گا اور یہ ادارہ اس شدید بحرانی صورتحال میں مدد کے لیے تیار ہے۔ لگارد نے یورو زون کے وزرائے خزانہ اور یورپی مرکزی بینک کے اُس وعدے کا خیر مقدم کیا ہے جس میں یورو زون کی سالمیت اور استحکام کے تحفظ کے لیے دستیاب تمام تر آلات کو بروئے کار لانے کا تذکرہ ہے۔
کنجی میرکل کے ہاتھ میں، یونانی وزیر خزانہ
آئی ایم ایف کی چیف نے یونان کی اقتصادی ترقی اور مالیاتی استحکام کی بحالی کے لیے مناسب فنڈنگ کے ذریعے مالیاتی اصلاحات اور قرض کی ادائیگی کے پائیدار طریقہ کار کے استعمال سے متعلق ایک متوازن نکتہ نظر کی حمایت کی ہے۔ دریں یونانی سرکاری ٹیلی وژن پر ہونے والے اعلان میں کہا گیا ہے کہ یونانی کابینہ کا اتوار کی شام ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔ اُدھر فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے یورو زون کے وزرا کا ایک ہنگامی اجلاس پیر کو بلانے کا اعلان کیا ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے بھی اپنی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں کو پیر کے روز یونان کے بحران کے تناظر میں ایک ہنگامی اجلاس کے لیے چانسلر دفتر میں طلب کر لیا ہے۔ اتوار کی سہ پہر برلن میں ایک سینئر حکومتی ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ وفاقی جرمن پارلیمان میں شامل تمام جرمن سیاسی پارٹیوں ، بشمول اپوزیشن کی ماحول پسند گرین پارٹی کے رہنماؤں کو پیر کو چانسلر دفتر میں ہنگامی اجلاس شرکت کے لیے مدعو کیا گیا ہے تاکہ دیوالیہ کے دھانے پر کھڑے یونان کے بحران کے سلسلے میں بات چیت کی جائے۔
جرمن چانسلر کی طرف سے ہنگامی اجلاس کے اس اعلان سے قبل یونانی وزیر مالیات یانیس واروفاکیس نے جرمن اخبار بلڈ کوایک انٹرویو میں کہا، ’’ بین الاقوامی قرض دہندگان کے ساتھ یونان کے بحران کے حل کی کنجی میرکل کے ہاتھوں میں ہے، جو اس بحران کے خوفناک نتائج کا دھارا موڑ سکتی ہے۔‘‘ یونانی وزیر کا یہ انٹرویو پیر کو شائع ہو گا۔ اس میں انہوں نے مزید کہا کہ یونان قرض دہندگان کے ساتھ مذاکرات میں کوئی نئی تجویز پیش نہیں کرے گا اور اب وقت ہے کہ یورپی یونین، یورپی مرکزی بینک اور عالمی مالیاتی بینک اس بحران کے حل میں مفاہمتی رویہ اختیار کرے۔