1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتہنگری

’ہنگری تارکین وطن کو برسلز تک کا فری ٹکٹ دے گا‘

1 ستمبر 2024

ہنگری کے وزیر کا یہ بیان یورپی عدالت برائے انصاف کی جانب سے بوڈاپیسٹ پر اس کی سخت اسائلم پالیسیوں کی وجہ سے جرمانے عائد کیے جانے کے بعد سامنے آیا ہے۔

تارکین وطن کی ایک تصویر
تارکین وطن کی ایک تصویرتصویر: picture-alliance/AP Photo/D. Bandic

ہنگری کے ایک وزیر نے متنبہ کیا ہے کہ ان کی حکومت تارکین وطن اور پناہ کے متلاشی افراد کو برسلز تک کا یک طرفہ سفر کا ٹکٹ مفت دینے کے لیے تیار ہے۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے چیف آف اسٹاف گیرگیلی گولیاش کا یہ بیان یورپی عدالت برائے انصاف کی جانب سے ہنگری پر اس کی سخت اسائلم پالیسیوں کی وجہ سے عائد جرمانوں کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔

جمعرات کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گیرگیلی گولیاش نے اس عدالتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے تحت یورپی یونین کے اسائلم سے متعلق قواعد کی مسلسل خلاف ورزی پر ہنگری پر 200 ملین یورو کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جب تک ہنگری اپنی اسائلم کی پالیسیوں کو یورپی یونین کے قانون کے موافق نہیں بنا دیتا، تب تک وہ روزانہ ایک ملین یورو کی رقم جرمانے کے طور پر ادا کرے۔

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان کے چیف آف اسٹاف گیرگیلی گولیاش تصویر: Getty Images/AFP/A. Kisbenedek

گیرگیلی گولیاش کا کہنا تھا، ''برسلز کسی بھی قیمت پر ہمیں تارکین وطن کو ہنگری آنے دینے پر مجبور کرنا چاہتا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگر یورپی یونین ہنگری کو ایسے ضوابط کی پابندی پر مجبور کرتا رہا جن سے ''تارکین وطن کو بارڈر پر روکنا ممکن نہیں ہوگا‘‘، تو ان کی حکومت ہر تارک وطن کو مفت میں برسلز تک سفر کرنے کی سہولیات فراہم کرے گی۔

گیرگیلی گولیاش نے کہا، ''ہنگری روزانہ کی بنیاد پر غیر معینہ مدت کے لیے کوئی جرمانہ ادا نہیں کرنا چاہتا۔ تو ہم ہنگری آنے کے خواہاں لوگوں کو ملک میں داخل ہونے دیں گے اور پھر انہیں برسلز تک کے یک طرفہ ٹکٹ کی پیشکش کریں گے۔ اگر برسلز تارکین وطن کا خواہاں ہے، تو وہ انہیں رکھ سکتا ہے۔‘‘

ہنگری کی موجودہ حکومت کی پالیسیاں مہاجرت کے خلاف رہی ہیں اور اس حوالے سے اس نے سخت رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔ ہنگری نے سربیا اور کروشیا کے ساتھ اپنی سرحدوں پر باڑ تعمیر کر کے اس پر خار دار تار بھی لگائی ہوئی ہے۔

سربیا سے ہنگری داخل ہوتے ہوئے شامی تارکین وطنتصویر: Bernadett Szabo/Reuters

ان سخت پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے یورپی یونین نے ستائیس رکنی بلاک کی اعلیٰ ترین عدالت سے درخواست کی تھی کہ سربیا اور یوکرین میں پناہ کے متلاشی افراد کو ہنگری کے سفارت خانوں سے ٹریول پرمٹ لینے پر مجبور کیے جانے پر بوڈاپیست پر جرمانہ عائد کیا جائے۔

یورپی یونین میں شامل تمام ممالک ایک تعین کردہ یکساں طریقہ کار کے تحت پناہ کے متلاشی افراد کی درخواستیں منظور یا نامنظور کرنے کے پابند ہیں اور ہنگری کی جانب سے یہ اقدام اس بلاک کے قواعد کی خلاف ورزی ہے۔

م ا ⁄ ش ر (اے پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں