1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہنگری میں حکومت کی مخالفت اور حمایت میں ریلیاں

24 اکتوبر 2012

ہنگری کے وزیر اعظم وکٹور اوربان کی حمایت اور مخالفت میں منگل کے روز ریلیاں نکالی گئیں۔ اوربان اپنے ملک کی علیل اقتصادیات کو بہتر کرنے کی مناسبت سے بچتی اور کفایت شعارانہ پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔

تصویر: picture-alliance/dpa

ہنگری کے دارالحکومت بوڈا پیسٹ سمیت دیگر شہروں میں حکومت مخالف اور وزیر اعظم اوربان کے حامیوں نے ریلیاں نکالیں۔ اپوزیشن نے ریلیوں کو اپوزیشن کی قوت کا مظہر قرار دیا۔ بوڈا پیسٹ میں اپوزیشن کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم گورڈون باہنائی (Gordon Bajnai) نے ایک نئی حکومت مخالف تحریک شروع کرنے کا اعلان کیا۔ گورڈون باہنائی نے اس کو موومنٹ 2014 کا نام دیا اور ان کے مطابق وہ سول سوسائٹیوں اور سیاسی تنظیموں کی مدد سے موجودہ وزیر اعظم اوربان کی مقبولیت کو اگلے الیکشن میں چیلنج کریں گے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر باہنائی اپنے موجودہ سیاسی پریشر کو برقرار رکھ سکے تو وہ اگلے الیکشن میں کامیابی سے ہمکنار ہو سکتے ہیں۔

وکٹور اوربانتصویر: picture-alliance/dpa

اوربان حکومت کے خلاف نکالی گئی ریلیوں سے خطاب کرنے والوں کا کہنا تھا کہ سن 2010 میں وکٹور اوربان کی سیاسی جماعت فیڈیسز (Fidesz) کو عوام نے ایک تبدیلی کے لیے ووٹ دیے تھے لیکن حکومت نے جو تبدیلی کی ہے، اس نے امیر کو امیر تر اور غریب کو غریب تر کر دیا ہے۔ مختلف اندازوں کے مطابق بوڈا پیسٹ میں نکالی جانے والی ریلی میں تقریباً پچاس ہزار افراد موجود تھے۔ اس مناسبت سے اوربان حکومت کے مخالف کلوب ریڈیو (Klubradio) کا کہنا ہے کہ ریلی میں ایک لاکھ سے زائد افراد شامل تھے۔ کلوب ریڈیو کی انتظامیہ کا دعویٰ ہے کہ حکومت اس کے تنقیدی رویے کی وجہ سے ریڈیو کو بند کرنے کا منصوبہ بنائے ہوئے ہے۔ دوسری جانب مبصرین کا کہنا ہے کہ منگل کی ریلیاں اصل میں سن 2014 کے عام انتخابات کی مہم کا غیر اعلانیہ آغاز ہے۔

سابق وزیر اعظم گورڈون باہنائیتصویر: AP

ہنگری کی سرکاری نیوز ایجنسی ایم ٹی آئی (MTI) کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم وکٹور اوربان کی حمایت میں محب وطن افراد کا اجتماع ڈیڑھ لاکھ سے بھی زیادہ تھا۔ اس نیوز ایجنسی کے مطابق اوربان کے حامی بڑے بڑے بینر اٹھائے ہوئے تھے۔ ریلی کے شرکا اوربان سے اپنی محبت کا اظہارنعروں سے کر رہے تھے۔ اس ریلی میں ہنگری کے کئی چھوٹے بڑے شہروں سے عوام نے شرکت کی تھی۔

دارالحکومت بوڈا پیسٹ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم وکٹور اوربان کا کہنا تھا کہ ان کے ملک پر یورپی یونین حکومتی اخراجات میں کمی اور دوسری کٹوتیوں کا جو دباؤ بڑھائے ہوئے ہے وہ ہنگری کی عزت کے منافی ہے۔ یورپی یونین کے اس دباؤ کو وکٹور اوربان نے اپنی تقریر میں واضح انداز میں ہدف تنقید بنایا۔ اوربان کا کہنا تھا کہ برسلز میں یونین کے حکام چاہتے ہیں کہ ہنگری کے عوام کو مالی بوجھ تلے ڈال دیا جائے لیکن وہ ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

(ah / ng (AFP

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں