ہنگری میں سیاحوں کی کشتی ڈوب گئی، متعدد افراد ہلاک
30 مئی 2019
بوڈاپیسٹ سے گزرنے والے دریائے ڈینیوب میں پیش آنے والے اس حادثے میں سات سیاح ہلاک اور اکیس لاپتہ ہیں۔ حکام کے مطابق متاثرہ افراد کا تعلق جنوبی کوریا سے تھا۔
تصویر: Reuters/B. Szabo
اشتہار
ہنگری کے دارالحکومت بوڈاپیسٹ کے وسط میں واقع ملکی پارلیمان کے قریب گزشتہ روز بدھ کی صبح سیاحوں سے بھری ’مرمیڈ‘ نامی کشتی ایک بڑے کروز شپ سے ٹکرا گئی۔ بتایا گیا ہے کہ حادثے کے وقت اس کشتی پر 33 جنوبی کوریائی سیاح سوار تھے، جس میں ایک چھ سالہ بچی بھی شامل ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے کم از کم 7 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ ہنگیرین پولیس کے ترجمان کرسٹاف گال نے بتایا ہے کہ مزید 21 افراد لاپتہ ہیں اور ان کو دریائے ڈینیوب کے جنوبی حصے میں تلاش کیا جارہا ہے۔ ہنگری کی نیشنل ایمبولینس سروس کے مطابق سات افراد کو بچایا جا چکا ہے۔
تصویر: REUTERS
علاوہ ازیں عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ انتیس مئی کی صبح نو بجے دریائے ڈنیوب کے جنوب میں ایک بڑا کروز شپ ’مرمیڈ‘ کشتی سے ٹکرا گیا جس کے بعد یہ کشتی فوراﹰ ڈوب گئی۔ جب یہ افسوسناک واقعہ پیش آیا تو دریا کے پانی کا درجہ حرارت 10 سے 15 ڈگری سیلسیس تک تھا۔ ہلاک ہونے والے افراد کی نعشوں کو جائے وقوعہ سے متعدد کلومیٹر کے فاصلے پر بازیاب کرایا گیا۔ رواں ماہ مئی کے آغاز سے ہنگری میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری ہے جس کی وجہ سے دریا میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہوا ہے اور امدادی رضاکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
جنوبی کوریا کے صدر دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ صدر مون جے اِن نے اس ریسکیو آپریشن میں ہنگری کی مدد کے لیے تمام ممکنہ وسائل مہیا کرنے کی ہدایات دی ہیں۔ جنوبی کوریا کی نیوز ایجنسی یونہاپ کے مطابق سیول سے تقریباﹰ اٹھارہ اہلکاروں کو اس ریسکیو آپریشن میں بوڈاپیسٹ کے حکام کی مدد کے لیے روانہ کر دیا گیا ہے۔
ع آ / ک م (نیوز ایجنسیاں)
بوڈاپیسٹ: عالمی ورثے کے مقامات اور اُن کے نظارے
ہنگری کا دارالحکومت سیاحوں کو ہر وہ چیز پیش کرتا ہے، جس کے وہ طلب گار ہوتے ہیں۔ اس شہر کی شاندار تاریخی عمارتیں، گرم پانی کے غسل خانے اور پرلطف شبینہ نظارے شامل ہیں۔ ان میں یونیسکو کی عالمی میراث کی عمارت بھی شامل ہے۔
تصویر: THOMAS COEX/AFP/Getty Images
زنجیروں والا پُل (چین برِج)
بوڈاپیسٹ سے گزرنے والے دریائے ڈینیوب پر قائم نو پُلوں میں سے سب سے پرانا چین برج یا زنجیروں والا پُل ہے۔ یہ سن 1849 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اسی پُل سے گزرتے ہوئے ایک سیاح پیسٹ سے پہاڑی حصے بوڈا سے پہنچتے ہیں۔ سن 2017 میں بارہ ملین سیاح ہنگری کے دارالحکومت میں شبینہ نظاروں میں موجود تھے۔ سیاحوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/U. Dueren
کاسل یا قلعے والا ضلع
زنجیروں والے پل سے گزرتے ہوئے بوڈاپیسٹ کے قلعے والے ضلعے میں داخل ہوا جاتا ہے۔ اس علاقے میں ایک وسیع و عریض قلعہ اور پیلس کمپلیکس واقع ہے۔ اس کے علاوہ باروق ثقافت کے مکانات، عجائب گھر، گرجا گھر اور تنگ گلیاں سیاحوں کے من پسند مقامات ہیں۔ یہ کار فری علاقہ ہے اور یہاں صرف پیدل ہی گھوما پھرا جا سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/D. Renckhoff
مچھیروں کی بستی اور شاہ اسٹیفن
مچھیروں کی بستی قلعے والے ضلعے میں واقع ہے۔ یہ انیسویں صدی میں قدیمی مارکیٹ والے علاقے میں دریائے ڈینیوب کے کنارے پر قائم کی گئی تھی۔ اب اس بستی والے علاقے سے شہر کا نظارہ کیا جاتا ہے۔ اسی مقام پر سن 1000عیسوی میں ہنگری کے بادشاہ اسٹیفن کا مجسمہ بھی نصب ہے، اسی بادشاہ کے دور میں ہنگری مشرف بہ مسیحیت ہوا تھا۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/M. Breuer
ماتھیاس چرچ
بوڈاپیسٹ شہر کی قدیمی مچھیروں کی بستی کے پہلو میں سات سو برس پرانا ماتھیاس چرچ قائم و دائم ہے۔ یہ سینٹ میتھیو کے نام سے منسوب نہیں بلکہ بادشاہ ماتھیاس کے نام سے جڑا ہے۔ اسی گرجا گھر میں کئی بادشاہوں کی تاجپوشی کی تقریبات منعقد کی گئی تھیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/S. Kiefer
سیچینیی کا گرم نہانے والا تالاب
بوڈاپیسٹ میں پندرہ گرم پانی کے نہانے والے تالاب ہیں۔ سیچینیی کا طبی تالاب سب سے وسیع اور بڑا ہے۔ یہ سن 1913 میں کھولا گیا تھا۔ یہ ابھی تک اپنا شکوہ سنبھالے ہوئے ہے۔ اس کے اندر چھوٹے بڑے اٹھارہ تالاب ہیں اور ان میں گرم پانی قدرتی چشموں سے گرایا جاتا ہے۔ اس تالاب کے پانی کا درجہٴ حرارت اٹھائیس سے چالیس ڈگری کے درمیان رہتا ہے۔
تصویر: DW/E. Kheny
کیفے نیویارک
یہ ایک ایسا مقام ہے، جہاں انیسویں اور بیسویں صدیوں کا ملن دکھائی دیتا ہے۔ یہ دلفریب کیفے سن 1894 میں ایک انشورنس کمپنی کی نگرانی میں کھولا گیا تھا۔ یہ کیفے مختلف ادوار کے تلخ حالات برداشت کرنے میں کامیاب رہا۔
تصویر: picture-alliance/Z. Okolicsanyi
مرکزی مارکیٹ ہال
بوڈاپیسٹ میں خریداری کے کئی مراکز ہیں اور ان میں مرکزی مارکیٹ ہال کی انفرادیت جداگانہ ہے۔ اس مارکیٹ میں سیاح اور مقامی باشندے ایک دوسرے کے ساتھ گھوم پھر رہے ہوتے ہیں۔ اس مارکیٹ ہال میں سبزی، گوشت اور مچھلی سمیت ہر چیز دستیاب ہے۔ یاد رہے جب بھی اس مارکیٹ میں جائیں تو دام میں کمی ضرور کروائیں۔
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/S. Kiefer
عظیم یہودی عبادت خانہ
براعظم یورپ کا سب سے بڑا سائناگوگ یا یہودی عبادت خانہ (کنیسہ) سن 1854 سے 1859 کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا۔ یہ عبادت خانہ دوسری عالمی جنگ میں بھی پوری طرح تباہ ہونے سے بچ گیا تھا۔ اس میں ایک وقت میں تین ہزار یہودی عبادت کے لیے جمع ہو سکتے ہیں۔ عبادت کے دوران سیاحوں کو اندر داخل ہونے کی اجازت حاصل ہوتی ہے۔
ٹری آف لائف یا شجر حیات بوڈاپیسٹ کے یہودی عبادت خانے کے اندرونی دالان میں واقع ہے۔ یہ ہولوکاسٹ کے لاکھوں ہلاک ہونے والے یہودیوں کی یاد میں تعمیر کیا گیا ہے۔ ایک تعمیر شدہ درخت پر لگے نقرئی پتوں سے بہنے والے پانی کو بہتے آنسوؤں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ ان پتوں پر اُن افراد کے نام کندہ ہیں جنہوں نے یہودیوں کی زندگیاں بچانے کی کوششیں کی تھیں۔
تصویر: DW/M. Ostwald
یہودی علاقے کے تباہ شدہ شراب خانے
بوڈاپیسٹ شہر کے ہپیوں والے علاقے کے قرب میں ایک نیا یہودی کوارٹر قائم کر دیا گیا ہے۔ ہپیوں والے علاقے میں درجنوں شراب خانے اور مشروبات نوشی کے مراکز ہیں اور یہ علاقہ اجڑے ہوئے یہودی حصے کی باقیات سے زیادہ دور بھی نہیں ہے۔
تصویر: DW/M. Ostwald
Parliament Building
پارلیمان کی عمارت
ہنگری کی پارلیمنٹ وسیع اور پرشکوہ عمارت میں قائم ہے۔ اس عمارت میں سات سو کمرے ہیں۔ عمارت چھیانوے میٹر بلند ہے۔ اس عمارت کے ارد گرد وہ عمارتیں ہیں جنہیں اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے نے عالمی ثقافت کا حصہ قرار دے رکھا ہے۔