1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہوا سے بجلی کا حصول

عاطف توقیر16 فروری 2009

ہوا سے بجلی کی پیداوار دنیا بھر میں تیزی سے اپنایا جانے والا طریقہ بنتا جا رہا ہے۔

دنیا بھر میں کئی ممالک اس طریقہ توانائی کی طرف مائل ہو رہے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa

توانائی کو ایک قسم سے دوسری قسم میں باآسانی تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ تیزی سے چلتی ہوئی ہوا بڑے بڑے پنکھوں پر ٹکرا کر انہیں حرکت دیتی ہے اور اس طرح یہ پنکھوں سے حاصل ہونے والی حرکی توانائی کو برقی توانائی میں تبدیل کر لیا جاتا ہے۔

اس طریقہ پر ایک اعتراض یہ بھی کیا جاتا ہے کہ اس سے قدرتی حسن میں مصنوعی آمیزش نظر آتی ہےتصویر: AP

قابل تجدید توانائی کے ذرائع میں ہوا ئی قوت یا ونڈ پاور ایک اہم اور موثر طریقہ کار ہے۔ ہوا کا بنیادی محرک سورج کی کرنوں کا سطح زمین سے ٹکرانا ہے جس کے باعث مختلف خطوں پر تبدیل ہوتا درجہ حرارت ہوا کی پیدائش کا موجب بنتا ہے۔ یہ ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہے سو سائنسدانوں اور ماہرین کی رائے میں اس طریقہ توانائی سے نہ صرف آلودگی کا احتمال نہیں بلکہ یہ ایک انتہائی سستا ذریعہ بھی ہے۔

ہوائی قوت سے بجلی کے حصول کے لئے بڑے بڑے، کم مزاحمتی گردشی پنکھے ہوا کے مقابل لگائے جاتے ہیں۔ کارکردگی کے لحاظ سے ونڈ پاور کے لئے اوسط علاقہ ایسے علاقے کو کہتے ہیں جہاں کم از کم بارہ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوا چلتی ہو۔

جرمنی کے علاوہ کئی یورپی ممالک اس طریقہ توانائی سے بجلی کی ضروریات کا بڑا حصہ پورا کرتے ہیںتصویر: AP

حرکی توانائی سے برقی توانائی کا حصول گھروں میں بجلی کی موٹر جیسا مگر بالکل الٹ ہوتا ہے یعنی موٹر کو بجلی فراہم کی جاتی ہے تو یہ گھومنے لگتی ہے۔ بالکل اسی طرح اس طریقہ میں ہوا کی مدد سے پنکھوں اور پنکھوں سے چرخیوں کو گھومایا جاتا ہے اور بجلی پیدا ہوتی ہے۔

اس وقت ونڈ پاور کی بہترین سائٹ کی تعمیر پر تقریبا وہی لاگت آتی ہے جو کوئلے سے بجلی کے حصول کے کارخانے پر آتی ہے مگر بعد میں نہ تو اس کے لئے کسی مزید خام مال کی ضرورت ہوتی ہے اور نہ ہی بہت زیادہ عملے کی۔

اس طریقہ کار کےانتہائی ماحول دوست کہلانے کی وجہ یہ ہے کہ اس طریقہ توانائی میں ایک طرف تو فضائی آلودگی پیدا نہیں ہوتی اور دوسری جانب کسی قسم کے خام مال کی ضرورت بھی نہیں پڑتی۔

ہوا کی مدد سے گھومنے والے یہ پنکھے بجلی کی پیدوار وار کا ایک اہم ذریعہ بنتے جا رہے ہیںتصویر: AP

تاہم اس طریقہ توانائی سے عمومی طور پر دو مسائل پیدا ہو تےہیں یعنی پرانے طرز کے ٹربائن سے شور کا پیدا ہونا جسے نئے ڈیزائینوں میں کم تر تو کیا گیا ہے تاہم اب تک مکمل طور پر ختم نہیں کیا جا سکا اور ماحول پر اس کا دوسرا اثر بڑی تعداد میں پرندوں کی ہلاکت ہے۔ جدید ٹیکنالوجی سے تیار کردہ نئے ہوائی پنکھوں میں اس نقص کو انتہائی کم کر دیا گیا ہے تاہم اب تک ختم نہیں کیا جا سکا۔ جب ہوا بہت تیزی سے چلتی ہے اور یہ پنکھے تیز رفتاری سے گھومتے ہیں تو بڑی تعداد میں پرندے ان پنکھوں کی زد میں آ جاتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ٹیکنالوجی پر جس رفتار سے کام کیا جا رہا ہے اس سے امید ہے کہ سن دوہزار بیس تک ونڈ پاور، توانائی کے حصول کا سب سے سستا ذریعہ ہو گا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں