ہیتھرو: پی آئی اے کے جہاز کی تلاشی، عملہ حراست میں
16 مئی 2017![Pakistan International Airlines](https://static.dw.com/image/17734651_800.webp)
پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور نے ڈی ڈبلیو کو بتایا ہے کہ برطانوی حکام نے اسلام آباد سے لندن جانے والی فلائٹ پی کے سیون فائیو ایٹ کی مکمل تلاشی لی جبکہ اس دوران جہاز کے عملے کو حراست میں رکھا گیا۔ تاجور کا کہنا تھا کہ جہاز میں تلاشی کا عمل قریب دو گھنٹے جاری رہا۔ تاہم برطانوی حکام نے جہاز کو کلئیر قرار دے دیا کیونکہ وہ عملے اور جہاز سے کچھ برآمد نہیں کر سکے۔
تاجور نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ عملے کے افراد کو چند گھنٹے حراست میں رکھنے اور پوچھ گچھ کے بعد جانے کی اجازت دے دی گئی ہے اور اب عملے کے تمام افراد ہوٹل میں ہیں۔ تاہم تاجور کے مطابق ابھی تک عملے کے افراد سے اُن کا رابطہ نہیں ہو سکا اور اور رابطہ ہونے کے بعد ہی وہ بتا سکتے ہیں کہ اُن کو کس بنیاد پر حراست میں لیا گیا تھا۔
پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ جہاز اگلی پرواز کے لیے تیار ہے جسے شیڈول کے مطابق لندن سے لاہور روانہ ہونا ہے۔ مشہود تاجور کا کہنا تھا کہ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ جہاز کی تلاشی اور عملے کی حراست کا سبب کیا تھا۔
پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق عملے کے پاسپورٹ ابھی تک برطانوی حکام کی تحویل میں ہیں۔ مقامی میڈیا میں ایسی خبریں بھی ہیں کہ ’’برطانوی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق پی آئی اے کے خلاف کارروائی برطانوی بارڈر ایجنسی نے کی اور چونکہ برطانوی قانون کے تحت بارڈر ایجنسی براہِ راست محکمہ داخلہ کو جوابدہ ہے لہذٰا ضابطے کے مطابق معاملے کی تفصیلات طلب کی جا رہی ہیں۔‘‘