ہیلموٹ کوہل بعد از مرگ بھی جرمن سے زیادہ یورپی ٹھہرے
1 جولائی 2017
سولہ جون کو وفات پا جانے والے سابق جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل کی یاد میں یورپی یونین کی اولین ’سرکاری تعزیتی تقریب‘ ہفتہ یکم جولائی کے روز ہوئی، جس میں شرکت کے لیے دنیا بھر سے نامور سیاسی رہنما اسٹراسبرگ پہنچے تھے۔
اشتہار
ہیلموٹ کوہل نے یورپی اتحاد کے عمل میں بھی بے مثال خدمات انجام دی تھیں اور متحد یورپ کے وہ ایسے پہلے لیڈر بھی بن گئے ہیں، جن کے انتقال پر یورپی یونین کی طرف سے سرکاری طور پر ایک تعزیتی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
کوہل کی آخری رسومات سے قبل آج ہفتے کے روز ان کی یاد میں یورپی یونین کی مرکزی تعزیتی تقریب فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں ہوئی، جو یورپی پارلیمان کے دو میزبان شہروں میں سے ایک ہے۔
ہیلموٹ کوہل کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے دنیا بھر سے کئی سابق اور موجودہ حکمران شخصیات اسٹراسبرگ پہنچی تھیں۔ انہیں خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل، یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود یُنکر، فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں، روسی وزیر اعظم دیمتری میدویدیف اور سابق امریکی صدر بل کلنٹن بھی شامل تھے۔
یورپی کمیشن کے صدر یُنکر نے کہا کہ جرمنی کے ساتھ سرحد پر واقع فرانسیسی شہر اسٹراسبرگ میں ہیلموٹ کوہل کی یاد میں مرکزی تعزیتی تقریب کا اہتمام انہی کی خواہش پر کیا گیا۔ یُنکر کا کوہل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کوہل نہ صرف جرمنی بلکہ یورپ سے بھی بہت زیادہ محبت کرتے تھے۔
اس موقع پر موجودہ جرمن چانسلر میرکل نے کہا ہے کہ اگر ہیلموٹ کوہل نہ ہوتے، تو خود میرکل کی زندگی شاید ان کی موجودہ زندگی سے بالکل مختلف ہوتی۔ میرکل نے کہا، ’’ہیلموٹ کوہل کے بغیر (اس دور میں) دیوار کے دوسری طرف رہنے والے کئی ملین جرمنوں کی زندگیاں (آج) بالکل مختلف ہوتیں۔‘‘ دیوار سے میرکل کی مراد دیوار برلن تھی۔
فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے کوہل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تمام یورپی رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ کوہل کو اپنی زندگی کے لیے نمونہ بنائیں، ’’ہم ابھی بھی ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں اور متحد رہتے ہوئے ترقی کر سکتے ہیں۔‘‘
سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہیلموٹ کوہل سے محبت کرتے تھے، ’’ہیلموٹ کوہل نے ہمیں اپنی ذات سے بڑا مقصد دیا۔ کوہل قومی مفاد سے ہٹ کر بین الاقوامی تعاون کی خواہش رکھتے تھے۔‘‘
روسی وزیر اعظم دیمتری میدویدیف نے ہیلموٹ کوہل کے روس کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی کے اس سابق چانسلر کے لیے روس ایک متحدہ یورپ کا حصہ ہوتا، ’’کوہل کے لیے خاردار تاروں کے بغیر روس گھر ہی کا حصہ تھا۔‘‘
اسی طرح دنیا بھر سے آئی ہوئی بہت سی دیگر سیاسی شخصیات نے بھی انتہائی محبت بھرے الفاظ میں ہیلموٹ کوہل کو خراج عقیدت پیش کیا۔
اسٹراسبرگ میں ہونے والی اس تعزیتی تقریب میں تقریباﹰ آٹھ سو سرکردہ شخصیات شریک ہوئیں۔ اس تقریب کے بعد کوہل کا ایک تابوت میں بند جسد خاکی اب جرمن شہر اسپیئر پہنچا جا رہا ہے، جہاں آج ہفتے کی شام انہیں پورے فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا جائے گا۔
عظیم یورپی محب وطن ہیلموٹ کوہل کون تھے؟
سابق جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل کی آج آخری رسومات ادا کی جا رہی ہیں۔ کوہل کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ ان کے دور حکومت میں جرمنی کے دو حصوں کے درمیان اتحاد ہوا۔ وہ 16 برس تک جرمنی کے چانسلر رہے۔
تصویر: Getty Images/Hulton Archive
طویل ترین عرصے تک چانسلر رہنے کا اعزاز
ہیلموٹ کوہل 1982ء سے 1998ء تک جرمنی کے چانسلر رہے ہیں۔ ان کے 16 سالہ دور اقتدار ہی کے دوران 1989ء میں سابق مشرقی جرمن اور مغربی جرمن ریاستوں کا اتحاد ہوا اور اس سے قبل سرد جنگ کے خاتمے پر دیوار برلن گرا دی گئی تھی۔ 1998ء میں انتخابی شکست کے بعد انہوں نے 25 برس بعد کرسچین ڈیموکریٹک یونین CDU کی سربراہی سے استعفے دے دیا۔
تصویر: dapd
آڈیناؤر کے دور سے سیاست کا آغاز
ہیلموٹ کوہل نے 1947ء میں اپنے آبائی شہر لڈوِگزہافن میں بطور شریک بانی کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی بنیاد ڈالی۔ انہوں نے 1950ء کے بعد پہلے قانون اور تاریخ اور پولیٹیکل سائنس کے شعبوں میں تعلیم مکمل کی۔ وہ سیاسی افق پر تیزی سے ترقی کرتے گئے اور 1966ء سے وہ CDU کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن رہے۔
تصویر: picture alliance / dpa
نوجوان ریاستی وزیراعظم
1966ء میں ہیلموٹ کوہل رائن لینڈ پلاٹینیٹ صوبے میں CDU کے علاقائی چیئرمین منتخب ہوئے۔ 1969ء میں وہ اس ریاست کے وزیراعظم منتخب کر لیے گئے۔ اس کے دو برس بعد ہی ہیلموٹ کوہل کی سربراہی میں CDU نے ریاست رائن لینڈ پلاٹینیٹ میں مکمل اکثریت حاصل کر لی۔
تصویر: AP
ربع صدی کے لیے CDU کے چیئرمین
جون 1973ء میں ہیلموٹ کوہل کو CDU کو قومی سطح کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔ اس کے بعد وہ 25 برس تک اس عہدے پر برقرار رہے۔ یہ تصویر انتخاب کے بعد کی ہے۔ بون میں لی گئی اس تصویر میں ان کے ساتھ پارٹی کے نومنتخب جنرل سیکرٹری کُرٹ بیڈنکوپف خوشگوار موڈ میں نظر آ رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
سیاسی زندگی میں ہلچل
1982ء میں چانسلر ہیلموٹ شمٹ کی حکومت میں شامل اتحاد SPD اور FDP کے درمیان تناؤ پیدا ہو گیا۔ FDP نے ہیلموٹ کوہل کی جماعت CDU کے ساتھ اتحاد کر لیا اور تحریک عدم اعتماد کے ذریعے ہیلموٹ شمٹ کی حکومت کا خاتمہ کر دیا۔ اس بعد ہیلموٹ کوہل نئے سربراہ حکومت بن گئے۔ تصویر میں ہیلموٹ شِمٹ نئے چانسلر ہیلموٹ کوہل کو مبارکباد دے رہے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
مصالحت کا بے مثال مظاہرہ
ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے ہیلموٹ کوہل اور فرانسیسی صدر فرانسوا متراں کی یہ تصویر دنیا بھر میں مقبول ہوئی۔ یہ تصویر 1984ء میں جرمنی اور فرانس کی مصالحتی تقریب کے موقع پر لی گئی جو فرانسیسی شہر ویرداں کے فوجی قبرستان میں منعقد ہوئی۔ اس مقام پر فرانس اور جرمنی نے 1916ء میں جنگ لڑی تھی۔ دونوں رہنماؤں کی یہ تصویر مصالحت کا ایک بے مثال مظاہرہ قرار دیا گیا۔
تصویر: MARCEL MOCHET/AFP/Getty Images
جرمن اتحاد
1989ء میں دیوار برلن گرنے کے بعد ہیلموٹ کوہل نے جرمنی کے دونوں حصوں کے اتحاد کے لیے بین الاقوامی مذاکرات کا آغاز کیا۔ تین اکتوبر 1990ء کو مشرقی اور مغربی جرمنی کا اتحاد ہو گیا۔ اس تصویر میں ہیلمٹ کوہل جرمن پارلیمان کی سیڑھیوں پر اپنی سابق بیوی ہینیلور اور دیگر جرمن سیاستدانوں کے ساتھ موجود ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa
میرکل کے سیاسی گرو
ہیلمٹ کوہل کو موجود ہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا سیاسی گُرو قرار دیا جاتا ہے۔ انہی نے میرکل کو پہلی بار 1991ء میں بطور وزیر اپنی کابینہ میں شامل کیا تھا۔
تصویر: picture alliance / dpa
16 برس کے بعد شکست
ستمبر 1998ء میں ہونے والے انتخابات میں CDU کو ہیلمٹ کوہل کی سربراہی میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جو دراصل ان کی بطور چانسلر حکمرانی کا اختتام بھی ثابت ہوا۔ وہ جرمنی کے سب سے طویل عرصے تک یعنی مسلسل 16 برس چانسلر رہنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پارٹی فنڈنگ کا اسکینڈل
سال 2000ء میں ہیلموٹ کوہل پر پارٹی فنڈنگ میں گڑ بڑ کے اسکینڈل کا سامنا کرنا پڑا۔ جرمن پارلیمان کے اسپیکر کی طرف سے غلط اکاؤنٹنگ رپورٹس کی وجہ سے CDU پر 40 ملین ڈوئچ مارک کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔ اس صورتحال کے باعث کوہل نے کرسچین ڈیموکریٹک یونین کی اعزازی چیئرمین شپ کو بھی چھوڑ دیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
تکلیف دہ نقصان
جولائی 2001ء میں ہیلموٹ کوہل کی اہلیہ ہانیلور نے خودکشی کر لی۔ اس کی وجہ ان کی ایک شدید بیماری تھی۔ دونوں کی شادی 41 برس تک قائم رہی۔ اس تصویر میں اس جوڑے کے دو بیٹے والٹر اور پیٹر کوہل اپنے والد کے ساتھ میموریل سروس کے دوران نظر آ رہے ہیں۔
تصویر: AP
نئی محبت
اہلیہ کی وفات کے چار برس بعد ہیلموٹ کوہل نے اپنی جونیئر ساتھی اور ماہر اقتصادیات مائیکے رِشٹر سے شادی کر لی جو عمر میں ان سے 34 برس چھوٹی تھیں۔ دونوں نے 2008ء میں شادی کی۔
تصویر: AP
پوپ سے پرائیویٹ ملاقات
ستمبر 2012ء میں پوپ بینیڈکٹ شانزدھم کے دورہ جرمنی کے دوران کوہل اور ان کی اہلیہ مائیکے کوہل رِشٹر نے پوپ سے پرائیویٹ ملاقات کی۔ یہ ملاقات 25 منٹ تک جاری رہی۔
تصویر: dapd
یادگاری ٹکٹ
کوہل کی جرمنی اور یورپ کے لیے خدمات کے اعتراف کے طور پر 2012ء میں جرمنی میں ان کے نام پر ایک یادگاری ٹکٹ جاری کیا گیا۔ ایسا بہت ہی کم ہوا ہے کہ کسی شخصیت کو اس کی زندگی میں ہی یہ اعزاز ملا ہو۔