شمالی جرمن بندرگاہی شہر ہیمبرگ پر کنٹینرز کی آمد و رفت میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے سبب اس بندرگاہی شہر کی انتظامیہ کو کنٹینرز ٹریفک کنٹرول کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اشتہار
جرمنی کے شمالی شہر ہیمبرگ کی بندرگاہ سے رواں برس کی پہلی شش ماہی میں چار عشاریہ تین ملین کنٹینرز روانہ ہوئے یا پہنچے۔ ہیمبرگ شہر کی مارکیٹنگ ایسوسی ایشن کے مطابق گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران ہیمبرگ کی بندرگاہ سے روانہ ہونے والے کنٹینرز کی تعداد کے مقابلے میں اس سال 5.5 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
اس کے ساتھ ہی جرمنی کی یہ سب سے بڑی بندرگاہ یورپ کی چند شمالی سمندری بندرگاہوں کے مقابلے میں کاروباری ترقی کے اعتبار سے اب کافی آگے بڑھ چکی ہے۔
ہیمبرگ کی مارکیٹنگ آرگنائزیشن کے ایک ترجمان کے مطابق،'' اب ہم ٹنل کے آخری کونے کی روشنی میں نہیں رہے ہیں۔‘‘ گزشتہ برسوں کے دوران ہیمبرگ مسلسل روٹرڈیم اور انٹورپ جیسی مارکٹوں کے مقابلے میں زوال کی شکار تھی تھا مگر اب یہ ایک بار پھر سمندری تجارتی شعبے میں آگے نکل رہا ہے۔
تمام دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والے کورونا بحران نے جہاں بہت سے ممالک کے بری اور بحری تجارتی معاملات پر گہرے منفی اثرات مرتب کیے تھے وہاں کورونا کے دوسرے سال یعنی 2020 ء سے جرمنی میں اقتصادی شعبے میں کسی حد تک بہتری رونما ہونا شروع ہوئی اور دریائے ایلبے پر واقع جرمن شہر ہیمبرگ کی بندرگاہ پر بھی کنٹینرز اور بڑے بڑے مال بردار جہازوں کی ٹریفک میں اضافہ ہوا ہے۔
'میگامکس کلاس‘
ہیمبرگ پورٹ اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ اب پھر سے 'میگامکس کلاس‘ کے بڑے بڑے مال بردار جہاز جن پر 24 ہزار اسٹینڈرڈ کنٹینرز کی گنجائش ہوتی ہے، کیساتھ آسانی سے ہیمبرگ کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ اب ان دیو قامت مال بردار جہازوں کو آمد و رفت کی اجازت مل گئی ہے اس لیے اب یہ ایک ہی وقت میں محفوظ طریقے سے اپنے راستے بناتے ہوئے آمد و رفت کا سلسلہ جاری رکھ سکتے ہیں۔
ہیمبرگ کی بندرگاہ کی انتظامیہ کے مطابق رواں سال کی پہلے شش ماہی کے دوران 107 میگا بحری جہاز اس بندرگاہ پر لنگر انداز ہو چُکے ہیں۔ یہ گزشتہ سال کے اسے عرصے کے مقابلے میں ہیمبرگ بندرگاہ پہنچنے والے جہازوں کی تعداد ایک چوتھائی زیادہ ہے۔
یورپ کی یہ تیسری سب سے بڑی بندرگاہ کی انتظامیہ آئندہ ماہ دریائے ایلبے کی گہرائی تک جہازوں کی آمد و رفت کی مکمل منظوری ملنے کے بعد مزید کنٹینرز اور بڑے مالبرادار جہازوں کی آمد و رفت سے بحری تجارت میں مزید ترقی کی امید کر رہی ہے۔
ہیمبرگ کی بندرگاہ کے مارکیٹنگ کے شعبے نے امید ظاہر کی ہے کہ سال رواں میں ان کنٹینرز کی تعداد میں 8.7 فیصد تک اضافہ ہوگا جبکہ گزشتہ برس ان کی تعداد 8.5 فیصد تھی۔ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں یہ تعداد اب بھی نسبتاً کم ہے۔ مثال کے طور پر 2019 ء میں 9.3 ملین کنٹینرز ہیمبرگ بندرگاہ پر پہنچے جبکہ ان کی ریکارڈ تعداد 2007 ء میں درج کی گئی تھی۔ تب قریب دس ملین تک کنٹینرز ہیمبرگ کی بندرگاہ پر دیکھے گئے تھے۔
ہیمبرگ کی بندرگاہ: ’دنیا کا دروازہ‘
اس بندرگاہ کا ہیمبرگ سے تعلق ویسا ہی ہے، جیسا آئفل ٹاور کا پیرس سے۔ ساری دنیا سے سامان اسی ’دروازے‘ سے جرمنی میں داخل ہوتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
ریکارڈ آمد و رفت
عالمی معیشت میں کمزوری کے باوجود رواں برس اس بندرگاہ پر کنٹینرز کی ریکارڈ آمد و رفت رہی۔ پہلی مرتبہ کنٹینرز کی تعداد دس ملین سے بھی تجاوز کر گئی۔ سن دو ہزار تیرہ کے مقابلے میں اس آمد و رفت میں پانچ گنا اضافہ ہوا۔
تصویر: HHLA
بحری جہاز
اس بندرگاہ پر سالانہ دس ہزار سے زائد بحری جہاز لنگر انداز ہوتے ہیں۔ ان میں کروز شپ، کارگو، ٹینکرز، کار کیریئرز اور مشین کیریئرز ہر طرح کے بحری جہاز شامل ہوتے ہیں۔ ان میں سے سب سے زیادہ تعداد ستّر فیصد مال بردار بحری جہازوں کی ہوتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/dpaweb
دنیا کی بڑی بندرگاہوں میں سے ایک
جرمنی کی یہ بندرگاہ دنیا کی چودہویں بڑی بندرگاہ ہے۔ شنگھائی، سنگاپور اور ہانگ کانگ کی بندرگاہیں اس کے بعد آتی ہیں۔ یورپ میں اس سے بڑی بندرگاہ صرف ہالینڈ میں روٹرڈیم کی بندرگاہ ہے۔
تصویر: STR/AFP/Getty Images
بڑے جہاز، زیادہ مسائل
انتہائی اہم بندرگاہ ہونے کی وجہ سے یورپ کی طرف آنے والے بڑے بڑے کنٹینر شپ بھی یہاں آتے ہیں۔ جنوری میں دنیا کا سب سے بڑا کنٹینر شپ یہاں لنگرانداز ہوا۔ یہ جہاز چین کی ایک کمپنی چلاتی ہے اور اس پر بیک وقت انیس ہزار ایک سو کنٹینر لادے جاتے ہیں۔ لیکن اس جہاز کو صرف آدھا لادا گیا تھا کیونکہ دریائے ایلبے کا پانی زیادہ گہرا نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Bockwoldt
مزید گہرا پانی
اگر اس بندرگاہ کو مزید گہرا نہیں کیا جاتا تو بڑے بحری جہازوں کی آمد و رفت کم ہوتی جائے گی۔ حکام کے مطابق نارتھ سی اور بندرگاہ کے درمیان ایک سو کلومیٹر کے راستے کو گہرا کرنا ضروری ہے۔ ماحولیاتی تنظیمیں اس کے خلاف ہیں۔ ان کے مطابق اس طرح علاقے کا میٹھا پانی متاثر ہو سکتا ہے اور کسانوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/WILDLIFE
ہیمبرگ کے لیے خطرہ
دنیا میں بڑے بحری جہازوں کی دوڑ بھی ہیمبرگ کی بندرگاہ کے لیے خطرہ ہے۔ بڑے بحری جہازوں کے لیے جرمنی کی کسی دوسری بڑی بندرگاہ کو موزوں بنایا جا سکتا ہے۔ ایسی صورت میں ہیمبرگ کے لیے مقابلہ کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Bockwoldt
مقابلے کی دوڑ
مستقبل میں جرمنی کی وِلہَیلمز ہافن (بندرگاہ) ہیمبرگ کی بندرگاہ کو پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔ ابھی تک یہ بندرگاہ شپنگ کمپنیوں کی طرف سے استعمال نہیں کی جاتی۔ لیکن یہ بندرگاہ گہرائی کے لحاظ سے بڑے بحری جہازوں کے لیے موزوں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/I. Wagner
مشرقی علاقے
یورپ کے مشرقی علاقے بھی ہیمبرگ کی بندرگاہ کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہاں کارگو جہازوں کے کنٹینر اتارے جاتے ہیں اور بعد ازاں انہیں مال گاڑیوں اور بڑے بڑے ٹرکوں کے ذریعے مشرقی یورپ کے مختلف علاقوں تک پہنچایا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/I. Wagner
مشینوں کے ذریعے کام
اس بندرگاہ پر زیادہ تر کام مشینوں کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ خود کار طریقے سے روزانہ دس ہزار کنٹینر اپ لوڈ یا آف لوڈ کیے جاتے ہیں اور اس کے لیے کرینیں استعمال کی جاتی ہیں۔
تصویر: HHLA
شہر میں وسعت
بندرگاہ کی وجہ سے ہیمبرگ میں نئے منصوبوں کا بھی آغاز ہوتا رہتا ہے۔ اس شہر کے ایک نئے حصے میں متعدد کمپنیاں اپنے مرکزی دفاتر قائم کر رہی ہیں۔ اسی حصے میں پانچ ہزار پانچ سو کئی منزلہ عمارتیں بنائی گئی ہیں اور تقریباﹰ چالیس ہزار روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔