شمالی جرمن شہر ہیمبرگ کے اس میوزیم میں آنسو گیس سے حملے کے بعد ایک ہزار سے زائد مہمانوں کو ہنگامی طور پر وہاں سے نکالنا پڑ گیا۔ ’منی ایچر ونڈرلینڈ‘ نامی یہ میوزیم دنیا کا سب سے بڑا ماڈل ریلوے میوزیم قرار دیا جاتا ہے۔
ہیمبرگ میں منی ایچر ونڈرلینڈ نامی میوزیم کی عمارت، جسے فوری طور پر خالی کرانا پڑ گیاتصویر: Jonas Walzberg/dpa/picture alliance
اشتہار
پولیس کے مطابق فی الحال یہ واضح نہیں کہ اس مشتبہ حملے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ جب یہ حملہ کیا گیا، اس وقت شمالی جرمنی کے بندرگاہی شہر اور سٹی اسٹیٹ ہیمبرگ کے اس عجائب گھر میں ایک ہزار سے زائد شائقین موجود تھے، جن کو ریسکیو کارکنوں نے فوری طور پر وہاں سے نکال لیا۔
ہیمبرگ فائر بریگیڈ کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق یہ میوزیم اس شہر میں سیاحوں کی سب سے زیادہ دلچسپی کے حامل مقامات میں سے ایک ہے، جہاں تاحال نامعلوم حالات میں ہفتہ 12 اپریل کی شام آنسو گیس چھوڑ دی گئی تھی۔
ہیمبرگ فائر ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق، ''میوزیم میں موجود شائقین میں سے درجنوں کو آنکھوں میں شدید جلن اور سانس لینے میں مشکلات کا سامنا تھا۔ جب فائر بریگیڈ کے کارکن موقع پر پہنچے، تو انہیں یہ طے کرنے میں دیر نہ لگی کہ کہیں سے آنسو گیس خارج ہو رہی تھی۔ اس پر وہاں موجود ایک ہزار سے زائد مہمانوں کو ایمرجنسی میں اس عمارت سے باہر نکال لیا گیا۔‘‘
ریسکیو کارکنوں نے موقع پر ہی چھیاالیس زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کیتصویر: Jonas Walzberg/dpa/picture alliance
چھیالیس افراد زخمی
ہیمبرگ فائر ڈیپارٹمنٹ کے بیان کے مطابق ریسکیو کارکنوں نے موقع پر ہی 46 ایسے افراد کو فوری طبی امداد مہیا کی، جو اس مشتبہ حملے میں زخمی ہو گئے تھے۔ ایک شخص کو علاج کے لیے ایک قریبی ہسپتال پہنچانا پڑ گیا۔
اس واقعے کے تقریباﹰ آدھ گھنٹے بعد ریسکیو کارکنوں نے میوزیم سے نکالے گئے مہانوں کو دوبارہ اس عجائب گھر میں جانے کی اجازت دے دی۔ اس سے قبل اس عمارت کی بہت سی کھڑکیاں اور دروازے کھول کر وہاں آنسو گیس کی موجودگی کے اثرات کا ازالہ کر دیا گیا تھا۔
جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے نے بتایا ہے کہ پولیس ابھی تک یہ طے کرنے کی کوشش میں ہے کہ اس مشتبہ حملے کا ذمے دار کون ہے۔ پولیس حکام کو بعد ازاں موقع سے آنسو گیس کا ایک استعمال شدہ شیل بھی ملا۔
ہیمبرگ کا منی ایچر ونڈرلینڈ دنیا کا سب سے بڑا ماڈل ریلوے میوزیم قرار دیا جاتا ہےتصویر: Markus Scholz/dpa/picture alliance
منی ایچر ونڈرلینڈ میوزیم
ہیمبرگ کے منی ایچر ونڈرلینڈ میوزیم کو دنیا میں ماڈل ریلوے کا سب سے بڑا عجائب گھر قرار دیا جاتا ہے۔ وہاں نمائش کے لیے رکھا گیا ماڈل ریلوے نیٹ ورک 1600 مربع میٹر (17,222 مربع فٹ) سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا اور تقریباﹰ 17,000 میٹر (10.5 میل) طویل ہے۔
شہر کے عین وسط میں واقع اس میوزیم کا قیام 2001ء میں گیرٹ اور فریڈرک براؤن نامی دو بھائیوں کی طرف سے نجی طور پر عمل میں لایا گیا تھا۔
گزشتہ برس اس میوزیم کی دنیا بھر سے آنے والے 1.6 ملین مہمانوں نے سیر کی تھی۔
ادارت: امتیاز احمد
دنیا کی طویل ترین مسافر ٹرین، سوئٹزرلینڈ میں نیا عالمی ریکارڈ
سوئٹزرلینڈ کی ایک ریلوے کمپنی نے دنیا کی سب سے لمبی مسافر ٹرین چلانے کا دعویٰ کیا ہے۔ سوئس پہاڑوں کے درمیان چلائی جانے والی یہ ٹرین 1.9 کلومیٹر طویل تھی۔ مزید تفصیلات اس پکچر گیلری میں!
تصویر: Yanik Buerkli/KEYSTONE/picture alliance
ایلپس پہاڑوں سے گزرتی ٹرین
سوئٹزرلینڈ کے سب سے بڑے نجی ریلوے آپریٹر رہیٹشے باہن (رہٹین ریلوے) نے طویل ترین مسافر ٹرین کا ریکارڈ بنانے کے لیے ایک سو بوگیوں کو ایک ساتھ جوڑ کر چلایا۔ 1910 میٹر طویل اس ٹرین کو چلانے کے لیے چار انجنوں کا استعمال کیا گیا۔
تصویر: Yanik Buerkli/KEYSTONE/picture alliance
عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ریلوے ٹریک پر ریکاڑد
اس ٹرین پر 150 مسافر سوار تھے اور اس ٹرین نے ’البولا /برنینا‘ روٹ پر پریڈا سے جنوب مشرقی سوئٹزرلینڈ میں واقع الوانوئے تک کا سفر کیا۔ تقریبا 25 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے لیے ایک گھنٹہ لگا۔ اس ٹرین کو خوش آمدید کہنے کے لیے راستے میں آنے والی دلکش وادیوں میں مقامی لوگ بھی کھڑے رہے۔
تصویر: Yanik Buerkli/KEYSTONE/picture alliance
قدیم ریلوے لائن اور 120 سال پرانا پُل
البولا/برنینا ریلوے لائن سوئس ریلوے کی تعمیر کے ابتدائی دنوں میں بنائی گئی تھی اور یہ یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں بھی شامل ہے۔ یہ راستہ جنوب مشرقی سوئٹزرلینڈ سے گزرتا ہے اور 130 کلومیٹر طویل ہے۔ اسے دنیا کے سب سے شاندار ریلوے روٹس میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ راستے میں یہ ٹرین 120 سال پرانے پُل سے بھی گزرتی ہے۔
تصویر: Fabrice Coffrini/AFP
ریکارڈ کے لیے حیران کن رابطہ کاری
اس ٹرین کو چلانے کے لیے مجموعی طور پر سات ٹرین ڈرائیوروں کی ضرورت تھی۔ ان سب کو ہمیشہ ایک ہی وقت میں ٹرین کو تیز کرنا یا بریک لگانا پڑتا تھا۔ بات چیت ممکن بنانے کے لیے سوئس فوج سے ایک کیبل کے ساتھ فیلڈ ٹیلی فون حاصل کیا گیا تھا۔ بہت زیادہ سرنگوں کی وجہ سے یہ رابطہ کاری ٹیلی فون یا موبائل کے ساتھ ممکن نہیں تھی۔
تصویر: Lian Yi/XinHua/picture alliance
ایک عالمی ریکارڈ کی خوشی
ریلوے حکام کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق عالمی ریکارڈ کی تصدیق کرنے والے ادارے گنیز ورلڈ ریکارڈز نے پہلے ہی یہ کہہ دیا تھا کہ یہ دنیا کی طویل ترین مسافر ٹرین ہو گی۔ یہ عالمی ریکارڈ بنانے کا مقصد سوئٹزرلینڈ کی تکنیکی کامیابیوں کا جشن منانا ہے۔ سوئس ریلوے اپنی ایک 175 ویں سالگرہ منا رہی ہے۔