1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی زلزلہ، سات روز بعد بھی ایک خاتون زندہ

20 جنوری 2010

ہیٹی میں تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے بچ جانے والے انسانوں کی تلاش کے کاموں میں مصروف ایک ٹیم نے منگل کو پورٹ اوپرانس کے ایک علاقے سے زلزلے کے سات روز بعد ایک 70 سالہ خاتون کو زندہ حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

تصویر: AP

آنا زی زی نامی اس معمر خاتون کو ، میکسیکو کی فائر فائٹر ٹیم نے ہیٹی کے رومن کیتھولک چرچ کی منہدم عمارت کے ملبے سے نکالا گیا۔ اس خاتون کے زندہ بچ جانے پر ایک طرف تو لوگوں نے بے پناہ خوشی کا اظہار کیا اور دوسری جانب ریسکیو ورکرز نم دیدہ ایک دوسرے سے بغل گیر ہوگئے۔ موقع پر موجود برطانوی چیریٹی کرسچین ایڈ سے وابستہ سارہ ولسن نے کہا کہ یہ ایک ناقابل بیان منظر تھا۔

’’کسی کو یقین نہیں آرہا تھا کہ سات روز تک ایک عمارت کے ملبے تلے دبے رہنے کے بعد بھی کوئی زندہ بچ سکتا ہے۔ یہ واقعہ ایک معجزے سے کم نہیں۔ سبھی کو بہت خوشی ہوئی ہے۔‘‘

انہون نے کہا کہ جب اس خاتون کو اس ملبے سے نکال لیا گیا تو وہ انتہائی پرسکون تھیں اور ریسکیو ورکرز کو دیکھ کرنقاہت بھری آواز میں گیت گانے لگیں۔

ایک روز قبل تلاش میں مصروف ایک ٹیم کو ایک عمارت کے ملبے سے اٹھارہ ماہ کا بچہ زندہ حالت میں ملا تھا۔ ہفتے کے روز ایک پانچ ماہ کے بچے کو بھی زندہ حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ زلزلے کے بعد پورٹ او پرانس میں تلاش کے کام میں مصروف امریکی و عالمی ٹیمیں اب تک تقریبا ڈیڑھ سو افراد کو زندہ بچا لینے میں کامیاب ہوئیں ہیں۔

ایک روز قبل ایک بچہ بھی زندہ حالت میں ملا تھاتصویر: AP

تقریبا ایک ہفتے قبل ہیٹی میں ریکٹر سکیل پر سات کی شدت سے آنے والے اس زلزلے کے باعث ہیٹی کے دارالحکومت سمیت آس پاس کے کئی علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ سرکاری طور پر اب تک 75000 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے تاہم حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ یہ تعداد دو لاکھ سے زائد ہو سکتی ہے۔

دریں اثناء اقوام متحدہ اورامریکہ کی ہیٹی میں بڑے پیمانے پر امدادی سرگرمیاں میں منگل کے روز تیزی دیکھی گئی۔ اقوام متحدہ کے مطابق پورٹ او پرانس میں کئی مقامات پر خوراک اور پانی کی تقسیم کے مراکز قائم کئے جا چکے ہیں۔

اقوام متحدہ کے دستے امریکی فوجیوں کے ہمراہ ایک وسیع ایکشن شروع کر چکے ہیں اور پورٹ او پرانس میں ہیلی کاپٹروں کی مدد سے اشیائے خوراک کی تقسیم کا عمل بھی جاری ہے۔ پورٹ او پرانس کا ہوائی اڈہ ابھی تک بڑی سرگرمیوں کے لئے قابل استعمال نہیں، اسلئے ان کارروائیوں کے لئے ہیلی کاہپڑوں کی مدد لی جارہی ہے۔ آج ہیلی کاپٹروں سے تیار غذا اور پینے کے پانی کے ہزاروں ڈبے پورٹ او پرانس میں مختلف جگہوں پر گرائے گئے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کی جانب سے ہیٹی میں تیز رفتار اور مستعد ایکشن کو سراہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس عمل سے یہ بات عیاں ہے کہ دنیا ہیٹی کے ساتھ ہے۔

رپورٹ : عاطف توقیر

ادارت : کشورمصطفیٰ

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں