1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہیٹی میں امریکی فوج، لاطینی ممالک کو تشویش

21 جنوری 2010

زلزلہ زدہ ملک ہیٹی میں ہزاروں امریکی فوجیوں کی آمد سے ہیٹی کے دور کے پڑوسی ممالک وینزویلا اور کولمبیا کو پریشانی لاحق ہوگئی ہے۔

تصویر: AP

امریکہ نے زلزلہ زدہ ریاست ہیٹی کے لئے مزید چار ہزار فوجی بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔ اضافی امریکی فوج کو یورپ اور مشرق وسطیٰ سے بحیرہ کیرییبین کی ریاست طلب کیا گیا ہے۔ ساڑھے گیارہ ہزار امریکی فوجی ہیٹی میں پہلے سے ہی تعینات ہیں۔ واشنگٹن کا البتہ مؤقف ہے کہ اضافی فوج بھیجنے کا مقصد امدادی سامان کی تیز تر تقسیم کو ممکن بنانا ہے۔

وینزویلا اور بولیویا کی جانب سے الزام عائد کیا گیا کہ امریکہ، امدادی کاموں کی آڑ میں کیریبین کی اس جزیرہ نما ریاست پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ بولیویا کے صدر ایوؤ مورالیز نے کہا ہے کہ وہ معاملے سے متعلق اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کسی طرح بھی درست نہیں کہ امریکہ امدادی کاموں کی آڑ میں عسکری قوت سے ہیٹی پر قبضہ کرلے۔

بولیویا کے صدر ایوؤ مورالیز اور وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز امریکی امدادی کارروائیوں پر شاکی ہیںتصویر: AP

وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز نے کہا کہ: ''سامراج )امریکہ( لاشوں اور سسکتے، بلکتے عوام کے ملک ہیٹی پر اپنا غلبہ چاہ رہا ہے جس کا سلسلہ ایئرپورٹ پر قبضے سے شروع ہوا۔ اگر کوئی تباہ شدہ صدارتی محل تک پہنچنا چاہے تو اُس کے رستے میں امریکی فوج حائل ہے۔''

خیال رہے کہ ہیٹی کی حکومت نے عالمی امداد کی آمد کے بعد ہوائی اڈے کا انتظام امریکی فوج کے حوالے کردیا تھا۔ بارہ جنوری کو آنے والے زلزلے نے ہیٹی کے حکومتی دفاتر کے ساتھ ساتھ ہوائی اڈے اور بندرگاہ کو بھی شدید نقصان پہنچایا تھا۔ اسی اثناء میں بعض حلقوں نے امریکہ پر یہ الزام بھی عائد کیا کہ وہ ہوائی اڈے پر ذیادہ توجہ اس لئے دی جا رہی تھی کہ جلد از جلد مصیبت زدہ ملک سے امریکیوں کو نکالا جاسکے۔

امریکی دفتر خارجہ کے مطابق زلزلے نے تینتیس امریکیوں کی جان بھی لی ہے۔ واضح رہے کہ کیریبین کی ریاست ہیٹی میں زلزلے کے باعث مجموعی ہلاکتوں کا محتاط اندازہ پچہتر ہزار لگایا جارہا ہے۔ دفتر خارجہ کے ترجمان فلپ کراؤلی کے بقول ہیٹی میں زلزلے سے قبل کل امریکی شہریوں کی تعداد کا اندازہ پینتالیس ہزار تین تھا، پانچ ہزار کے قریب تاحال لاپتہ ہیں جبکہ چھ ہزار کو ہیٹی سے نکال لیا گیا ہے۔

ہیٹی میں امریکی فوج متاثرین کے لئے خوراکی امداد بھیجنے کی تیاریوں میںتصویر: AP

امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے متاثرین کے لئے امریکی ویزے کے حصول کو آسان تر بنانے پر بھی زور دیا ہے۔ ان کے بقول یتیم ہوجانے والے بچوں کو گود لینے کے معاملات پر بھی خصوصی توجہ دی جارہی ہے ۔ کلنٹن نے ہیٹی میں امریکی سفارتخانے پر زور دیا کہ ، جن بچوں کو گود لیا جاچکا ہے ان کی جلد از جلد امریکی روانگی کو یقینی بنایا جائے۔

ہیٹی میں امریکی فوج کے لئے گوانتا نامو بے کا بدنام زمانہ بحری اڈہ خاصا اہم کردار ادا کررہا ہے۔ کیوبا کے جنوب مشرقی ساحل پر واقع اس اڈے کی بدنامی کا سبب گوانتا نامو بے کی جیل ہے۔ ہیٹی سے متاثرین کو لے کر پہلے یہیں لایا جاتا ہے جس کے بعد انہیں امریکہ یا کسی دوسرے ملک کے لئے روانہ کردیا جاتا ہے۔ کیوبا کا یہ ساحلی علاقہ امریکہ نے گزشتہ صدی کے اوائل میں لیز پر حاصل کیا تھا تاہم کیوبا کے کمیونسٹ انقلاب کے بعد سے یہ مطالبہ زور پکڑ گیا کہ امریکہ کیوبا سے نکل جائے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : کشور مصطفیٰ

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں