ہیٹی کے زلزلہ زدگان: خوراک کی تقسیم کا بڑا آپریشن
31 جنوری 2010اس فوڈ پروگرام کے تحت زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملکی دارالحکومت اور بندرگاہی شہر پورٹ او پرانس میں تقریبا 16 مختلف مقامات پر خوراک کی تقسیم کے مراکز قائم کئے گئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق اس پروگرام کے تحت دو ملین متاثرین کو خوراک کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس سے قبل زلزلہ متاثرین کے لئے طبی خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا تھا کہ شدید زخمیوں کی فوری طور پر امریکہ منتقلی کو یقینی بنایا جائے۔
امریکہ نے شدید زخمی ہونے والے افراد کی امریکی ہسپتالوں میں منتقلی کو اس وقت روک دیا تھا، جب دس امریکی شہریوں کو غیر قانونی طور پر بچوں کو امریکہ منتقل کرنے کے شبے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ہیٹی حکومت کے ترجمان Yves Christallin کے مطابق ان دس امریکیوں کو 30 بچوں سمیت ہمسایہ ملک ڈومینیکن ریپبلک کی سرحد کی طرف جاتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار کئے گئے افراد کا تعلق نیو لائف چلڈرن رفیوجی نامی خیراتی ادارے سے ہے اور ان افراد کے مطابق زلزلے میں ان بچوں کے ماں باپ ہلاک ہوگئے تھے اور وہ ان بچوں کو اپنی تنظیم کے مراکز لے جا رہے تھے۔
صرف خواتین
عالمی ادارے کے ورلڈ فوڈ پروگرام WFP کے مطابق متاثرین میں خوراک کی تقسیم کے ان مراکز سے صرف خواتین ہی اشیائے خوراک وصول کر پائیں گی تاکہ تمام متاثرہ گھرانوں تک خوراک پہنچ پائے۔ عالمی ادارے کے مطابق ایسے مرد جن کی بیوی یا گھر کی کوئی دوسری عورت باقی نہیں رہی، انہیں خصوصی کارڈز کے ذریعے غذائی اشیاء دی جائیں گی۔
ہفتے کے روز پورٹ او پرانس میں راشن کارڈز کی تقسیم کا عمل شروع کر دیا گیا تھا۔ ہر خاندان اس کارڈ کے ذریعے دو ہفتوں کے لئے 25 کلوگرام تک چاول حاصل کرسکتا ہے۔ پورٹ او پرانس میں عالمی ادارہ برائے خوراک کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر Josette Sheeran کے مطابق گو کہ یہ کوئی آئیڈیل طریقہ نہیں لیکن اس طرح کی ہنگامی صورت حال میں کوئی اور چارہ بھی نہیں ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت : مقبول ملک