یادیو کیس من گھڑت معلومات پر مبنی ہے، بھارتی وکیل کے دلائل
18 فروری 2019ہالينڈ کے شہر دی ہیگ میں عالمی عدالت برائے انصاف میں بھارتی مشتبہ جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کے پہلے دن بھارتی وکیل نے دلائل پیش کیے۔ بھارتی وکیل کے بقول، یادیو کا فوجی عدالت میں مقدمہ مضحکہ انگیز اور مبالغہ آمیز معلومات پر مبنی ہے۔ بعد ازاں بھارتی وکیل نے عدالت سے کہا کہ اسلام آباد حکومت یادیو کو فوری رہائی کا حکم جاری کرے۔
بھارتی وکیل ہریش سالوے نے اپنے دلائل میں عالمی عدالت انصاف کے ججوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین برسوں سے جاری بھارتی شہری کلبھوشن یادیو پر بیتنے والے صدموں کو مد نظر رکھتے ہوئے عدالت یادیو کی رہائی کا حکم دے۔ ان کا مطالبہ تھا کہ انصاف کا تقاضا یہی ہے کہ عدالت انسانی حقوق کو حقیقت میں تبدیل کرکے دکھائے۔
قبل ازیں بھارت کا اصرار تھا کہ يادیو جاسوس نہيں ہے اور اسے پاکستان ميں اغواء کيا گيا۔ بھارت نے موقف اختيار کر رکھا ہے کہ اسلام آباد نے يادیو تک ’کونسلر رسائی‘ کی راہ روک کر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کی۔ آئی سی جے نے دو برس قبل يادیو کی سزا پر عملدرآمد سے پاکستان کو روک ديا تھا۔ اب اس سلسلے ميں بھارت کی جانب سے نئے سرے سے کيس پيش کيا جا رہا ہے۔
عالمی عدالت انصاف میں زیر سماعت کلبھوشن یادیو کیس میں پاکستانی وکیل کی جانب سے بھارت کے دلائل کے جوابات کل بروز منگل پیش کیے جائیں گے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق اس مقدمے میں پاکستان کی نمائندگی اٹارنی جنرل انور منصور، ڈاکٹر فیصل اور خاور قریشی کر رہے ہیں۔
واضح رہے بھارتی زیر انتظام کشمیر میں گزشتہ ہفتے جمعرات کو پیش آنے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں چالیس سے زائد بھارتی فوجیوں کی ہلاکتوں کے بعد اب دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں جاری سماعت کی وجہ سے دونوں جوہری ممالک کے درمیان پہلے سے کشیدہ تعلقات مزید تناؤ کا شکار ہوچکے ہیں۔
ع آ / ع ت (نیوز ایجنسیاں)