1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتبھارت

یاسین ملک کو سزائے موت سنائی جائے، بھارتی عدالت میں درخواست

27 مئی 2023

بھارت میں انسداد دہشت گردی کے ذمے دار اعلیٰ ترین تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ایک عدالت میں دائر کردہ درخواست میں مطالبہ کیا ہے کہ عمر قید کی سزا کاٹنے والے کشمیری علیحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو سزائے موت سنائی جائے۔

Indien Neu Delhi | Gericht verkündet lebenslange Haftstrafe für Separatistenführer Yasin Malik
یاسین ملک کی گزشتہ برس مئی میں نئی دہلی کی ایک عدالت میں پیشی کے لیے جاتے ہوئے لی گئی ایک تصویرتصویر: PRAKASH SINGH/AFP

بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سرمائی دارالحکومت سری نگر سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق حکام نے بتایا کہ ملک میں دہشت گردی کی روک تھام کے ذمے دار اعلیٰ ادارے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے یاسین ملک کے لیے سزائے موت کا مطالبہ دوہراتے ہوئے ایک درخواست ملکی دارالحکومت نئی دہلی کی ہائی کورٹ میں جمعہ چھبیس مئی کے روز دائر کی۔

بھارت جی ٹوئنٹی سربراہی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

اس وقت 57 سالہ یاسین ملک نئی دہلی کے زیر انتظام جموں کشمیر پر بھارت کی حکمرانی کے خلاف جدوجہد کرنے والے ایک سابقہ باغی رہنما ہیں۔ وہ کشمیر کی آزادی کا مطالبہ کرنے والے اہم ترین کشمیری رہنماؤں میں سے ایک ہيں اور جموں کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) نامی تنظیم کے سربراہ بھی ہیں۔

سزائے موت کا دوبارہ کیا جانے والا مطالبہ

یاسین ملک نے دہشت گردی کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے کے الزام میں اپنے خلاف مقدمے میں گزشتہ برس نہ تو اپنا دفاع کرنے کی کوشش کی تھی اور نہ ہی بھارتی حکومت کا مقرر کردہ کوئی سرکاری وکیل اپنا قانونی مشیر بننے دیا تھا۔ انہوں نے اپنے خلاف لگائے گئے الزامات میں خود کو قصور وار بھی تسلیم کر لیا تھا۔

کشمیر جی ٹوئنٹی میٹنگ:صحافیوں کے سوالات سے بھارتی وزیر ناراض

سری نگر میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے دفتر کی عمارت، بھارت میں جے کے ایل ایف اب ایک ممنوعہ تنظیم ہےتصویر: Saqib Majeed/ZUMAPRESS/picture alliance

اس جرم میں انہیں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تب بھی بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی نے عدالت سے مطالبہ کیا تھا کہ یاسین ملک کو سزائے موت سنائی جائے۔ عدالت نے تاہم یہ مطالبہ مسترد کرتے ہوئے انہیں عمر قید کا حکم سنایا تھا۔

سری نگر میں جی ٹوئنٹی اجلاس: بھارت نے سکیورٹی سخت تر کر دی

اس موقع پر عدالت نے کہا تھا کہ سزائے موت صرف کسی ایسے جرم کے ارتکاب پر ہی سنائی جا سکتی ہے، جو ''معاشرے کے اجتماعی شعور کے لیے بہت بڑا دھچکہ‘‘ ثابت ہوا ہو۔

اب اسی مطالبے کو دوہراتے ہوئے این آئی اے کی طرف سے دہلی ہائی کورٹ میں دوبارہ یہ درخواست دی گئی ہے کہ اس کشمیری رہنما کو سزائے موت سنائی جائے۔ یہ بات ایک اعلیٰ بھارتی سکیورٹی اہلکار نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتائی۔

سماعت پیر انتیس مئی کے روز

بھارت کی قانونی خبروں کی ایک ویب سائٹ 'بار اینڈ بینچ‘ نے لکھا ہے کہ یاسین ملک کے خلاف این آئی اے کی نئی درخواست پر دہلی ہائی کورٹ میں سماعت پیر 29 مئی کے روز متوقع ہے۔

بھارتی کشمیر: حزب المجاہدین کے کمانڈر سید صلاح الدین کے بیٹوں کی جائیدادیں ضبط

کشمیر جی ٹوئنٹی میٹنگ کے خلاف پاکستان میں احتجاج

02:27

This browser does not support the video element.

پلوامہ حملے پر کشمیر کے سابق گورنر کے حیرت انگیز انکشافات کیا ہیں؟

جموں کشمیر کا متنازعہ خطہ دو حصوں میں منقسم ہے، جس میں سے ایک پاکستان کے زیر انتظام ہے اور دوسرا بھارت کے زیر انتظام۔ بھارت کے زیر انتظام حصے میں 1989ء میں جو مسلح بغاوت شدید ہو گئی تھی، اس میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

بھارتی حکومت نے اس مسلح جدوجہد کو کچلنے کے لیے وہاں بہت بڑی عسکری مہم شروع کر دی تھی۔ اس پس منظر میں بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر میں آج بھی لاکھوں کی تعداد میں بھارتی فوجی اور نیم فوجی دستے تعینات ہیں جبکہ اب تک وہاں مجموعی طور پر ہزارہا عام شہری، فوجی اور عسکریت پسند مارے بھی جا چکے ہیں۔

کشمیری رہنما یاسین ملک تہاڑ جیل میں غیرمعینہ بھوک ہڑتال پر

یاسین ملک نے 1994ء میں تشدد کا راستہ ترک کرتے ہوئے کشمیر کی آزادی کی پرامن تحریک شروع کی تھی۔ اس کے بعد کے برسوں میں انہوں نے دو بھارتی وزرائے اعظم سمیت متعدد ملکی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں۔

کشمیری علیحدگی پسندوں کے ایک اہم رہنما کے طور پر یاسین ملک کو زیادہ شہرت اس وقت ملی تھی جب 1990ء میں ان کے مسلح گروپ نے بھارتی وزیر داخلہ کی بیٹی کو اغوا کر لیا تھا اور پھر اپنی یرغمالی اس خاتون کو بھارتی جیلوں میں بند اپنے پانچ ساتھیوں کی رہائی کے بدلے آزاد کیا تھا۔

م م / ع س (اے ایف پی)

کشمیر کے دیہات میں مسلح ہندو ملیشیا

03:08

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں