1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمنی تنازعے میں بچے آسان ہدف، یونیسف

عدنان اسحاق7 اپریل 2015

بچوں کی بہبود کے اقوام متحدہ کے ادارے کے مطابق گزشتہ دو ہفتوں سے یمن میں جاری لڑائی کی وجہ سے ایک لاکھ سے زائد افراد اپنا گھر بار چھوڑنے پر مبجور ہوئے ہیں۔ اس دوران تقریباً 74 بچے بھی لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

تصویر: AFP/Getty Images/M. Huwais

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال یونیسف کے مطابق یمن میں جاری لڑائی کی وجہ سے ملک کے جنوبی حصے میں پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہے اور کئی علاقوں میں ہر جانب گندہ پانی پھیلا ہوا ہے۔ یونیسف نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ اس صورتحال میں متاثرہ علاقوں میں بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے۔ ہسپتالوں میں مناسب سہولیات کی عدم موجودگی کے باوجود بیماروں اور زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق متعدد ہسپتال بھی حملوں کا نشانہ بن چکے ہیں اور طبی عملے کے کم از کم تین ارکان، جن میں ایک ایمبولینس ڈرائیور بھی شامل ہے، ان حملوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔

یمن میں یونیسف کے نمائندے جولین ہارنیس کے مطابق بچے ایک آسان ہدف ہیں۔ ’’وہ ہلاک کیے جا رہے ہیں، معذور ہو رہے ہیں اور انہیں گھروں سے فرار ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں ان کی صحت کو خطرات لاحق ہیں اور ان کی تعلیم بھی متاثر ہو رہی ہے۔‘‘

تصویر: Reuters

یونیسف کے مطابق یمن میں جاری تنازعے میں اب تک 74 بچے ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 26 مارچ سے اب تک 44 کے قریب بچے زخمی ہوئے ہیں۔ سعودی عرب کی سربراہی میں اتحادی افواج یمن میں حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف اپنی کارروائی جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یمن کے دوسرے سب سے بڑے شہر عدن میں موجود یونیسف کی ڈاکٹر جمیلہ نے بتایا کہ شہر کی صورتحال انتہائی خطرناک ہو چکی ہے۔ ’’ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد گنجائش سے زیادہ ہے اور کئی علاقوں میں تو ایمبولینسوں کو لُوٹا اور چھینا بھی گیا ہے۔‘‘

یونیسف کے مطابق عدن سمیت تین جنوبی شہروں میں پانی کے فراہمی کو تین مرتبہ نقصان پہنچایا گیا ہے جبکہ اس ادارے کی جانب سے واٹر پمپنگ اسٹیشنوں کو ایندھن بھی مہیا کیا گیا ہے۔

دوسری جانب بین الاقوامی امدادی تنظیم ریڈ کراس نے کہا ہے کہ یمن کے لیے ادویات اور دیگر ضروری اشیاء سے لدے دو ہوائی جہاز اگلے دو دنوں میں روانہ کیے جائیں گے۔ یونیسف کی طرف سے پہلے ہی کہا جا چکا ہے کہ موجودہ خونریز تنازعہ یمن کو ایک بڑے انسانی بحران کی جانب دھکیل رہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق یمن میں انیس مارچ سے لے کر اب تک 540 افراد ہلاک جبکہ 17 سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں