1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یمن: حکومت مخالفین کا بعض سرکاری عمارات پر قبضہ

25 مئی 2011

یمنی دارالحکومت صنعاء کے شمالی علاقوں میں سرکاری فوج اور قبائلی سرداروں کے درمیان تین دن سے جاری لڑائی میں اب تک کم از کم 44 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

تصویر: dapd

یمنی دارالحکومت صنعاء میں قبائلی سرداروں اور سرکاری فوجوں کے درمیان جاری لڑائی کے تیسرے روز قبائلی سردار شیخ صادق الاحمر کے حامیوں نے بعض سرکاری عمارات پر قبضہ کرلیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق قبضہ کی گئی عمارتوں میں یمن کی قومی ایئر لائن یمنیا کی عمارت بھی شامل ہے۔ خبر رساں ادارے نے عینی شاہدین اور ایک یمنی اعلیٰ اہلکار کے حوالے سے بتایا ہے کہ مخالفین وزارت داخلہ کی عمارت پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

برطانیہ کے دورے پر پہنچے امریکی صدر باراک اوباما نے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ صدر علی عبداللہ صالح اقتدار سے علیحدہ ہوجائیں۔ برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون کے ساتھ لندن میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما کا کہنا تھا: ’’ہم صدر صالح سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انتقال اقتدار سے متعلق اپنے وعدے پر عمل کریں۔‘‘

قبل ازیں اے ایف پی نے یمن کے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ منگل کے روز تک لڑائی میں 38 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں قبائلی سردار صادق الاحمر کے 24 حامی ہیں، جن میں تین اہم قبائلی شخصیات بھی شامل ہیں۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق درجنوں دیگر افراد زخمی بھی ہیں۔ دوسری طرف یمن کی وزارت دفاع کی طرف سے اپنی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ اس لڑائی میں 14 فوجی ہلاک ہوئے، جبکہ دو لاپتہ ہیں۔

اطلاعات کے مطابق اس لڑائی کے دوران ہر طرح کے ہتھیار استعمال کیے گئے۔ اطلاعات کے مطابق منگل کے روز زیادہ تر لڑائی شیخ صادق الاحمر کی رہائش گاہ اور وزارت داخلہ کی عمارات کے آس پاس ہوتی رہی۔

حکومت مخالفین کا مطالبہ ہے کہ صدر علی عبداللہ صالح فوری طور پر اقتدار سے علیحدہ ہوجائیںتصویر: picture-alliance/dpa

منگل کے روز یمن کی ہمسایہ خلیجی ریاستوں نے اس لڑائی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ خلیجی تعاون کونسل کے سیکرٹری جنرل عبدالطیف الزیانی کے مطابق: ’’صنعاء میں دو دن سے جاری لڑائی گلف تعاون کونسل کے لیے تشویش کا باعث ہے، ہمیں خدشہ ہے کہ یہ لڑائی مزید پھیل سکتی ہے۔‘‘

عبدالطیف الزیانی یمن میں قیام امن کے لیے مجوزہ منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔ اس منصوبے میں ایک طرف تو حکومت مخالفین کی طرف سے اپنی کارروائیاں روکنے جبکہ دوسری طرف صدر علی عبداللہ صالح کو 30 دن کے اندر اقتدار سے علیحدہ ہونے کی تجویز دی گئی ہے۔

شیخ صادق الاحمر یمن کی 'حاشد ٹرائبل کنفیڈریشن‘ کے سربراہ ہیں۔ انہیں صدر علی عبداللہ صالح کا ایک اہم حامی تصور کیا جاتا تھا، تاہم انہوں نے مارچ میں صدر صالح کا ساتھ چھوڑ کر حکومت مخالفین کی مدد کرنے کا اعلان کیا تھا۔

رپورٹ: افسر اعوان

ادارت: عاطف بلوچ

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں