یمن میں تشدد کے تازہ واقعات، کم ازکم 16 مظاہرین ہلاک
12 مئی 2011خبر رساں ادارے اے ایف پی نے طبی ذرائع اور عینی شاہدین کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 12مظاہرین صنعاء میں ہلاک ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ فائرنگ کے نتیجے میں کل 226 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے دس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ اطلاعات کے مطابق مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز نے فائرنگ کے علاوہ لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے بھی برسائے۔
طبی ذرائع کے بقول 141 مظاہرین لاٹھی چارج کی وجہ سے زخمی ہوئے جبکہ 735 افراد آنسو گیس سے متاثر ہونے پر ہسپتال لائے گئے۔ اے ایف کے مطابق صدرعلی اکبر صالح کے خلاف جاری ملک گیر مظاہروں کے نتیجے میں دو مظاہرین جنوبی شہر تعزمیں بھی مارے گئے جبکہ دو دھمار میں لقمہ اجل بنے۔
یمنی وزارت داخلہ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو اس وقت منشتر کرنے کی کوشش کی، جب انہوں نے صنعاء میں واقع سرکاری ریڈیو اور حکومتی دفاتر پر ہلہ بولنے کی کوشش کی۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ قریبی عمارتوں کی چھتوں پر موجود اپوزیشن کے نشانہ بازوں نے فائرنگ کی، جس کی وجہ سے ایک شخص ہلاک ہو گیا،' اس طرح خون خرابہ کرنے کا مقصد عالمی رائے کو تبدیل کرنا ہے'۔
دوسری طرف ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ سکیورٹی فورسز نے صنعاء یونیورسٹی اسکوائر میں جمع ہونے والے مظاہرین پر گرم پانی برسایا، جس کے نتیجے میں کم ازکم 12 طالب علم زخمی ہو گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق یونیورسٹی کے احاطہ کےاردگرد سکیورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے اور حکومتی فورسز کی کوشش ہے کہ وہاں لوگ اکٹھے نہ ہو سکیں۔
یمن میں جاری حکومت مخالف احتجاج کے دوران مظاہرین مطالبہ کر رہے ہیں کہ صدرعلی اکبرصالح اپنے عہدے کو خیر باد کہہ دیں اور ملک میں سیاسی، معاشی اور معاشرتی سطح پر وسیع تر اصلاحات عمل میں لائی جائیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ بے روزگاری، غربت اور بداعنوانی کی وجہ یمنی عوام شدید پریشان ہیں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: عدنان اسحاق