1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورو زون: اٹلی اور اسپین کی کریڈٹ ریٹنگ میں بھی کمی

8 اکتوبر 2011

موڈیز اور اسٹینڈرز اینڈ پوئرز کے بعد ریٹنگ ایجنسی فِچ نے بھی یورو زون کی تیسری بڑی معیشت اٹلی کی کریڈٹ ریٹنگ میں ایک درجہ کمی کر دی ہے۔ اسی طرح اسپین کی کریڈٹ ریٹنگ میں دو درجے کمی کی گئی ہے۔

تصویر: fotolia/Dufra

دونوں ملکوں کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کی وجہ یورو زون کا وسیع ہوتا ہوا معاشی بحران بتایا گیا ہے۔ یونان کے بعد اٹلی کے قرضے یورو زون میں سب سے زیادہ ہے۔ ان قرضوں کا حجم ایک اعشاریہ نو بلین بنتا ہے۔ اسپین یورو زون کی چوتھی بڑی معیشت ہے۔ ریٹنگ ایجنسیوں کے مطابق بیلجئم کی صورتحال پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے اور ممکنہ طور پر اس کی کریڈٹ ریٹنگ میں بھی کمی کی جا سکتی ہے۔

بین ا لاقوامی کریڈیٹ ریٹنگ کمپنی مُوڈیز نے برطانیہ کے 12 بینکوں کی ریٹنگ کم کر دی ہےتصویر: Fotolia/ChaotiC_PhotographY

دوسری جانب بین ا لاقوامی کریڈیٹ ریٹنگ کمپنی مُوڈیز نے برطانیہ کے 12 بینکوں کی ریٹنگ کم کر دی ہے ۔ یہ فیصلہ ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب برطانیہ کی معیشت پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے۔ جن برطانوی بینکوں کی ریٹنگ میں کمی کی گئی ہے ان میں رائل بینک آف اسکاٹ لینڈ اور  لوئڈز ٹی ایس بی بھی شامل ہے۔ یورو زون سے باہر ریٹنگ کم کیے جانے والے یہ پہلے مالیاتی ادارے ہیں۔

ادھر برطانیہ کے ریاستی بینک کے گورنر کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک 1930 کے بعد سے اب تک کے سنگین ترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔ موڈیز کی طرف سے نو پرتگالی بینکوں کی ریٹنگ بھی گھٹائی گئی ہے۔

فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے کہا ہے کہ مالی مشکلات کے شکار یورپی بینکوں کو نئے مالی وسائل مہیا کیے جانے سے متعلق یورپی کمیشن کے مجوزہ منصوبے پر مشورے کے لیے وہ آئندہ اتوار جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے ساتھ بر لن میں تفصیلی بات چیت کریں گے۔ اپنے دورہء قفقاز کے دوران آرمینیا کے دارالحکومت Yerevan میں فرانسیسی صدر نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ ویک اینڈ پر جرمن دارالحکومت میں چانسلر میرکل کے ساتھ یورپی مالیاتی اداروں کو استحکام دینے کے لیے مالی وسائل مہیا کرنے کی تجویز پر کھل کر تبادلہ خیال کریں گے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: شامل شمس

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں