یورو زون کا بحران عالمی معیشت کے لیے باعث تشویش
2 نومبر 2011بھارتی سربراہ حکومت نے فرانس کے شہر کن میں جمعرات تین نومبر سے شروع ہونے والی دنیا کی 20 بڑی معیشتوں پر مشتمل جی ٹوئنٹی کی سربراہی کانفرنس میں شرکت کے لیے روانہ ہونے سے پہلے کہا کہ یورو زون کا قرضوں کا بحران ایک بڑا اور بہت اہم مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری میں مختلف ملکوں کی معشیتوں کا ایک دوسرے پر انحصار مسلسل زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس لیے یہ ضرورت اور بھی زیادہ ہو جاتی ہے کہ یورو زون کے بحران پر اس طرح قابو پایا جائے کہ اس وجہ سے اقتصادی شعبے میں پوری دنیا میں پائی جانے والی تشویش کم ہو سکے۔
ڈاکٹر منموہن سنگھ نے، جو خود بھی ایک معروف ماہر اقتصادیات ہیں، کہا کہ یورپی یونین کے یورو زون کی بحرانی صورت حال عالمی اقتصادیات کے لیے بہت بڑا چیلنچ ہے۔ بھارتی وزیر اعظم کے بقول یہ بحران جتنی جلد حل ہو گا، اتنا ہی یہ عالمی معیشت کے لیے بہتر ہو گا۔
ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ یورپ کو خود کو درپیش اقتصادی چیلنجوں کا کامیابی سے مقابلہ کرنے کے لیے فوری اور حتمی فیصلے کرنا ہوں گے جو مشکل تو ہوں گے لیکن ناگزیر ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نے فرانس روانہ ہونے سے پہلے نئی دہلی میں کہا، ’’جی ٹوئنٹی کے اس سربراہی اجلاس سے بھی دنیا کو ایک واضح، مضبوط اور مربوط انداز فکر کا اشارہ ملنا چاہیے تاکہ عالمی معیشت کو جن مسائل کا سامنا ہے، انہیں حل کر کے واپس اسے ترقی کے راستے پر لایا جا سکے۔‘‘
منموہن سنگھ کے بقول، بھارت سمیت دیگر بڑی ترقی پذیر ریاستوں کی بھی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی اقتصادی فضا کو دوبارہ سازگار بنانے میں اپنا اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی معیشت پر افراط زر کا دباؤ بھی ہے، اس لیے بھارت کو خاص طور پر محتاط رہنا ہو گا۔ بھارتی سربراہ حکومت نے کہا، ’’بھارت یورو زون کو مستحکم دیکھنا چاہتا ہے کیونکہ یورپ میں خوشحالی بھی ہماری خوشحالی ہے۔‘‘
منموہن سنگھ فرانس میں جی ٹوئنٹی کے اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی، برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور آسٹریلیا کی خاتون وزیر اعظم جولیا گیلارڈ سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کریں گے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: امتیاز احمد