یورپی رہنماؤں کا معیشت کو درپیش چیلنجز پر غور
28 جنوری 2011آج اس فورم کا تیسرا دِن ہے۔ جرمن چانسلر انگیلا میرکل آج ورلڈ فورم کے اجلاس سے خطاب کرنے والی ہیں۔ توقع ہے کہ اس موقع پر یورو زون کو درپیش چیلنجز اور یورو کرنسی کے استحکام پر بات کریں گی۔
قبل ازیں جمعرات کو فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے یورو کے استحکام کے لیے میرکل کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ فرانس اور جرمنی یورو زون کی مشترکہ کرنسی کو کبھی ناکام نہیں ہونے دیں گے۔
اس فورم کے اجلاس سے جمعہ کو برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر انہوں نے یورپ پر زور دیا کہ خطے میں کاروبار پر بندشیں لگانے والے ضوابط ختم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی سمیت ان کے ساتھی یورپی رہنماؤں نے اس حوالے سے ان سے اتفاق کیا ہے۔
ڈیوڈ کیمرون نے کہا، ’یورپ میں بھی کچھ دلیری دکھانے کی ضرورت ہے، اور ایسا صرف ضوابط بدلنے سے نہیں ہو سکتا۔ آج ناکام ہوئے تو بہت پیچھے رہ جائیں گے، کامیاب ہوئے تو یورپ کی معیشت کو 180 ارب یورو اضافی حاصل ہوں گے۔‘
یورو زون کے رہنما اس فنڈ کو مستحکم بنانے کے لیے طریقہ کار پر غور کر رہے ہیں، جس کا مقصد یہ ثابت کرنا ہے کہ یہ فنڈ مالی بحران کا شکار رکن ریاستوں کی مدد کی اہلیت رکھتا ہے۔
فرانس کی وزیر اقتصادیات Christine Lagarde نے کہا ہے کہ خطے کو درپیش قرضوں کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے یورپ کے ہنگامی امدادی فنڈ کا حجم بڑھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس فنڈ کو بونڈ خریدنے کے قابل بنانے کے لیے اس کا تعین نئے سرے سے کرنا ہوگا۔
فرانسیسی وزیر نے داووس میں ایک نیوزکانفرنس سے خطاب میں اس فنڈ کو مزید لچکدار بنانے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا، ’ہم یورپی فنانشل سٹیبلیٹی فیسلٹی کو مزید مؤثر، مزید لچکدار اور ضرورت پڑنے پر وسیع تر بنانے پر کام کر رہے ہیں۔‘
خیال رہے کہ یورو زون کے بعض ممالک کو درپیش بجٹ خسارے کے مسائل کے باعث یورو کرنسی کے عدم استحکام کے حوالے سے خدشات پائے جاتے ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد