یورپی رہنما روم میں، مہاجرین کے بحران سے کيسے نمٹا جائے؟
5 مئی 2016خبر رساں ادارے اے ايف پی کی اطالوی دارالحکومت روم سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق يورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹُسک، جرمن چانسلر انگيلا ميرکل اور کئی ديگر اعلیٰ يورپی شخصیات آج سے اٹلی کا دورہ شروع کر رہی ہيں۔ اس دورے کا مقصد مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے حوالے سے آئندہ کی حکمت عملی طے کرنا ہے۔ يورپی حکام دو دنوں تک اٹلی ميں موجود رہيں گے۔ پہلے دن مذاکرات کی ميزبانی اطالوی وزير اعظم ماتيو رينزی کريں گے جبکہ جمعہ چھ مئی کو پاپائے روم فرانسس بات چيت کی ميزبانی کے فرائض انجام ديں گے۔
مہاجرين کے بحران سے نمٹنے کے حوالے سے يورپی يونين اور ترکی کے مابين اٹھارہ مارچ کو طے پانے والی ڈيل کے نتيجے ميں پناہ گزينوں کی يونان آمد اور ان کی بلقان کے ممالک سے مغربی يورپ کی جانب پيش قدمی تقريباً ختم ہو چکی ہے۔ ايسے ميں متعدد يورپی رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ تارکين وطن انتشار کے شکار ملک ليبيا سے بحيرہ روم کے راستے اٹلی پہنچتے ہوئے يورپی بر اعظم تک پہنچ سکتے ہيں۔
اطالوی وزير اعظم رينزی بھی اس حوالے سے اپنے خدشات کا ذکر کر چکے ہيں اور يہی وہ اہم موضوع ہے جس پر وہ آج اپنے يورپی اتحاديوں سے بات چيت کر رہے ہيں۔ اطلاعات ہيں کہ ماتيو رينزی آج روم ميں عالمی وقت کے مطابق قريب بارہ بجے جرمن چانسلر انگيلا ميرکل سے بات چيت کر رہے ہيں جس کے بعد وہ يورپی کميشن کے سربراہ ژاں کلود ينکر، يورپی کونسل کے صدر ٹُسک اور يورپی پارليمان کے اسپیکر مارٹن شُلس سے مذاکرات کريں گے۔ بعد ازاں آج شام ہی ايک مشترکہ پريس کانفرنس منعقد ہو گی جس ميں مستقبل کے لائحہ عمل کے بارے ميں فيصلوں کا اعلان متوقع ہے۔
چھ مئی کے دن کیتھولک مسيحيوں کے روحانی پيشوا پوپ فرانسس جرمن چانسلر انگيلا ميرکل اور يورپی يونين کی اعلیٰ قيادت سے ملاقاتيں کريں گے۔ بعد ازاں انہيں يورپ کے ایک انتہائی اہم ایوارڈ ’کارل پرائز‘ سے نوازا جائے گا۔ پاپائے روم کو يہ اعزاز يورپی يونين کے اتحاد کے ليے ان کی خدمات کے اعتراف میں ديا جا رہا ہے۔ عام طور پر پوپ اعزازات لينے سے انکار کر ديتے ہيں تاہم انہوں نے اس مخصوص انعام کو قبول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے رواں سال فروری ميں کہا تھا کہ وہ اس پرائز کے ذريعے يورپی يونين کے ’نئے سرے سے قيام‘ یعنی اسے مزید مؤثر بنانے کے حق میں آواز بلند کريں گے۔