یورپی ریاستوں کے درمیان نئے اقتصادی قوانین کے حوالے سے کشمکش
8 مارچ 2011اس کانفرنس کا ایک مقصد یورو کے تحفظ کے لیے نئے اقتصادی قوانین پر اتفاق رائے پیدا کرنا بھی ہے۔ یونان اور پرتگال کی معاشی بدحالی کے تناظر میں یورپی یونین میں شریک ممالک گزشتہ 18 ماہ کے دوران ایسے اقدامات پر غور و فکر میں مصروف رہے ہیں جن کی بدولت نہ صرف مستقبل کے کسی معاشی بحران سے بچا جا سکے بلکہ مشترکہ کرنسی یورو کو بھی مستحکم بنایا جا سکے۔
اس حوالے سے جرمنی اور فرانس کی طرف سے ایک مشترکہ تجویز نہایت اہم ہے جس میں یورو زون میں شریک ریاستوں کی معیشت کو بہتر بنانے کے لیے سخت اقتصادی اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جرمنی اور فرانس یورو زون کی دو نہایت اہم اور معاشی طور پر طاقتور ریاستیں ہیں۔ ان ممالک کی جانب سے جاری کردہ مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے: ’’یہ نہایت اہم ہے کہ ایسے ممالک کے لیے جن میں ترقی کی شرح اتفاق شدہ شرح سے کم ہے، خصوصی طریقہ ہائے کار بنائے جائیں۔‘‘
فرانس اور جرمنی کی مشترکہ تجاویز کے خلاف معاشی مسائل کی شکار ریاستوں میں، جن میں یونان، اسپین اور پرتگال شامل ہیں، سخت تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ ان حکومتوں کا کہنا ہے کہ ایسے اقدامات سے یورو کو درپیش خطرات ختم نہیں ہوں گے اور نہ ہی معاشی بحران حل نہیں ہوگا۔ ان حکومتوں کی رائے میں ایسے حالات سے بچنے کے لیے یورپ کو ایک ایسے معاہدے کی ضرورت ہے، جس میں روزگار کی فراہمی اور سماجی بہتری کو یقینی بنانے کی بات کی گئی ہو، جس میں صنفی مساوات، یورپی سطح پر کم سے کم سماجی تحفظ کے معیارات اور صنعت اور تحقیق میں سرمایہ کاری کی بات کی گئی ہو۔
سفارتی اہلکاروں کے مطابق جمعہ 11 مارچ کو ہونے والی کانفرنس میں اس منصوبے پر بھی اختلاف رائے پیدا ہو سکتا ہے جس میں یورو زون میں شریک ریاستوں کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے ایک مستقل فنڈ قائم کرنے کی بات کی گئی ہے۔
رپورٹ: افسر اعوان
ادارت: مقبول ملک