یورپی نوجوانوں کی یورپی یونین، جمہوریت سے متعلق تنقیدی سوچ
19 اکتوبر 2025
اٹھارہ سالہ ایسلنگ جلٹینین کے لیے سائبر ہراسمنٹ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ وہ کہتی ہیں، ''میں اس وجہ سے متفکر ہوں کہ جب میں چھوٹی تھی تو مجھے ہراساں کیا جاتا رہا۔‘‘ انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ تب وہ یہ نہیں جانتی تھیں کہ انہیں اس بارے میں کیا کرنا چاہیے تھا اور انہوں نے اس حوالے سے کسی سے بات بھی نہیں کی تھی۔ ''اب لیکن میں اس لیے کچھ کرنا چاہتی ہوں کہ کوئی اور اس تکلیف سے نہ گزرے۔‘‘
یورپی یونین اور برطانیہ نوجوانوں کے لیے نئی ویزا اسکیم پر متفق
اسی لیے ایسلنگ قریب ایک درجن یورپی نوجوانوں کے ساتھ گزشتہ ماہ برسلز میں یورپی یونین کے کمیشن کے صدر دفاتر گئیں تاکہ اس بلاک کے کمشنر گلین میکالیف کے ساتھ سائبر ہراسمنٹ کے موضوع پر بات چیت کی جا سکے۔ ان نوجوانوں میں سے کچھ تو ابھی ہائی اسکول میں ہیں، جبکہ چند دیگر اب نوجوانوں پیشہ ور کارکن ہیں۔
انہوں نے یورپی کمشنر میکالیف کے ساتھ بات چیت میں اپنی سوچ کا کھل کر اظہار کیا۔ مثلاﹰ سائبر ہراسمنٹ کی شکایات کے لیے رپورٹنگ کا آسان طریقہ کار، اس موضوع پر مزید سماجی شعور اور اس عمل کی روک تھام کے لیے اساتذہ اور والدین کی شمولیت بھی۔ یورپی کمیشن اگلے برس ''سائبر ہراسمنٹ پر جامع یورپی ایکشن پلان‘‘ پیش کرنا چاہتا ہے۔ جس کے بارے میں نوجوانوں کی خواہش ہے کہ وہ ان کی ضروریات کے مطابق ہونا چاہیے۔
اس بارے میں مالٹا سے تعلق رکھنے والے 18 سالہ جارج ویلا نے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''بات صرف سائبر ہراسمنٹ ہی کی نہیں۔ میرے لیے بنیادی طور پر یہ نہ صرف اپنے خدشات کے اظہار کا موقع تھا بلکہ اپنے خیالات کے اظہار کا بھی۔‘‘ جارج ویلا کے خیال میں ذمہ دار سیاستدانوں کے ساتھ براہ راست گفتگو سے نوجوانوں کے خیالات پر عمل درآمد کے امکانات زیادہ ہو جاتے ہیں، بجائے اس کے کہ صرف سوشل میڈیا پر یا پھر دوستوں کی سطح پر ہی بات چیت کی جائے۔
یورپی پارلیمانی الیکشن کا آخری مرحلہ، اکیس ممالک میں ووٹنگ
ایسلنگ جلٹینین اور ان کے ساتھیوں نے انٹرنیشنل فیئرنیس، یوتھ، کلچر اور اسپورٹس کے ذمہ دار یورپی کمشنر میکالیف کے ساتھ تبادلہ خیال کو بعد ازاں ''فائدہ مند‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے اس ملاقات کے بعد کہا، ''ہم نے انہیں بتا دیا کہ ہم کیا چاہتے ہیں۔ اور انہوں نے ہماری باتوں کو واقعی سنجیدگی سے لیا۔‘‘
یورپی نوجوانوں کی یورپی یونین اور جمہوریت سے متعلق تنقیدی سوچ
یورپ کے سبھی نوجوانوں کو یورپی یونین یا اس کے جمہوری ڈھانچوں پر بہت زیادہ بھروسہ نہیں۔ جرمنی کی Tui فاؤنڈیشن کی طرف سے کرائے گئے ایک سروے سے پتا چلا کہ 40 فیصد رائے دہندگان اس بیان سے متفق تھے کہ یورپی یونین کا طریقہ کار جمہوری نہیں ہے۔ مزید 51 فیصد نے کہا کہ یورپی یونین بنیادی طور پر ایک اچھا تصور ہے لیکن اس کا نفاذ ناقص ہے۔ 53 فیصد رائے دہندگان کا خیال یہ تھا کہ یورپی یونین غیر اہم معاملات پر بہت زیادہ توجہ دیتی ہے۔
کیا نوجوان جرمن ووٹر دائیں بازو کی سیاست میں پھنس سکتے ہیں؟
اس سروے میں 57 فیصد رائے دہندگان نے یہ رائے بھی دی کہ جمہوریت بالعموم دیگر حکومتی نظاموں سے بہتر ہے۔ اس سروے کے دوران 16 سال سے لے کر 26 سال تک کی عمر کے 6,000 سے زائد یورپی نوجوانوں سے ان کی رائے لی گئی تھی۔ ان ممالک میں یورپی یونین سے جرمنی،فرانس، اسپین، اٹلی، یونان اور پولینڈ جبکہ یورپ ہی میں لیکن یونین کے باہر سے برطانیہ شامل تھے۔
یورپ اپنی نوجوان نسل کے لیے کچھ کر سکتا ہے؟
اس سوال کے جواب میں برسلز میں یورپی کمشنر میکالیف بہت پرامید تھے۔ انہوں نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا، ''یورپ کے نوجوان یورپی یونین کو خود کو درپیش چیلنجز کے حل کے طور پر دیکھتے ہیں۔ نوجوان یونین پر اپنے اعتماد کے بدلے میں اس بلاک سے ٹھوس اقدامات کی توقع کرتے ہیں۔‘‘ میکالیف نے مزید کہا کہ یورپی یونین سستی رہائشی سہولیات کی فراہمی، ملازمتوں کے معیار میں بہتری اور توانائی کے اخراجات میں کمی جیسے شعبوں میں دور رس اقدامات کی خواہش مند ہے اور ان کے لیے تیاریاں کر رہی ہے۔
یورپی کمیشن اس وقت سستی رہائشی سہولیات کے ایک منصوبے کے ساتھ ساتھ ''کوالٹی جابز ایکٹ‘‘ نامی ایک منصوبے پر بھی کام کر رہا ہے، جو آئندہ مہینوں میں باقاعدہ طور پر پیش کر دیے جانے کی توقع ہے۔ لیکن یونین کے لیے شاید ایسے ٹھوس نتائج فراہم مشکل ہو، جن کے لیے نوجوان یونین کو بھرپور کریڈٹ بھی دیں۔
جرمن لڑکیاں اوسطاﹰ لڑکوں سے قبل والدین کے گھر چھوڑ دیتی ہیں
اس بارے میں نوجوانوں سے متعلقہ امور کے ماہر اور یونیورسٹی آف ایکسٹریمادورا کے پبلک لاء کے پروفیسر ہیرنانڈیس ڈیس نے وضاحت کرتے ہوئے ڈی ڈبلیو کو بتایا، ''یونین کے پاس بہت سے شعبوں میں قانون سازی کی طاقت اور اختیار کا فقدان ہے، مثلاﹰ روزگار، سماجی تحفظ اور رہائش کے شعبوں میں۔ ایسے میں ان شعبوں میں یورپی یونین کا کردار صرف رکن ممالک کی تائید و حمایت، باہمی رابطہ کاری اور خیالات یا مالی وسائل کی ترسیل تک ہی محدود ہے۔‘‘
یورپی کمیشن کی ترجیحات میں نوجوان بھی شامل
نوجوانوں کی مدد اور بلاک کے اندر بین الاقوامی سطح پر انصاف پسندانہ رویوں کی ترویج موجودہ یورپی کمیشن کی ترجیحات میں شامل ہیں، جس کی طرف سے فرائض کی انجام دہی کی مقررہ مدت 2029 میں پوری ہو گی۔ جیسی میٹنگ میں ایسلنگ اور جارج بھی شامل ہوئے، 2024 سے لے کر اب تک ایسی 35 سے زیادہ ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔
جرمن فرانسیسی تعلقات نوجوانوں کی نظر میں، ایک دلچسپ سروے
یورپی کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق یہ ملاقاتیں کمیشن کے ''یوتھ پالیسی ڈائیلاگ‘‘ نامی پروگرام کے تحت کی جاتی ہیں، جن کے باقاعدہ نتائج مستقبل میں شائع کیے جائیں گے اور جو نئی یورپی پالیسیوں کی تشکیل میں مدد بھی دیں گے۔ اس کے علاوہ یورپی یونین کے نوجوانوں سے متعلق دیگر اقدامات میں ''یوتھ ایڈوائزری بورڈ‘‘ اور ''یوتھ چیک‘‘ جیسے پلیٹ فارم اور منصوبے بھی شامل ہیں۔
یورپی یونین میں مشاورت کے ذریعے فیصلہ سازی میں نوجوانوں کی عملی شمولیت کی ایک شکل اگر ''ای یو یوتھ ڈائیلاگ‘‘ ہے تو ایک دوسری صورت ''یورپی یوتھ ایونٹ‘‘ بھی ہے۔ اس ایونٹ کا اہتمام ہر دو سال بعد کیا جاتا ہے اور اس میں پوری یورپی یونین سے ہر مرتبہ ہزاروں نوجوان شرکت کرتے ہیں۔
مصنف: سدرة المنتہیٰ (لوسیا شُلٹن)
ادارت: مقبول ملک