یورپی پارلیمنٹ کے وفد کا دورہ ء ایران منسوخ
28 اکتوبر 2012![](https://static.dw.com/image/16335288_800.webp)
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے یورپی پارلیمنٹ کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس وفدکا یہ دورہ اس لیے منسوخ کیا گیا ہے کیونکہ ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ یہ وفد تہران میں قید ان دونوں شخصیات سے نہیں مل سکے گا۔
انسانی حقوق کی سرکردہ خاتون کارکن نسرین ستودہ اور حکومت کے ناقد فلم ہدایتکار جعفر پناہی کو جمعہ کے دن انسانی حقوق کے معتبر یورپی ایوارڈ ’سخاروف پرائز‘ سے نوازا گیا تھا۔ یہ انعام انسانی حقوق کے لیے گرانقدر خدمات ادا کرنے والی چیدہ شخصیات کو دیا جاتا ہے۔
رواں برس کے اس پرائز کے لیے جن شخصیات کو نامزد کیا گیا تھا، ان میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے خلاف احتجاج کرنے والی میوزک بینڈ پُسی رائٹ کی خواتین سنگرز، بیلاروس کے انسانی حقوق کے سرکردہ کارکن Ales Bialiatski، قانونی مدد فراہم کرنے والے Joseph Francis اور روانڈا میں اپوزیشن کے تین کارکن بھی شامل تھے۔
یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے بقول تہران حکومت نے کہا ہے کہ اتنے مختصر وقت میں یورپی پارلیمنٹ کے وفد کی ملاقات ان دونوں شخصیات سے کرانے کی کوئی ضمانت نہیں دی جا سکتی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ہفتے کے دن یہ وفد ایران کے لیے روانہ ہونے والا تھا کہ یورپی یونین کے لیے ایرانی سفیر نے ٹیلی فون کر کے بتایا کہ یہ وفد نسرین اور پناہی سے نہیں مل سکے گا، جس کے بعد یہ دورہ منسوخ کر دیا گیا۔
سنتالیس سالہ نسرین ریاستی سلامتی کے خلاف سازش میں ملوث پائے جانے پر گیارہ برس کی سزائے قید کاٹ رہی ہے جبکہ باون سالہ پناہی اپنے گھر پر نظر بند ہیں اور حکومت کی طرف سے ان پر بیس برس تک فلمسازی پر پابندی عائد کی گئی ہے۔
ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی نے ایرانی پارلیمان کے اسپیکر کے خصوصی مشیر برائے بین الاقوامی امور حسین شیخ الاسلام کے حوالے سے بتایا ہےکہ تہران نے یورپی پارلیمنٹ کے اس وفد کی طرف سےلگائی گئی اس شرط کو مسترد کر دیا تھا کہ یہ وفد ان ’دونوں قیدیوں ‘سے ملاقات کرے گا۔
ایرانی اور یورپی پارلیمنٹ کے مابین ثالثی کا کردار ادا کرنے والے ایران کے معروف وکیل کاظم جلالی نے کہا ہےکہ یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے ’غیر منطقی ‘ درخواست کی وجہ سے اس دورے کی راہ میں رکاوٹ پڑی۔ یورپی پارلیمنٹ کے وفد نے آخری مرتبہ 2007ء میں ایران کا دورہ کیا تھا۔
( ab /ai (AFP