یورپی کمیشن کی صدارت: باروسو کی حمایت
19 جون 2009برسلز میں یورپی سربراہی اجلاس کی صدارت یونین کے موجودہ صدر ملک چیک جمہوریہ کے وزیر اعظم ژان فشر نے کی۔ پہلے دن کی کارروائی کے اختتام پر چیک وزیر اعظم نے گذشتہ رات صحافیوں کو بتایا کہ 27 رکنی یونین کے سربراہان مملکت و حکومت نے دیگر امور پر تفصیلی مشاورت کے علاوہ اس امر کی بھی متفقہ طور پر حمایت کی کہ یورپی کمیشن کے موجودہ صدر اور پرتگال کے سابق وزیر اعظم یوزے مانوئل باروسو کو دوسری مرتبہ بھی یورپی کمیشن کا صدر منتخب کیاجانا چاہئے۔
53 سالہ باروسو اس عہدے کے لئے اب تک سامنے آنے والے واحد مضبوط امیدوار ہیں جن کے موجودہ پانچ سالہ عہدے کی مدت اسی سال اکتوبر کے آخر میں پوری ہو گی۔ یورپی یونین میں یورپی کمیشن کے صدر کا عہدہ اس بلاک میں سب سے اعلیٰ ترین انتظامی عہدہ ہے اور قدامت پسند سیاستدان باروسوکے بارے میں برسلز میں جاری یورپی سربراہی کانفرنس میں یہ موقف سامنے آیا کہ یورپی کمیشن کی صدارت کے لئے وہی سب سے مناسب امیدوار ہیں۔
اس بارے میں اجلاس کے پہلے دن کے اختتام پر وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے کہا کہ یورپ کو اپنے مذاکراتی ساتھیوں کے ساتھ کامیاب مکالمت کا اہل رہنا چاہئے اور اس بارے میں جاری بحث کئی مہینوں تک جاری نہیں رہ سکتی۔ اسی لئے اس امر کی حمایت کی گئی ہے کہ یورپی پارلیمان کو، جیسا کہ حالیہ پارلیمانی انتخابات سے قبل رکن ملکوں کی اکثریت کی طرف سے کہا بھی گیا تھا، جولائی میں یورپی کمیشن کے نئے صدر کے انتخاب کا معاملہ طے کرلینا چاہئے۔
یوزے مانوئل باروسو کے دوبارہ انتخاب کے لئے، ان کی امیدواری کی، یورپی سربراہی کانفرنس کی طرف سے حمایت کے بعد، اب تک یورپی پارلیمان کے اسپیکر کے فرائض انجام دینے والے جرمن قدامت پسند سیاستدان ہانس گیرٹ پوئٹرنگ نے کہا کہ نئی یورپی پارلیمان کے نو جولائی کو شروع ہونے والے اجلاس میں پہلے مختلف پارلیمانی گروپوں کے سربراہان کا چناؤ ہو گا اور پھر یہ طے کرنے کی کوشش کی جائے گی کہ آیا یورپی کمیشن کے نئے صدر کی نامزدگی یورپی پارلیمان کے جولائی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہونا چاہئے۔
یورپی رہنماؤں نے باروسو کے دوبارہ انتخاب کی حمایت تو کردی ہے مگر ان کی نامزدگی کی توثیق میں کافی رکاوٹیں بھی ہوں گی کیونکہ یورپی پارلیمان کے ارکان کا ایک حصہ یہ نہیں چاہتا کہ باروسو کو دوبارہ یورپی کمیشن کا صدر بننا چاہئے۔ یورپی کمیشن کے صدر اور اِس کمیشن کے تمام ارکان کی نامزدگی یورپی یونین کی سیاسی قیادت کرتی ہے لیکن اس نامزدگی کی یورپی پارلیمان سے منظوری قانونی طور پر لازمی ہوتی ہے۔
اپنی امیدواری کی برسلز میں یورپی سربراہان کی طرف سے مکمل حمایت کے بعد یوزے مانوئل باروسو نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ یورپی رہنماؤں نے ان کی متفقہ طور پر حمایت کی ہے اور یورپی پارلیمان میں اگر، ارکان ان کی نامزدگی کی متفقہ منظوری نہیں دیتے تو یہ بھی یورپی جمہوری عمل کا حصہ ہوگا۔