یورپی یونین اور جاپان کے مابین آزاد تجارتی معاہدہ ہو گیا
17 جولائی 2018یورپی یونین اور جاپان کے مابین طے پانے والی اس اہم تجارتی ڈیل کے نتیجے میں دنیا کا سب سے بڑا تجارتی بلاک وجود میں آ جائے گا۔ اس تجارتی ڈیل میں وعدہ کیا گیا ہے کہ جاپان اور یورپی یونین ایک دوسرے کی برآمدات پر ننانوے فیصد تک وہ محصولات ختم کر دیں گے، جن کی دونوں کے مابین موجودہ سالانہ مالیت قریب ایک بلین یورو بنتی ہے۔
جاپانی وزیر اعظم شینزو آبے نے اس ڈیل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیشرفت دنیا پر واضح کرتی ہے کہ جاپان اور یورپی یونین اپنے غیرمتزلزل عزم کے باعث آزاد تجارت کے چیمپئن بن چکے ہیں اور وہ بھی ایک ایسے وقت پر جب دنیا میں تجارتی شعبے میں اقتصادی تحفظ پسندی کی سوچ میں اضافہ ہو رہا ہے۔
یورپی کمیشن کے مطابق یورپی یونین اور جاپان کے مابین ’اکنامک پارٹنرشپ ایگریمنٹ‘ EPA کے ساتھ دنیا کا سب سے بڑا تجارتی زون وجود میں آئے گا۔ اس تجارتی ڈیل سے یورپی یونین اور جاپان کے چھ سو ملین شہری فائدہ اٹھا سکیں گے جبکہ اس تجارتی بلاک کی مجموعی اقتصادی پیداوردنیا کی مجموعی اقتصادی پیداوار یا جی ڈی پی کے قریب ایک تہائی کے برابر ہو گی۔
یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے اس کامیاب تجارتی ڈیل کے بارے میں کہا ہے کہ یہ پیشرفت اقتصادی ’پروٹیکشنزم‘ کے خلاف ’ایک واضح پیغام‘ ہے۔ ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ اس ڈیل سے عالمی تجارت کو بھی فروغ ملے گا۔
اس غیر معمولی معاہدے پر دستخط سترہ جولائی بروز منگل ٹوکیو میں منعقدہ ایک تقریب میں کیے گئے۔ اس موقع پر ڈونلڈ ٹسک کے ہمراہ یورپی کمیشن کے صدر ژاں کلود ینکر اور دیگر اعلیٰ یورپی سفارتکار بھی موجود تھے۔ یورپی یونین اور جاپان کی 25 ویں سمٹ کے موقع پر طے پانے والی اس تجارتی ڈیل کو حتمی شکل دینے کے لیے چار سال تک مذاکرات کیے گئے۔
دو ہزار سترہ میں EPA کے مسودے کو حتمی شکل دے دی گئی تھی اور اب فریقین کی طرف سے دستخطوں کے بعد اس معاہدے پر عمل درآمد سن دو ہزار انیس سے شروع ہو جائے گا۔ یورپی یونین نے اس ڈیل کو انتہائی اہم قرار دیا ہے۔ فی الحال یورپی یونین اور جاپان کے مابین مصنوعات اور خدمات کے شعبوں میں دوطرفہ تجارت کا سالانہ حجم چھیاسی بلین یورو بنتا ہے۔
ع ب / م م / خبر رساں ادارے