1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
جرائمجرمنی

سائبر حملوں کے لئے روسی فوجی انٹیلی جنس ایجنسی ذمہ دار،جرمنی

9 ستمبر 2024

جرمن انٹیلیجنس ایجنسی نے ماسکو پر جرمن سیاستدانوں اور کمپنیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر تخریب کاری کی کارروائیوں کا الزام لگایا ہے۔ اسی فوجی انٹیلی جنس نے روس کے حملے کے بعد یوکرین کے اہداف کو بھی نشانہ بنایا تھا۔

انتباہ جاری کرنے سے پہلے جرمن انٹیلی جنس نے بی آئی، امریکی سائبر سکیورٹی ایجنسی سی آئی ایس اے، این ایس اے اور دیگر دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کیا۔
انتباہ جاری کرنے سے پہلے جرمن انٹیلی جنس نے بی آئی، امریکی سائبر سکیورٹی ایجنسی سی آئی ایس اے، این ایس اے اور دیگر دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کیا۔تصویر: Tim Goode/empics/picture alliance

جرمنی کی داخلی انٹیلی جنس ایجنسی (بی ایف وی) نے پیر کو ایک انتباہ جاری کیا ہے کہ روسی ملٹری انٹیلی جنس( جی آر یو) سے تعلق رکھنے والے سائبر کرائم گروپ کا نیٹو اور یورپی یونین کے ممالک کے خلاف متعدد آن لائن حملوں کے پیچھے ہاتھ ہے۔

بی ایف وی نے امریکی انٹیلی جنس اور دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کرتفتیش کے دوران پایا کہ جی آر یو سے تعلق رکھنے والی یونٹ 29155 سے تعلق رکھنے والا گروپ "کم از کم 2020 کے بعد سے جاسوسی، تخریب کاری، اور ساکھ کو نقصان پہنچانے کے مقاصد کے لیے عالمی اہداف کے خلاف کمپیوٹر نیٹ ورک آپریشنز کے ذمہ دار ہے۔"

روسی ہیکرز کا ہسپانوی دفاعی کمپنی پر ’سائبر حملہ‘

پچاس فیصد سے زائد جرمن کمپنیاں سائبر حملوں کا شکار، سروے

اس نے خبردار کیا کہ یونٹ، جسے کیڈٹ بلیزارڈ یا امبر بیئر بھی کہا جاتا ہے، جنوری 2022 میں یوکرینی اہداف پر سائبر حملوں کے پیچھے تھا، اس سے ایک ماہ قبل روس نے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔

یوکرائن پر روسی حملہ: سائبر جنگ کا منظر نامہ

03:52

This browser does not support the video element.

ایس پی ڈی سائبر اٹیک کے پیچھے بھی غالباﹰ اسی یونٹ کا ہاتھ

یہ انتباہ اس وقت سامنے آیا ہے جب برلن نے ماسکو پر حکمران سوشل ڈیموکریٹس، اور آئی ٹی، لاجسٹک اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں متعدد جرمن کمپنیوں کے خلاف سائبر حملوں کا الزام لگایا تھا۔ ان حملوں میں حساس ڈیٹا کی چوری اور ان کی اشاعت شامل تھا۔

امریکا پر نیا سائبر حملہ، سینکڑوں کمپنیاں متاثر

اسی جی آر یو یونٹ پر ہی 2018 میں برطانیہ میں سرگئی اسکرپال اور ان کی بیٹی کو زہر دینے کے پیچھے ہاتھ ہونے کا شبہ ظاہر کیا جاتا ہے۔

 ج ا⁄ ص ز ( روئٹرز، بی ایف وی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں