1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین شام پر عائد پابندیاں بتدریج نرم کر سکتی ہے

10 جنوری 2025

یورپی یونین کے مطابق اگر جنگ زدہ ملک شام کے نئے حکمران ملکی اقلیتوں کے تحفظ کے لیے ایک جامع حکومت سازی کا عمل شروع کریں، تو اس ملک کے خلاف عائد پابندیاں بتدریج ختم کی جا سکتی ہیں۔

امریکہ اور یورپ شام میں صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد نئی قیادت کے ساتھ اچھے روابط قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
امریکہ اور یورپ شام میں صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد نئی قیادت کے ساتھ اچھے روابط قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیںتصویر: Alexandros Michailidise/European Union

یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کایا کالاس نے روم میں مغربی طاقتوں کے ساتھ ملاقات کے ایک دن بعد جنگ زدہ ملک شام کے بارے میں ایکس پر لکھا ہے، ''یورپی یونین بتدریج پابندیوں میں نرمی کر سکتی ہے، بشرطیکہ وہاں ٹھوس پیش رفت ہو۔‘‘

امریکہ اور یورپ شام میں صدر بشار الاسد کی معزولی کے بعد نئی قیادت کے ساتھ اچھے روابط قائم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ قبل ازیں 27 ممالک پر مشتمل یورپی یونین نے شام کی خانہ جنگی کے دوران اسد حکومت اور شام کی معیشت پر وسیع تر پابندیاں عائد کی تھیں۔

دریں اثنا دمشق میں نئی عبوری حکومت بھی ملک پر عائد پابندیاں ہٹائے جانے کے لیے لابنگ کر رہی ہے۔ دوسری جانب بین الاقوامی برادری پابندیاں ہٹانے میں ہچکچاہٹ سے کام لے رہی ہے۔ بہت سے ممالک یہ دیکھنے کے منتظر ہیں کہ دمشق میں نئے حکمران اپنی طاقت کا استعمال کیسے کرتے ہیں؟

اسلامی گروپ ہیئت تحریر الشام، جس کے سربراہ شام کے نئے ڈی فیکٹو لیڈر احمد الشرع ہیں، کا موجودہ حکومت پر غلبہ ہے اور یہ گروپ باضابطہ طور پر یورپی یونین کی پابندیوں کی زد میں ہے۔

جرمنی نے پہلے ہی یورپی یونین پر شام کے خلاف عائد پابندیوں میں نرمی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے، جبکہ جرمن وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے اپنے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ دمشق کا دورہ بھی کیا تھاتصویر: AFP

جرمنی نے پہلے ہی یورپی یونین پر شام کے خلاف عائد پابندیوں میں نرمی کے لیے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے، جبکہ جرمن وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے اپنے فرانسیسی ہم منصب کے ساتھ دمشق کا دورہ بھی کیا تھا۔

سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ برلن حکومت شام کے ساتھ مالیاتی لین دین کو آسان بنانے، نجی سرمائے کی منتقلی پر پابندیاں کم کرنے اور ممکنہ طور پر توانائی اور ہوا بازی کے شعبوں پر عائد پابندیاں ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے۔

توقع ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ 27 جنوری کو برسلز میں ہونے والے اپنے ایک اجلاس میں ان تجاویز پر تبادلہ خیال کریں گے، جن میں کسی بھی تبدیلی کے لیے تمام رکن ممالک کی حمایت ضروری ہے۔

اٹلی کے وزیر خارجہ انٹونیو تاجانی آج بروز جمعہ شام کا دورہ کرنے والے یورپی یونین کے تازہ ترین اعلیٰ عہدیدار ہیں اور توقع ہے کہ وہ ابتدائی ترقیاتی امدادی پیکج کا اعلان بھی کریں گے۔ جمعرات کو روم میں ہونے والے اجلاس میں امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی اور اٹلی کے وزرائے خارجہ نے شام میں استحکام کی حوصلہ افزائی کرنے کی ضرورت پر بھی اتفاق کیا۔

دوسری جانب شام کے وزیر خارجہ اسعد حسن الشیبانی نے جمعے کے روز کہا کہ وہ بھی آنے والے دنوں میں یورپی ممالک کا دورہ کریں گے۔

ا ا / م م (اے ایف پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں