1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستیوکرین

یورپی یونین میں شمولیت، یوکرین مذاکرات کے آغاز کے لیے تیار

30 مئی 2024

جرمن حکومت نے کہا ہے کہ یوکرین نے یورپی یونین میں شمولیت کے لیے ضروری اصلاحات کرتے ہوئے مذاکرات شروع کرنے کے حوالے سے تمام تر تقاضے پورے کر لیے ہیں۔

یوکرین اور دوسرے کئی ممالک کی یورپی یونین میں شمولیت میں کئی برس بھی لگ سکتے ہیں
یوکرین اور دوسرے کئی ممالک کی یورپی یونین میں شمولیت میں کئی برس بھی لگ سکتے ہیںتصویر: Philippe Stirnweiss/European Union 2024

روس نے یوکرین کویورپی یونین کی رکنیت فراہم کرنے سے خبردار کر رکھا ہے تاہم یورپی یونین کے متعدد ممالک کی خواہش ہے کہ جنگ زدہ اس ملک کو جلد از جلد یورپی یونین میں لایا جائے۔ یوکرین اگر یورپی یونین میں شامل ہو جاتا ہے اور اس کے لیے یورپ کی مدد و حمایت میں بھی اضافہ ہو گا کیوں کہ یورپی یونین کے قانون کے مطابق اس کے کسی ایک رکن ملک پر حملے کو یورپی یونین پر حملہ تصویر کیا جائے گا۔

یوکرین کو یورپی یونین میں شامل کرنے کے لیے ایک طویل عرصے سے بات چیت جاری ہے اور اب جرمن وزیر مملکت برائے یورپ آنا لوہرمان نے نیوز ایجنسی ڈی پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے، ''جرمن حکومت کے خیال میں یوکرین جون میں یورپی یونین میں شمولیت کے مذاکرات شروع کرنے کے لیے تمام تقاضے پورے کرتا ہے۔‘‘

جرمنی کی اس خاتون سیاستدان کا مزید کہنا تھا، ''اس لیے ہم تمام رکن ممالک کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ مذاکراتی فریم ورک پر جلد اتفاق کریں۔‘‘

قبل ازیں گزشتہ دسمبر میں یورپی یونین کے رہنماؤں نے یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کے حوالے سے مذاکرات شروع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ تب یورپی رہنماؤں نے جب تک ضروری ہو، اس ملک اور اس کے عوام کو مضبوط حمایت فراہم کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

یورپی کمیشن کے تحفظات بھی برقرار

 یورپی کمیشن کی ایک حالیہ رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا تھا کہ یوکرین بعض اصلاحات کو نافذ کرنے میں کوتاہی کر رہا ہے، خاص طور پر بدعنوانی سے نمٹنے اور اقلیتوں کے تحفظ میں، جس کی وجہ سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ مذاکرات شروع ہونے سے پہلے اصلاحات کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جانا چاہیے۔

یورپی یونین کے سفیر ممکنہ مذاکراتی فریم ورک پر بات چیت کے لیے اگلے ہفتے ملاقات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس تناظر میں ہنگری کو ایک ممکنہ رکاوٹ کے طور پر دیکھا جاتا ہے کیوں کہ وہ ملک ابھی تک یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کی مخالفت کرتا آیا ہے۔

یوکرین اور دوسرے کئی ممالک کی یورپی یونین میں شمولیت میں کئی برس بھی لگ سکتے ہیںتصویر: Kenzo Tribouillard/REUTERS

سن 2022 میں روس کے یوکرین پر حملے کے کچھ ہی دنوں بعد یوکرین اور اس کے ہمسایہ ملک مالدووا نے یورپی بلاک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ درخواست دی تھی۔

یورپی یونین میں شمولیت کیسے ممکن ہوتی ہے؟

یوکرین اور دوسرے کئی ممالک کی یورپی یونین میں شمولیت میں کئی برس بھی لگ سکتے ہیں۔ ترکی نے سن 1999 سے رکن بننے کی درخواست دے رکھی ہے لیکن تب جرمن چانسلر ہیلموٹ کوہل نے سیاسی فیصلہ کرتے ہوئے اسے روک دیا تھا۔

یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرنے کے امیدوار ملک کو کوپن ہیگن معیارات (کرائٹیریا) کو پورا کرنا لازمی ہوتا ہے۔ یہ معیارات سن 1993 میں ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں ہونے والی سمٹ میں منظور کیے گئے تھے۔ ان معیارات میں قانون کی حکمرانی کی ضمانت اور اہم اداروں کی آزادی جیسے امور شامل ہیں۔

27 رکنی یورپی یونین کے اراکین کا خیال ہے رکنیت حاصل کرنے والے ممالک علاقائی صورت حال اور اقتصادی منفعت کے تناظر میں بھی درخواستیں جمع کروانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یورپی یونین کے ماہرین کا خیال ہے کہ ترکی کی موجودہ سیاسی صورت حال اس کی رکنیت کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہے۔ ہنگری رکن ہے لیکن وہاں حکومت جمہوری عمل کے منافی اقدامات سے گریز نہیں کرتی۔

یوکرین اور دوسرے کئی ممالک کی یورپی یونین میں شمولیت میں کئی برس بھی لگ سکتے ہیںتصویر: Alexandros Michailidis/European Union

یورپی یونین کو تسلیم کرنے اور اس کے قوانین پر عمل درآمد شروع کرنے کے بعد یورپی کمیشن کے اہلکار رکنیت کے خواہش مند ملک کے ساتھ مذاکرت کا آغاز کر دیتے ہیں۔ اس عمل کے دوران اس ملک کو عدالتی، انتظامی، اقتصادی اور سیاسی ڈھانچے میں تبدیلیاں لانا بھی ضروری ہوتا ہے اور ان کی تصدیق یورپی یونین کے معیارات کی روشنی میں اعلیٰ اہلکار کرتے ہیں۔ ان تمام اقدامات کو دیکھتے ہوئے یورپی کونسل کو متفقہ طور پر انہیں تسلیم کرنا ہوتا ہے۔

یورپ کا یوکرین کی درخواست پر سنجیدگی سے غور لازمی کیوں؟ تبصرہ

اس کے بعد کے مرحلہ میں یورپی کمیشن کی جانب سے  درخواست کا جامع جائزہ لیا جاتا ہے اور یہ تعین کیا جاتا ہے  کہ اس ملک کے ادارے تجویز کردہ فریم ورک کے مطابق عمل کر رہے ہیں اور اس مناسبت سے مذاکراتی عمل کو کئی حصوں میں بانٹ دیا جاتا ہے۔

رکنیت سازی کا تھکا دینا والا سلسلہ

یورپی یونین کی رکن ریاستیں اس عمل کو تسلیم کر لیں تو پھر مذاکراتی سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے۔ یہ مذاکرات موضوعات میں تقسیم ہوتے ہیں، جیسے کہ بنیادی امور، داخلی منڈی، مسابقتی عمل، ترقی کی رفتار، گرین ایجنڈا اور پائیداری، ذخائر، زراعت اور آپس میں ربط و ملاپ وغیرہ ہیں۔

ان موضوعات پر مذاکرات میں جہاں جہاں کمی پائی جاتی ہے، ان کو پورا کرنے کے لیے یورپی کمیشن کے مذاکرات کار تجاویز فراہم کرتے ہیں یا بتدریج ترقی کا عمل واضح کرتے ہیں۔ ان معاملات پر مکمل عمل درآمد کے لیے کئی سال درکار ہوتے ہیں۔

کئی سالوں سے سربیا اور مونٹی نیگرو بھی رکنیت کی درخواست جمع کروائے ہوئے ہیں لیکن یورپی کمیشن کے خدشات ان ممالک سے ابھی تک رفع نہیں ہو سکے ہیں۔

حال ہی میں رکنیت سازی کا مذاکراتی عمل شمالی مقدونیہ کے ساتھ شروع کیا گیا ہے۔ اس عمل کو ہالینڈ کی حکومت نے اب روک دیا ہے کیونکہ وہاں کی حکومت سرحدوں کے آرپار ہونے والے جرائم کی بیخ کنی میں دلچسپی نہیں رکھتی۔ مجموعی طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یورپی یونین کی رکنیت پلیٹ میں رکھا پھل نہیں بلکہ یہ ایک تھکا دینے والا عمل ہے جو کئی سالوں پر محیط ہوتا ہے۔

ا ا/ا ب ا (ڈی پی اے، ڈی ڈبلیو)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں