یورپی یونین کی اہم سمٹ، ’انتہائی ایمانداری‘ کی ضرورت ہے
16 ستمبر 2016یورپی یونین کے رہنما جمعہ سولہ ستمبر کو برطانیہ کی عدم موجودگی میں براتسلاوا میں ہونے والی ایک اہم سمٹ میں شریک ہو رہے ہیں۔ اس سمٹ میں ستائیس ممالک کے رہنما بریگزٹ کے بعد کی صورتحال کے علاوہ دفاعی تعاون، سرحدوں کی نگرانی اور مہاجرت کے بحران پر توجہ مرکوز کریں گے۔
یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے اس ملاقات سے قبل کہا، ’’ہم براتسلاوا میں اس لیے جمع نہیں ہو رہے کہ ایک دوسرے کو راحت پہنچائی جائے یا ایسے حقیقی چیلنجز کو نظر انداز کر دیا جائے، جن کا ہمیں سامنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ایسے اسباب کو جاننا ضروری ہے کہ بریگزٹ کیوں ہوا اور تجزیے کے بعد ایسے اسباب و عوامل کا سدباب کیا جانا چاہیے۔
ڈونلڈ ٹسک نے مزید کہا کہ برطانوی عوام کی طرف سے یورپی یونین سے الگ ہونے کے فیصلے کے بعد ضرروی ہو گیا ہے کہ موجودہ صورتحال کا انتہائی ایمانداری اور سنجیدگی سے تجزیہ کیا جائے۔
دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کو نہ صرف مہاجرین کے سنگین ترین بحران کا سامنا ہے بلکہ ساتھ ہی یورپ میں دہشت گردانہ حملوں کی وجہ سے بھی ایک پریشان کن صورتحال درپیش ہے۔
ڈونلڈ ٹسک براتسلاوا میں ہونے والی سمٹ میں ایک روڈ میپ پیش کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس کوشش سے یورپی عوام کو احساس ہو گا کہ بریگزٹ کے بعد یورپی رہنماؤں نے بہت کچھ سیکھا ہے اور وہ یورپی استحکام کو بحال کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مہاجرین کا بحران بھی اس سمٹ میں اہمیت کا حامل ہو گا۔
مہاجرت کے بحران پر یورپی ممالک کے مابین کشیدگی کا اندازہ یوں بھی لگایا جا سکتا ہے کہ رواں ہفتے ہی لکسمبرگ کے وزیر خارجہ نے مطالبہ کر دیا تھا کہ مہاجرین کے ساتھ ’جانوروں جیسا برتاؤ‘ کرنے کی وجہ سے ہنگری کی یورپی یونین کی رکنیت معطل کر دی جانی چاہیے۔
تاہم یورپی کمیشن کے سربراہ ژاں کلود یُنکر کے بقول یورپی یونین کو ’خطرات‘ لاحق نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ یورپی رہنما مل کر مشاورت اور تعاون سے تمام بحرانوں پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔