یورپی یونین کی سمٹ، لیبیا اور پرتگال ایجنڈے پر
24 مارچ 2011![](https://static.dw.com/image/6481413_800.webp)
اس سمٹ کا مقصد دراصل پرتگال کے سیاسی ومالی بحران سے نمٹنے کے لیے کسی متفقہ لائحہ عمل تک پہنچنا تھا تاہم لیبیا میں عالمی برادری کی فوجی مداخلت کے بعد اب اس سمٹ میں یہ نکتہ بھی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔
اس سمٹ سے قبل پرتگالی وزیر اعظم یوزے سوکراتیش اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ انہوں نے یہ فیصلہ اس وقت کیا، جب پارلیمان نے ان کی حکومت کی طرف سے پیش کیا گیا بچتی منصوبہ رد کیا۔ انہوں نے یونان اور آئر لینڈ کی طرح بیل آؤٹ پیکج سے بچنے کے لیے یہ بچتی منصوبہ پیش کیا تھا۔
سوکراتیش نے اپنے نشریاتی خطاب میں کہا کہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے اس منصوبے کو رد کر دیا ہے، جس کے تحت بیرونی مدد کے بغیر ہی ملک کی معیشت کو سہارا دینے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اس منصوبے کے مسترد ہونے اور اس پر وزیر اعظم یوزے سوکراتیش کے مستعفی ہونے کے بعد اب یہ امکانات بڑھ گئے ہیں کہ پرتگال بھی بیل آؤٹ پیکج کے لیے درخواست جمع کروا سکتا ہے۔
مستعفی ہونے کے باوجود یوزے سوکراتیش یورپی یونین سمٹ میں شریک ہوں گے۔ اس سمٹ میں کوشش کی جائے گی کہ یورو زون کے سترہ رکن ممالک کے ملکی بجٹ کے خسارے کو کم کرنے کے لیے ایک مؤثر پالیسی طے کی جا سکے۔
اس سمٹ میں لیبیا کے بحران پر بھی گفتگو کی جائے گی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے سفارتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ معمر قذافی کے خلاف فوجی کارروائی کے علاوہ اس کارروائی میں نیٹو کے ممکنہ کردار پر بھی گفتگو کی جائے گی۔
بتایا گیا ہے کہ جمعرات کی شام کو ’ورکنگ ڈنر‘ پر برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون اور فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی لیبیا میں فوجی کارروائی کے حوالے سے ایک ایک دستاویز کے اہم نکات تیار کریں گے جبکہ اٹلی اور مالٹا سے درخواست کی جائے گی کہ وہ اس صورتحال میں پناہ گزینوں کو مدد فراہم کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں۔
رپورٹ: عاطف بلوچ
ادارت: شادی خان سیف