1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کے بیس سے زیادہ رکن ممالک بجٹ خسارے کا شکار

28 اپریل 2024

یورپی یونین کے ادارہ شماریات ’یوروسٹیٹ‘ کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ برس یعنی 2023 ء میں یورپی یونین کے 20 رکن ممالک کو بجٹ خسارے کا سامنا رہا۔

Geldscheine und der Schriftzug "Inflation"
تصویر: BARBARA GINDL/APA/picturedesk.com/picture alliance

پیر 22 اپریل کو یورپی یونین کے ادارہ شماریات 'یوروسٹیٹ‘ کے پیش کردہ تازہ ترین اعداد و شمار سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ گزشتہ برس یعنی 2023 ء میں یورپی یونین کے 20 رکن ممالک کو بجٹ خسارے کا سامنا رہا۔

27 رُکنی  یورپی  یونین کے 20 ممبر ممالک نے گزشتہ برس اس امر کا اعتراف کیا کہ انہیں اپنے سالانہ بجٹ کے خسارے کا سامنا رہا۔ ان اعداد و شمار پر مبنی تازہ رپورٹ کے مطابق قبرص، ڈنمارک، آئرلینڈ اور پرتگال کے علاوہ یورپی یونین کے 23 ممالک نے 2023 ء میں  جتنا فنڈ لیا اس سے زیادہ خرچ کیا۔

یورپی یونین پاکستان کے ساتھ تعاون کی خواہاں ہے، رینا کیونکا

05:14

This browser does not support the video element.

بجٹ خسارے کے شکار ممالک میں اٹلی  7.4 فیصد خسارے کے ساتھ سرفہرست رہا، اس کے بعد ہنگری 6.7 فیصد کے ساتھ دوسرے اور رومانیہ 6.6 فیصد بجٹ خسارے کے ساتھ اس فہرست میں  میں تیسرے نمبر پر رہا۔

'یوروسٹیٹ‘ کے اعداد و شمار سے پتا چلا کہ 2023 ء میں یورپی یونین کی دیگر رکن ریاستوں میں سالانہ بجٹ کا خسارہ 3 فیصد سے زیادہ نوٹ کیا گیا تھا جو یورپی یونین کے مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی وسیع حدود سے اوپر ہیں۔

یورپی یونین کے رکن ممالک میں بجٹ خسارے کا براہ راست اثر یورو کی قدر پر پڑتا ہےتصویر: DesignIt/Zoonar/picture alliance

یاد رہے کہ بجٹ خسارے اور عوامی قرضوں سے متعلق یورپی یونین کے خود ساختہ قوانین فی الحال زیر اصلاحات ہیں۔

یورپی یونین  کے مالیاتی اصولوں کے مطابق عام حکومتی بجٹ خسارہ عوامی بجٹ کی آمدنی اور اخراجات میں فرق (جس کا احاطہ بنیادی طور پر قرض لینے سے ہوتا ہے) کی سطح کو مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) سے 3 فیصد سے کم رکھا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی یورپی یونین کی رکن ریاست کے عوامی قرض کی سطح جی ڈی پی کے 60 فیصد سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔

یورپی یونین کے ادارہ شماریات 'یوروسٹیٹ‘  کی اطلاعات کے مطابق سال 2023 ء میں یورپی یونین کے 13 رکن ممالک کے قرضوں کا تناسب جی ڈی پی کے 60 فیصد سے زیادہ  رہا۔ ان ممالک کی فہرست میں اٹلی 161.9 فیصد کیساتھ سب سے اوپر تھا جبکہ فرانس میں قرضوں کا تناسب 137.3 فیصد، اسپین میں 107.7 جبکہ بلجیم میں 105.2فیصد ریکارڈ کیا گیا۔

ریاستوں کا بجٹ خسارہ عوام کی روز مرہ زندگی کی ضروریات کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنتا ہے

کورونا  وائرس کے وبائی امراض اور  یوکرین کی جنگ اور مکمل روسی حملے کے نتیجے میں یورپی یونین کے مالی قواعد معطل کر دیے گئے تھے۔

2024 ء کے موسم بہار سے ان قواعد کو دوبارہ سے متعارف کروانے کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان قواعد کی خلاف ورزی کی صورت میں پولیس جرمانہ لگائے گی۔ یہ اقدام آخری حربے کے طور پر کیا جائے گا۔

یورپی یونین کے رکن ممالک پر یہ لازم ہے کہ وہ اپنے قرضوں اور ملکی خسارے کو کم کرنے کا عہد کریں۔ ان قوانین و ضوابط کا مقصد یورو زون کو مستحکم بنانا ہے۔

ک م/ش ح (ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں