1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتیورپ

یورپی یونین کے وزراء خارجہ کا دورہ کییف اور حمایت کا اعلان

3 اکتوبر 2023

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے روس کے حملے کے پیش نظر یوکرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے کییف کا سفر کیا۔ تاہم ان کا یہ دورہ ایک ایسے وقت ہوا، جب مغربی اتحاد میں دراڑیں پڑنے کا خطرہ دکھائی دے رہا ہے۔

 یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کییف جمع
پہلی بار یورپی یونین کے وزرائے خارجہ بلاک کی سرحدوں سے باہر نکل کر کییف میں میٹنگ کے لیے جمع ہوئے۔تصویر: Ukrainian Presidential Press Service/REUTERS

یورپی یونین کے اعلیٰ سفارت کار جوسیپ بوریل کے دورہ کییف کے مطلوبہ مقاصد بالکل واضح تھے، جہاں وہ یوکرین کے وزیر خارجہ دیمیترو کولیبا کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہوئے اور اس دورے کو ''تاریخی'' قرار دیا۔

مقبوضہ کریمیا میں روسی فوجی تنصیابات پر یوکرینی حملے

پہلی بار یورپی یونین کے وزرائے خارجہ بلاک کی سرحدوں سے باہر نکل کر کییف میں میٹنگ کے لیے جمع ہوئے۔ اس موقع پر بوریل نے کہا کہ ابھی تو یوکرین یورپی یونین سے الحاق کا ابتدائی امیدوار ہے، تاہم ایک دن یہ اس بلاک میں صف اول کا ساتھی ہو گا۔

یوکرین کو مزید اسلحہ فراہم نہیں کریں گے، پولینڈ

بوریل نے بات چیت کے آغاز سے پہلے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا، ''ہم یہاں یوکرین میں۔۔۔۔  یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایک تاریخی اجلاس کر رہے ہیں۔ ہم یوکرینی عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کے اظہار کے لیے یہاں موجود ہیں۔''

یو این سمٹ: جرمن چانسلر کی یوکرینی جنگ میں دکھاوے کے امن کے خلاف تنبیہ

یوکرین کے ساتھ یکجہتی کا اظہار

اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ اینالینا بیئربوک نے آنے والے موسم سرما کے مہینوں میں یوکرین کو روسی بمباری کے خلاف ایک ''حفاظتی ڈھال'' کی پیشکش کرنے کی بات کی۔

روس اور مغرب دونوں پر یکساں اعتماد ہے، ترک صدر ایردوآن

فرانس کی وزیر خارجہ اور یورپی امور کی وزیر کیتھرین کولونا نے روس کو خبردار کیا کہ اسے ''ہماری تھکن پر اعتماد نہیں کرنا چاہیے۔ ہم آنے والے دنوں میں ایک طویل عرصے تک وہاں رہیں گے۔''

کیا پاکستان نے آئی ایم ایف ڈیل کے لیے یوکرین کو ہتھیار فراہم کیے؟

واضح رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے 18 ماہ سے بھی زائد عرصے کے بعد بھی اس تنازعے کا کوئی واضح اختتام نظر نہیں آ رہا ہے، جبکہ جون میں یوکرین نے بھی روس کے خلاف جوابی کارروائی شروع کر دی۔

بلاک کے اداروں اور حکومتوں نے اجتماعی طور پر یوکرین کے لیے 136.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی فوجی، مالی اور انسانی امداد کا وعدہ کیا ہےتصویر: Ukrainian Presidential Press Service/REUTERS

کییف میں یورپی یونین نے یہ واضح کیا کہ وہ یوکرین کے ساتھ کھڑا ہے۔ بلاک کے اداروں اور حکومتوں نے اجتماعی طور پر یوکرین کے لیے 136.4 بلین ڈالر سے زیادہ کی فوجی، مالی اور انسانی امداد کا وعدہ کیا ہے۔

ایک غیر منافع بخش تھنک ٹینک 'انسٹیٹیوٹ فار دی ورلڈ اکنامی' کے مطابق تنہا جرمنی نے تقریباً 20 بلین یورو کا وعدہ کیا ہے۔ امریکہ نے بھی تقریباً 60 بلین یورو دینے کا وعدہ کر رکھا ہے۔

کیا مغرب سے حمایت ختم ہو رہی ہے؟

لیکن مستقبل میں اس مغربی حمایت پر سوالیہ نشان بھی لگ گیا ہے۔ اتوار کے روز ہی سلوواکیہ کے انتخابات میں روس نواز رابرٹ فیکو نامی امیدوار کافی مقبول ثابت ہوئے، جنہوں نے اپنی مہم کے دوران یوکرین کی فوجی حمایت ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

اگر رابرٹ فیکو اگلی مخلوط حکومت کی قیادت کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں اور اپنے وعدوں کو پورا کرتے ہیں، تو سلواکیہ کییف کے لیے امداد کی منظوری کو روکنے کے لیے ہنگری کا ساتھ دے سکتا ہے۔

یہاں تک کہ پولینڈ، جو یوکرین کے قریبی حمایتیوں میں سے ایک ہے، نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ وہ کییف کو ہتھیار بھیجنا بند کر دے گا۔ تاہم بعد میں وزیر اعظم میٹیوز موراویکی نے فوری طور پر وضاحت پیش کی اور کہا کہ ان کے تبصروں کی غلط تشریح کی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت اب نئے ہتھیار بھیجنا بند کردے گی۔

وارسا نے یہ قدم اناج کی برآمدات پر یوکرین کے ساتھ شدید اختلاف اور تناؤ کے درمیان اٹھایا ہے۔ پولینڈ میں بھی انتخابات ہونے والے ہیں اور موراویکی کی دائیں بازو کی لا اینڈ جسٹس پارٹی (پی آئی ایس) کسان ووٹروں پر زیادہ انحصار کرتی ہے اور ملک کے کاشتکار یوکرین کے سستے اناج کی درآمد سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔

امریکہ نے بھی بجٹ سے متعلق سخت مذاکرات کے دوران یوکرین کو دی جانے والی امداد کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔ حکومتی شٹ ڈاؤن سے بچنے کے لیے جس بجٹ پر بات ہوئی ہے، اس میں یوکرین کے لیے امداد کی پیش گوئی نہیں کی گئی ہے۔ تاہم صدر جو بائیڈن ابھی بھی حل تلاش کرنے پر زور دے رہے ہیں۔

ادھر یوکرین کے وزیر خارجہ کولیبا نے پیر کے روز ان خدشات کو کم کرنے کی کوشش کی۔ خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ واشنگٹن کی حمایت ختم ہو رہی ہے۔

 سلوواکیہ کے انتخابات کے بارے میں، کولیبا نے کہا کہ یہ کہنا بہت جلد ہو گا کہ بریٹیسلاوا میں نئی حکومت کییف کو دی جانے والی فوجی امداد پر کیا موقف اختیار کرے گی۔

پیر کے روز کییف میں یوکرین کے حوالے سے یورپی یونین کی پالیسی میں کوئی بڑی تبدیلی نظر نہیں آئی، لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ غیر متزلزل حمایت اندرون ملک خدشات کے ساتھ کثرت سے تصادم کا باعث بن سکتی ہے۔

 یوکرین کے خلاف روسی جنگ کی وجہ سے عام اشیا کی قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں اور افراط زر میں اضافے کی وجہ سے روز مرہ کی زندگی بہت مشکل ہو گئی ہے۔ اس کے سبب یورپی یونین میں رہنے والے بہت سے لوگوں کے لیے ایک بہت بڑا دباؤ پیدا کر دیا ہے۔

(ایلا جوائنیر) ص ز/ ج ا

روس بالٹک ریاستوں تک نیٹو کا زمینی رابطہ کس طرح کاٹ سکتا ہے؟

03:35

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں