سرمایہ کاروں نے یورپی یونین کے گرین بانڈ کی خرید میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ اس سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی رقم ماحولیاتی منصوبوں میں استعمال کی جائے گی۔
تصویر: Fotolia/Fantasista
اشتہار
گرین بانڈ کی فروخت کا سلسلہ منگل بارہ اکتوبر سے شروع ہوا اور اس کی ابتدائی خرید کے عمل کو انتہائی شاندار قرار دیا گیا۔ سرمایہ کاروں کی غیر معمولی دلچسپی نے اس بانڈ کے ماحول دوست ہونے کے نظریے کو بہت زیادہ تقویت دی ہے۔ یورپی یونین کے بجٹ کمشنر ژوہانس ہان نے اس بانڈ کی خریداری کو ناقابلِ نظیر قرار دیا۔
سرمایہ کاروں کی جانب سے گرین بانڈ کی ابتدائی خریداری بارہ بلین یورو یا چودہ بلین ڈالر تک پہنچی چکی ہے۔ یورپی یونین کے جاری کردہ اس بانڈ کی مدت پندرہ برس ہے اور اس عرصے کے بعد اصل زر قابل واپسی ہو گا، جبکہ مالی منڈیوں میں منافع کی وصولی مسلسل رہے گی۔ اس سے حاصل ہونے والی آمدن ڈھائی سو بلین یورو ہے، جو یورپی یونین کی رکن ریاستوں کو کورونا وبا کے پھیلاؤ سے ہونے والے اقتصادی اور معاشرتی نقصانات کو پورا کرنے میں بھی استعمال کی جائے گی۔
ٰورپی یونین کے گرین بانڈز کو شاندار سرمایہ کاری قرار دیا گیا ہےتصویر: picture-alliance/NurPhoto/N. Economou
یورپی یونین کو کورونا وبا سے ہونے والے نقصان کا حجم آٹھ سو بلین یورو ہے اور گرین بانڈ سے حاصل ہونے والے ڈھائی سو ارب یورپی یونین کو کورونا وبا سے ہونے والے نقصان کا محض تیس فیصد بنتا ہے۔
یورپی کمیشن کے جاری کردہ گرین بانڈ کو 'پائیدار سرمایہ کاری‘ کے زمرے میں رکھا گیا ہے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدن کو تحفظ ماحول کے منصوبوں پر خرچ کیا جائے گا۔
یورپی کمیشن کے جاری کردہ گرین بانڈ کو 'پائیدار سرمایہ کاری‘ کے زمرے میں رکھا گیا ہےتصویر: Jeff J Mitchell/Getty Images
ژوہانس ہان کے مطابق گلوبل کیپیٹل مارکیٹ میں اب تک گرین بانڈ کے لیے سب سے زیادہ خریدنے کی درخواستیں دی گئی ہیں۔ اس کے خریدار صرف یورپ ہی نہیں بلکہ عالمی مالی منڈیوں میں بھی سامنے آئے ہیں۔
قدرت سے متاثر ’پائیدار طرز تعمیرات‘
ماہر تعمیرات اور ڈيزائنرز نت نئے خيالات کی کھوج ميں قدرت کی طرف ديکھتے آئے ہيں۔ اس عمل کو ’بايو ممکری‘ کہا جاتا ہے اور اس ميں عمارات کی تعمير کے ليے قدرت اور ماحول سے متاثر ديرپا طرز تعمير اور ڈيزائن اپنائے جاتے ہيں۔
تصویر: Frank Rumpenhorst/dpa/picture alliance
لا ساگرادا فميليا (بارسلونا، اسپين)
انٹونی گاؤڈی کی يہ تخليق سن 1882 سے زير تعمير ہے۔ گاؤڈی کے کام ميں ہميشہ ہی سے قدرت دکھائی ديتی ہے۔ بارسلونا ميں ان کی تخليق بڑے بڑے پلروں پر کھڑی ہے، جو ديکھنے والے کی توجہ چھت کی طرف لے جاتے ہيں۔ اگر لمبے لمبے درختوں کے نيچے کھڑے ہو کر اوپر کی جانب ديکھا جائے، تو جو نظارہ دکھائی دے گا، لا ساگرادا فميليا اندر سے کچھ ويسا ہی دکھائی ديتا ہے۔
تصویر: Frank Rumpenhorst/dpa/picture alliance
ايسٹ گيٹ سينٹر (ہرارے، زمبابوے)
دفاتر اور شاپنگ کمپليکس پر مبنی يہ عمارت بر اعظم افريقہ ميں بننے والی ايسی اولين عمارت ہے، جو ’پيسوو وينٹيليشن‘ سے کام ليتی ہے، يعنی درجہ حراست ميں رد و بدل بروئے کار لاتے ہوئے عمارت کے اندر ايک مستقل درجہ حرارت برقرار رکھا جاتا ہے۔ اس تکنيک کا خيال ديمک کے گھروں سے لے گيا ہے۔
تصویر: Mick Pearce
تھرٹی سينٹ ميری ايکس (لندن، برطانيہ)
اس عمارت کی تعمير مکمل ہوئے سترہ برس گزر چکے ہيں اور يہ بھی ’پيسوو وينٹيليشن‘ سے کام ليتی ہے۔ يہ عمارت نارمن فاسٹر نے ڈيزائن کی ہے۔ لندن کی اس عمارت کا خيال وينس فلاور باسکٹ سے ليا گيا ہے۔
تصویر: Martin Sasse/DUMONT/picture-alliance
بی آئی کيو ايلگے ہاؤس (ہيمبرگ، جرمنی)
يہ جرمنی ميں پانچ منزلوں پر مشتمل ايک رہائشی عمارت ہے، جو آٹھ برس قبل تعمير کی گئی تھی۔ اوپر بايو ری ايکٹر کی باہری ديوار چھاؤں فراہم کرتی ہے اور ساتھ ہی بلڈنگ کو درکار توانائی بھی۔ اس عمارت کا خيال کائی سے آيا تھا۔
ہسپانوی آرکيٹيکٹ سانتياگو کالاٹراوا کی يہ تخليق ملواکی آرٹ گيلری کا حصہ سن 2001 ميں بنی۔ دريا کنارے واقع يہ منفرد پانی کے جہاز نما شکل اس مقام کے ليے بہترين ہے۔ اس عمارت کا لمبی چونچ والے پرندوں سے آيا، جو پرواز کے دوران قريب ايسے ہی دکھتے ہيں۔
تصویر: Shawn Thew/dpa/picture-alliance
يورپی مرکزی بينک (فرينکفرٹ، جرمنی)
ہر سال دنيا بھر ميں ہزاروں پرندے بلند عمارات کے شيشوں سے ٹکرا کر ہلاک ہو جاتے ہيں۔ جرمن کمپنی آرنولڈ گلاس نے ايک ايسا شيشہ تيار کيا ہے، جو پرندوں کی مدد کرتا ہے کہ وہ خطرے سے دور ہو سکيں۔ سائنسدانوں اور ڈيزائنرز کو يہ خيال مکڑيوں سے جال سے آيا۔
تصویر: Michael Probst/AP Photo/picture alliance
آئينيکس ميوزيم ان ٹوکونامے
سن 1990 کی دہائی ميں ٹائلز بنانے والی جاپانی کمپنی آئينيکس نے ايسی سيليکا کوٹنگ بنائی جو عمارات کے باہری ديواروں پر لگائی جا سکتی ہے۔ يہ عمارات کو صاف رکھنے ميں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ سيليکا کھاد ميں موجود ہوتا ہے۔ يوں اس مادے کی مخصوص ساخت اپنے اندر مواد جمع کر ليتی ہے اور جب کبھی بارش ہوتی ہے، پوری کی پوری عمارت دھل جاتی ہے۔
تصویر: The Yomiuri Shimbun/AP Images/picture alliance
7 تصاویر1 | 7
گرین بانڈ مستقبل کی ایک ایسی مالی سرمایہ کاری ہے، جو ایک طے شدہ آمدن کا ذریعہ بن سکتی ہے۔ دوسری جانب بانڈ جاری کرنے والی اتھارٹی اس سرمایہ کاری سے ماحول دوست یا صاف توانائی کے منصوبوں کو مکمل کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ اس بانڈ کا ایک اور بڑا مقصد یہ بھی ہے کہ بانڈ کی سرمایہ کاری سے جو آمدن ہو گی وہ سن 2050 تک یورپی یونین کو کاربن سے فری خطہ بنانے میں مددگار ہو سکے گی۔