یورپی یونین ہر ویکسین استعمال کرنے کے لیے تیار ہے، میرکل
3 فروری 2021![Deutschland Bundeskanzlerin Angela Merkel](https://static.dw.com/image/56390619_800.webp)
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے رکن ممالک میں روس کی کورونا وبا کے خلاف تیار کردہ ویکیسین کا استعمال اسی صورت میں ممکن ہے اگر اس کی باضابطہ منظوری یورپی یونین کی جانب سے دی جاتی ہے۔
اس انٹرویو میں میرکل نے روسی ویکسین اسپوٹنک فائیو کے ڈیٹا کو بہتر قرار دیتے ہوئے اس کے مؤثر ہونے کی تعریف کی۔ جرمن چانسلر نے بتایا کہ اس حوالے سے انہوں نے حال ہی میں روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے بھی ٹیلی فون پر بات کی ہے۔کورونا، جرمنی کی طرف سے مزید سفری پابندیاں
معتبر سائنسی جریدے لینسیٹ نے اپنی منگل کی اشاعت میں رپورٹ کیا کہ روسی ویکسین اسپوٹنک فائیو کورونا وبا کے خلاف اکانوے فیصد مؤثر ہے۔ قبل ازیں اسی روسی ویکسین کے ڈیٹا کے بارے میں طبی ماہرین نے شکوک و شبہات ظاہر کیے تھے۔
ویکسینیشن پلان کا دفاع
انگیلا میرکل نے اپنی حکومت کے ویکسینیشن پلان کا دفاع کرتے ہوئے اسے مناسب قرار دیا۔ انہوں نے انٹرویو میں بتایا کہ اختتامِ مارچ تک ان کی حکومت کے پاس دس ملین افراد کے لیے ویکسین ہوں گی۔ انہوں نے اپنی عوام کو تلقین کی کہ وہ بس تھوڑا سا انتظار کریں، سارے معاملات درست ہو جائیں گے۔ میرکل نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ رواں برس موسم گرما کے اختتام تک ہر جرمن شہری کو ویکسین لگا دی جائے گی۔کورونا لاک ڈاؤن: جرمن اپنے مالیاتی مستقبل سے پریشان
چانسلر نے اس کا اعتراف بھی کیا کہ بعض علاقوں میں ویکسینیشن کا سلسلہ قدرے سست ہے لیکن اس کی مناسب وجہ موجود ہے۔ مرکل کے مطابق ایک سخت ویکسینیشن پروگرام متعارف کرانا ممکن نہیں اور اس کا 'ڈائنامک‘ ہونا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ویکسین کی یورپی یونین سے منظوری بہت لازمی تھی تا کہ عام لوگ اس پر اعتبار اور اعتماد کر سکیں۔
لاک ڈاؤن میں نرمی کا فیصلہ
اس وقت جرمنی میں کورونا انفیکشن کی شرح ایک لاکھ افراد میں ایک سو سے کم ہو چکی ہے۔ اس تناظر میں چانسلر میرکل کا کہنا تھا کہ ابھی وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے مزید کام باقی ہے۔ انہوں نے انفیکشن کے نئے پھیلاؤ میں کمی کو ایک بڑی پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ لاک ڈاؤن اور پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ چودہ فروری کو ریاستی سربراہان کے ساتھ اجلاس میں کیا جائے گا۔
ع ح، ش ج (ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)