یورپ میں برڈ فلُو کے وائرس کی موجودگی
18 نومبر 2014پیر کے روز یورپی ملک ہالینڈ کے محکمہ صحت اور وٹرنری حیات کے شعبے کے اہلکار مختلف مرغی خانوں کی جانچ پڑتال میں مصروف رہے۔ اس چیکنگ کی وجہ ڈچ شہراُتریخیٹ کے قریبی گاؤں ہیکن ڈراپ کے ایک مرغی خانے میں برڈ فلُو کے وائرس کی موجودگی کے بعد کیا گیا ہے۔ ہالینڈ کے محکمہ تحفظِ خوراک اور کنزیومر پروڈکٹ کے مطابق حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ہیکن ڈراپ کے پولٹری فارم کی تقریباً ڈیڑھ لاکھ مرغیوں کو تلف کرنے کے احکامات دیے تھے۔ یورپی کمیشن نے ہالینڈ اور برطانیہ کی جانب سے فوری طور پر بڑی تعداد میں مرغیوں کی تلفی کے عمل کو وقت کی ضرورت اور ایک بہترین اقدام قرار دیا۔
ہالینڈ میں تحفظِ خوراک کی اتھارٹی نے ہیکن ڈراپ کے ارد گرد کے دس کلومیٹر میں موجود تمام سولہ مرغی خانوں کو الرٹ کر دیا ہے۔ ہیکن ڈراپ کے متاثرہ مرغی خانے کے قریب ہی دو دیگر پولٹری فارمز کو فوری چیکنگ کے بعد برڈ فلُو سے پاک قرار دے دیا گیا ہے۔ ہیکن ڈراپ کے ایک میل کے دائرے کی تمام سڑکیں بھی احتیاطی تدابیر کی وجہ سے عارضی طور بند رکھی گئی ہیں۔ لوگوں کی آمد و رفت کو بھی محدود کر دیا گیا ہے اور رکاوٹوں اور پولیس کی موجودگی سے لوگوں میں پریشانی پائی جاتی ہے۔
اتوار کے روز برطانوی حکام نے یورپی یونین کی انتظامیہ کو بطخوں کے ایک فارم پر برڈ فلُو کی موجودگی کی اطلاع دی تھی۔ بطخوں کا یہ فارم برطانوی علاقے یارک شائر کے قریب واقع ہے۔ یورپی یونین کے ترجمان اینریکو بریویو نے اِس کی تصدیق کی ہے کہ برٹش انتظامیہ نے چھ ہزار بطخوں کی فی الفور تلفی کے ساتھ ساتھ دس کلو میٹر کے دائرے میں موجود تمام پولٹری فارموں کی چیکنگ شروع کر دی ہے۔ رواں مہینے کے اوائل میں جرمنی کے شمال مشرقی حصے میں 31 ہزار ٹرکی پرندوں کو تلف کر دیا گیا تھا اور اُن کو ضائع کرنے کی وجہ بھی برڈ فلُو کا پایا جانا تھا۔
جرمن ٹرکی پرندوں اور برطانوی بطخوں میں برڈ فلو کی انتہائی مہلک قسم H5N8 پائی گئی تھی۔ اِس سے قبل برڈ فلُو کا یہ مہلک وائرس صرف ایشیا میں پایا جاتا تھا۔ یورپی یونین کی جانب سے ایسا اشارہ آیا ہے کہ جرمنی، ہالینڈ اور برطانیہ میں ایک ہی قسم کا برڈ فلُو وائرس موجود ہو سکتا ہے۔ یونین نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی دوسرے یورپی ملک میں برڈ فلُو وائرس کی موجودگی کا پتہ چلتا ہے تو یہ حیرانی کی بات نہیں ہو گی۔ خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ اٹلی، فرانس اور اسپین کی جانب مہاجرت کرنے والے سوان یا ہنس برڈ فلُو کا یہ وائرس ایشیا سے ساتھ لائیں ہوں گے۔