1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ میں قوت پکڑتی قدامت پسند سیاسی جماعتیں

23 مئی 2016

براعظم یورپ کے مختلف ملکوں میں دائیں بازو کی قدامت پسند جماعتیں انتخابی عمل میں کامیاب ہو رہی ہیں۔ ان سیاسی جماعتوں کی کامیابی و مقبولیت میں مہاجرین سے بیزاری اور یورپی یونین کے بارے میں شکوک اہم خیال کیے جاتے ہیں۔

تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Zak

یورپی ممالک میں قدامت پسند سیاسی جماعتیں بتدریج عوامی مقبولیت حاصل کر رہی ہیں۔ حال ہی میں سربیا اور آسٹریا میں ان جماعتوں کو عوامی تائید سے تقویت حاصل ہوئی ہے۔ کئی اور ملکوں میں بھی ان کے اثر و رسوخ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ مختلف یورپی ملکوں میں قدامت پسند جماعتتوں کی مقبولیت درج ذیل ہے:۔

آسٹریا

فریڈم پارٹی نے گزشتہ چند مہینوں میں اِس ملک میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ اسی پارٹی کے رہنما نوربرٹ ہوفر نے آسٹریا کے صدارتی الیکشن کے پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کر کے دوسری سیاسی جماعتوں کو حیران کر دیا تھا۔ آسٹریا کے صدارتی الیکشن میں ہر عمر کے افراد شریک ہو کر ’آسٹریا فرسٹ‘ کے نعرے لگاتے دیکھے گئے۔

سربیا

بلقان خطے کے ملک سربیا میں ریڈیکل پارٹی کو جب سے اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے ٹریبیونل نے رواں برس مارچ میں اُن الزامات سے بری الذمہ قرار دے دیا تھا کہ یہ سیاسی جماعت بوسنیا کی جنگ میں وار کرائمز کی مرتکب ہوئی تھی تب سے اُس کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اِس سرٹیفیکیٹ کے بعد ریڈیکل پارٹی دو برس بعد پارلیمنٹ میں بیٹھ گئی ہے۔ اس کے علاوہ انتہائی قدامت پسند ’ڈویری موومنٹ‘ بھی پارلیمنٹ میں داخل ہو گئی ہے۔

یورپ بھر میں دائیں بازو کی سیاسی پارٹیوں کے جلسوں اور جلوسوں میں مسلمان مخالف نشان دکھائی دیتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/D. Bockwoldt

برطانیہ

برطانوی سیاسی منظر پر ’یُو کے انڈیپنڈنٹ پارٹی‘ نے ہلچل مچا رکھی ہے اور مسلسل اِس کے ووٹ بینک میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ یہ پارٹی بھی مہاجرین کے بےقابو ہوتے عمل کی شدید مخالف ہے۔

ڈنمارک

ڈینش پیپلز پارٹی کو ’ڈنمارک کی اقدار‘ کا نمائندہ قرار دیا جاتا ہے۔ ڈنمارک کی پناہ گزینوں کے بارے میں سخت پالیسی کی یہ جماعت بھرپور حمایت کرتی ہے۔

فن لینڈ

سن 2015 کے بعد سے فن لینڈ کی دوسری بڑی سیاسی جماعت قدامت پسند فنِس پارٹی بن چکی ہے۔ یہ سیاسی جماعت بیس ہزار پناہ گزینی کے متلاشی افراد کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ رکھتی ہے۔

فرانس

خاتون سیاستدان مارین لے پین فرانس میں امیگریشن مخالف پارٹی نیشنل فرنٹ کی سربراہ ہیں۔ اس فرنٹ کو سن 2014 کے یورپی الیکشن میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل ہوئے تھے۔ یہ سیاسی جماعت ملک کے سیاسی و سماجی حلقوں کے لیے فرانس کی ’اسلامائزیشن‘ کا انتباہ وقفے وقفے سے کرتی رہتی ہے۔

جرمنی

قدامت پسند ’الٹرنیٹو فار جرمنی‘ (AFD) نے رواں برس مارچ میں علاقائی انتخابات میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ تبن برس قبل ہونے والی سیاسی جماعت نے حال ہی میں مسلم مخالف موقف کو اپنایا ہے۔ اِس پارٹی کو جرمنی میں دوسری سیاسی جماعتوں کی جانب سے اِس موقف پر تنقید کا بھی سامنا ہے۔

ہنگری

دائیں بازو کی سیاسی جماعت فِڈس پارٹی سن 2010 سے ہنگری پر حکومت کر رہی ہے۔ اِس پارٹی سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم وکٹور اوربان نے برسلز سے یورپی یونین کے احتجاج کے باوجود پرس فریڈم اور ڈیٹا پرائیویسی کو محدود کر دیا ہے۔

اٹلی

اطالوی انتہائی قدامت پسند سیاسی پارٹی ناردرن لیگ فرانس کی نیشنل فرنٹ کے ساتھ قریبی ہم آہنگی رکھتی ہے۔ یہ بھی اینٹی امیگریشن سیاسی جماعت ہے۔ اس نے سن 2015 میں وینیٹو صوبے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

لٹویا

سن 2011 سے لٹویا میں قائم حکومت میں دائیں بازو کا اتحاد نیشنل الائنس شامل ہے۔ اس پارٹی نے یہ خطرہ ظاہر کیا ہے کہ موجودہ مہاجرین کے سیلاب میں لٹویا کی شناخت زائل ہو سکتی ہے۔

ہالینڈ

گیرٹ ویلڈرز کی سیاسی جماعت ’پارٹی فار فریڈم‘ واضح انداز میں یورپی یونین بارے شکوک و شبہات کا اظہار کرتی رہتی ہے۔ یہ پارٹی ولندیزی پارلیمنٹ میں گزشتہ دس برسوں سے موجود ہے۔ اسی پارٹی کی مہم سے یورپی یونین اور یوکرائن کے درمیان طے پانے والی ڈیل کو ڈچ عوام نے ریفرنڈم میں مسترد کر دیا تھا۔

قدامت پسند جماعتیں مسلمان مہاجرین کی واشگاف انداز میں مخالفت کر رہی ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/O. Berg

ناروے

امیگریشن مخالف پراگرس پارٹی نے دوسری قدامت پسندوں کے تعاون سے سن 2013 میں ناروے میں حکومت تشکیل دی تھی۔ دائیں بازو کی جانب جھکاؤ رکھنے والی سیاسی جماعت پناہ گزینی بارے سخت موقف ر کھنے کا عندیہ دے چکی ہے۔

پولینڈ

پولستانی سیاسی جماعت لا اینڈ جسٹس پارٹی نے بھرپور اکثریت سے سن 2015 میں حکومت کا سلسلہ شروع کیا ہے۔ اس پارٹی نے عدالت و پریس کی فریڈم پر قانون سازی کے حوالے سے سوال اٹھا رکھے ہیں۔ یہ سیاسی جماعت یوکرائنی سرحد پر دیوار کھڑی کرنے کا مطالبہ رکھتی ہے۔

سویڈن

سویڈن کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی ہمیشہ سے یورپی یونین بارے شکوک شبہات کا اظہار کرتی رہتی ہے اور کھل کر کثیر النسلی تجربات کی مخالف ہے۔ سن 2014 کے الیکشن میں اِس کی حمایت میں دوگنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں