یورپ میں مالیاتی استحکام کی کوششیں
18 جنوری 2011یورو زون کے وزرائے مالیات کے برسلز منعقدہ اجلاس میں دیگر مالی امور کے ساتھ یہ وزراء خاص طور پر یورپی مالیاتی استحکام کو فوکس کیے ہوئے ہیں۔ اس کی ایک وجہ یورو کرنسی کی قدر میں گراوٹ کے عمل کو روکنا ہے۔ دوسری جانب امریکی کرنسی ڈالر کی قدر بھی اسی کیفیت سے دوچار ہے۔ یہ عدم استحکام یورو زون کے ملکوں کے بجٹ خسارے اور غیر معمولی قرضوں کے حجم کو بھاری کر رہا ہے۔
برسلز میں جاری اجلاس میں اس نکتے پر خصوصی توجہ ہے کہ یورو کو مستحکم کرنسی بنایا جائے۔ پیر سے شروع ہونے والے اس اجلاس کے دوران تاحال یورپ کے اندر مالیاتی استحکام کی سہولت کو دوگنا کرنے پر وزراء متفق نہیں ہو سکے ہیں۔ بات چیت کا سلسلہ جاری ہے اور کسی اصولی فیصلے کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا۔ اس میٹنگ میں وزرائے خزانہ یورو زون میں مالی استحکام کے لیے کسی بڑے جامع پیکج کو ترجیحی بنیاد پر بات چیت کا موضوع بنائے ہوئے ہیں۔ یورپی یونین کے مالیاتی امور کے کمیشنر اولی رین کا خیال ہے کہ اس معاملے پر اتفاق رائے پیدا ہو جائے گا۔
عالمی کساد بازاری کے اثرات سے پیچھا چھڑانا بظاہر قدرے مشکل خیال کیا جارہا ہے۔ کساد بازاری کے دوران ریئل اسٹیٹ کے کاروبار کے غبارے سے جو ہوا نکلی تو چند یورپی ملکوں کی افزائش پاتی اقتصادیات کا محل اب بھی لرز رہا ہے۔
یونان اور آئر لینڈ کے بعد پرتگال، اسپین اوراٹلی کے مالیاتی معاملات پر یورپی یونین اور یورو زون گروپ کے مالیاتی امور کے ماہرین خاص نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔ کسی بھی وقت ان ملکوں کے لیے مالیاتی بیل آؤٹ پیکیج کی تشکیل شروع ہو سکتی ہے۔ یہ ممالک سردست ایسے خدشات کی نفی کرتے ہیں۔
یورو زون ملکوں کے گروپ کے چیئرمین Jean-Claude Juncker کہتے ہیں کہ مالیاتی استحکام کی ممکنہ سہولت کے حوالے سے بات چیت کا عمل جاری ہے۔ اس حوالے سے یہ اہم ہے کہ یورپی مالیاتی استحکام کی سہولت (EFSF) کو دوگنا کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ ماہ مئی سن 2010ء میں 440 ارب یورو سے اس کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ وزرائے خزانہ کی میٹنگ میں آئر لینڈ اور اسپین کے نئے سالانہ بجٹ میں بچتی کٹوتیوں کی تعریف کی گئی۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: شادی خان سیف