یورپ کو گزشتہ پانچ سو سال کی بد ترین خشک سالی کا سامنا
24 اگست 2022
یورپ کو اس وقت گزشتہ پانچ سو سال کے عرصے کی بد ترین خشک سالی کا سامنا ہے۔ براعظم یورپ کا دو تہائی حصہ مسلسل شدید تر ہوتی جا رہی ایسی خشک سالی کا سامنا کر رہا ہے، جس کی ایک بڑی مثال تقریباﹰ خشک ہو چکے یورپی دریا بھی ہیں۔
اشتہار
یورپی یونین کی خشک سالی اور اس کے اثرات کے جائزے کے لیے قائم کردہ ایجنسی ای ڈی او (EDO) نے اپنے ایک تازہ مطالعاتی جائزے کے نتائج جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس براعظم میں موجودہ خشک سالی نے تو گزشتہ کئی صدیوں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔
ای ڈی او کے مطابق یورپ کے دو تہائی حصے کے لیے ایسی شدید خشک سالی کی تنبیہات جاری کی جا چکی ہیں، جس کے نتیجے میں مختلف ممالک میں بہت سے دریاؤں میں پانی انتہائی کم ہو جانے کے باعث تجارتی جہاز رانی غیر معمولی حد تک کم کی جا چکی ہے، آبی بجلی گھروں کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں کمی آ چکی ہے اور متعدد فصلوں کی پیداوار بہت کم رہ جانا تو پہلے ہی یقینی ہو گیا تھا۔
جھلسا دینے والی حدت
رواں ماہ کے لیے European Drought Observatory یا ای ڈی او نے اپنی جو رپورٹ جاری کی، اس میں بھی یورپی کمیشن کے ایما پر یہ کہا گیا ہے کہ اس وقت یورپ کے مجموعی رقبے کے 47 فیصد حصے میں بارشیں نہ ہونے اور مسلسل شدید گرمی کے نتیجے میں حالت یہ ہے کہ مٹی میں نمی کا واضح فقدان ہے۔ یہی نہیں بلکہ اس خشک سالی کے نتیجے میں اس براعظم کے 17 فیصد رقبے پر اگا سبزہ، پودے، درخت اور جنگلات بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔
اس ماہانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے، ''رواں برس کے آغاز سے ہی جس شدید خشک سالی نے یورپ کے بہت سے خطوں کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اس میں اگست کے مہینے کے اوائل سے مزید شدت آ چکی ہے۔ خاص طور پر یورپ کے بحیرہ روم کے ساحلوں کے قریبی علاقوں میں، جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ وہاں غیر معمولی حد تک گرم خشک موسم تو اس سال نومبر تک جاری رہ سکتا ہے۔‘‘
یورپ کے زیادہ تر حصوں کو اس سال اب تک موسم گرما کے دوران جھلسا دینے والی حدتکا سامنا رہا ہے۔ اس کی وجہ سے متعدد ممالک میں بے شمار مقامات پر جنگلات میں آگ لگ گئی، حکومتوں کو عام شہریوں کے لیے ان کی صحت اور سلامتی کے حوالے سے خصوصی تنبیہات جاری کرنا پڑ گئیں اور عوامی سطح پر یہ ادراک بھی بہت واضح ہو گیا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں پیدا شدہ ایسے شدید موسمیاتی حالات کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کیے جانا چاہییں۔
اشتہار
گزشتہ پانچ سو سالہ عرصے کی بد ترین خشک سالی
ای ڈی او کے رپورٹ ہی کے تناظر میں یورپی کمیشن نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ یورپ میں موجودہ خشک سالی گزشتہ پانچ سو سالہ عرصے میں ریکارڈ کردہ بد ترین خشک سالی ہے۔ اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ رواں برس یورپ میں زرعی اجناس کی پیداوار گزشتہ پانچ برسوں کی اوسط سالانہ پیداورا سے 16 فیصد کم رہے گی۔ یہی نہیں بلکہ یورپ میں خاص کر انہی حالات کے باعث سویابین کی پیداوار بھی اس سال کے آخر تک 15 فیصد اور سورج مکھی کی پیداوار 12 فیصد کم رہے گی۔
اسی غیر معمولی خشک سالی نے یورپ میں جن دیگر اقتصادی اور کاروباری شعبوں کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے، ان میں اندرون ملک جہاز رانی بھی شامل ہے اور آبی ذرائع سے بجلی کی پیداوار بھی۔
مثال کے طور پر یورپ کے بڑے دریاؤں میں شمار ہونے والے جرمنی کے بہت طویل دریائے رائن میں پانی کی سطح اتنی کم ہے کہ مال برداری کرنے والے بحری جہازوں کی آمد و رفت بہت کم کرنا پڑ گئی۔ اس وجہ سے کوئلے اور تیل کی مال برداری کا شعبہ بھی متاثر ہوا اور کمرشل شپنگ پر اٹھنے والی لاگت بھی بہت بڑھ گئی۔
یہی نہیں کئی یورپی ممالک میں دریاؤں میں پانی کی کمی اتنی شدید ہے کہ اس سے ہائیڈرو پاور جنریشن کا شعبہ بھی متاثر ہوا ہے۔ جنوبی یورپ کی کئی ریاستوں میں تو پانی سے بجلی کی پیداوار بہت کم ہو گئی ہے جبکہ کئی ممالک میں شہروں اور قصبوں میں گھریلو استعمال کے لیے پانی کی ترسیل بھی متاثر ہوئی ہے۔
م م / ع ا (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)
جنوبی یورپ کی تباہ کن جگلاتی آگ
بلند درجہ حرارت فرانس، اسپین، پرتگال اور دیگر ممالک میں جنگلاتی آگ کو مزید ایندھن فراہم کر رہے ہیں۔ فائرفائٹرز مختلف مقامات پر جنگلاتی آگ کو قابو میں کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔
تصویر: SDIS 33/AP/picture alliance
فرانس میں دو مقامات پر آگ
جنوبی فرانسیسی علاقے باؤڈو کے قریب دو مقامات پر لگی جنگلاتی آگ کو بجھانے کے لیے 12 سو فائرفائٹرز مصروف عمل ہیں، جنہیں پانی گرانے والے طیاروں کی مدد بھی حاصل ہے۔ حکام کی جانب سے جاری کردہ تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پائن کے درخت اس آگ کی لپیٹ میں ہیں۔ حکام کو شبہ ہے کہ شاید ان دو میں سے ایک آگ دانستہ طور پر لگائی گئی۔
تصویر: SDIS 33/AP/picture alliance
ہزاروں افراد محفوظ مقامات پر منتقل
جنوبی فرانس میں دو مقامات پر لگی یہ آگ حالیہ دنوں میں نو ہزار چھ سو پچاس ہیکٹر علاقے کو خاکستر کر چکی ہے۔ بلند درجہ حرارت اور تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ کو قابو میں کرنے کی سرگرمیاں مشکلات کا شکار ہیں۔ اسی تناظر میں چودہ ہزار افراد کو ان کے گھروں سے محفوظ مقامات پر متنقل کیا گیا ہے۔
تصویر: Gaizka Iroz/AFP/Getty Images
ساحل پر سیاہ دھواں
بحرالکاہل کی جانب واقع فرانسیسی ساحلوں پر جنگلاتی آگ کا دھواں دکھائی دے رہا ہے۔ یہ آگ ایک ایسے موقع پر لگی ہے، جب فرانس میں گرمیوں کی چھٹیوں پر بہت سے افراد ساحلوں کی جانب رخ کر رہے ہیں۔
تصویر: Jerome Gilles/NurPhoto/picture alliance
اسپین میں درجنوں مقامات پر آگ
فرانس کے ہمسایہ ملک اسپین میں مسلح افواج کے ایمرجنسی بریگیڈ کے ہمراہ فائرفائٹرز تیس سے زائد مقامات پر لگی جنگلاتی آگ پر قابو پانے کی کوشش میں ہیں۔ کچھ مقامات ناہموار اور پتھریلے پہاڑی علاقے اس آگ سے متاثر ہیں، جہاں فائرفائٹرز کا زمینی راستوں سے پہنچنا مشکل ہے۔ اسپین میں ان دنوں غیرمعمولی طور پر 45.7 درجے سینٹی گریڈ تک درجہ حرارت نوٹ کیا گیا ہے۔
تصویر: Alex Zea/Europa Press/abaca/picture alliance
نیشنل پارک خطرے میں
اسپین کے جنوبی اندلس کے علاقے میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے ہیلی کاپٹروں کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ مالاگا کے علاقے کے قریبی دیہات سے اب تک تین ہزار افراد کو نکالا جا چکا ہے۔ دریں اثناء مغربی اسپین کی جنگلاتی آگ سے مونفراگ نیشنل پارک خطرے میں ہے۔
تصویر: Lorenzo Carnero/ZUMA/picture alliance
شمال سے جنوب کی طرف
اسپین کے وسطی کاسٹائل خطے کے علاوہ شمالی علاقے گالیسیا میں بھی تین ہزار پانچ سو ہیکٹر علاقے آگ سے تباہ ہو چکا ہے۔
تصویر: picture alliance / abaca
مقامی افراد بھی پیش پیش
پرتگال میں لگی جنگلاتی آگ پر قابو پانے کے لیے فائرفائٹرز کے ہم راہ عام شہری بھی مصروف عمل ہیں تاکہ اپنے گھروں کو اس آگ سے بچایا جا سکے۔ جمعرات کو پرتگال میں درجہ حرارت 47 درجہ سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ بلند درجہ حرارت اس آگ کو مزید بڑھاوا دے رہا ہے۔
تصویر: Rodrigo Antunes/REUTERS
جہاز حادثے میں پائلٹ کی ہلاکت
شمال مشرقی پرتگال میں فائرفائٹنگ میں مصروف ایک جہاز کو پیش آنے والے حادثے میں ایک پائلٹ ہلاک ہو گیا۔ یہاں آگ اب تک پندہ ہزار ہیکٹر کا علاقہ نگل چکی ہے۔
تصویر: Rodrigo Antunes/REUTERS
دیگر ممالک بھی جنگلاتی آگ سے نمٹے میں مصروف
یورپ کے متعدد دیگر ممالک بہ شمول کروشیا، ہنگری اور یونان بھی مختلف مقامات پر جنگاتی آگ سے لڑائی میں مصروف ہیں۔ کروشیا کے ساحلی علاقے میں لگی آگ کو بجھانے کی کارروائیوں میں مدد کے لیے فوج کی خدمات لی جا چکی ہے۔ اطالوی علاقے وینس میں بھی ایک مقامات پر آتش زدگی کی اطلاعات ہیں۔
تصویر: AP Photo/picture alliance
یونان میں فائرفائٹنگ عملے کے دو ارکان ہلاک
یونان میں بحیرہ روم میں واقع جزیرے کریٹ میں لگی آگ بجھانے کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔ حکومت اس سلسلے میں اوبوئیا، کریٹ، کیوس اور ساموس جزائر کے حوالے سے خطرے سے انتباہ کی سطح کو پانچ درجے تک بڑھا چکی ہے۔ رواں ہفتے ساموس میں آگ بجھانے کی کارروائی میں مصروف ایک ہیلی کاپٹر کے حادثے میں دو افراد مارے گئے۔