1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپ: یونان اور بلقان کے علاقے شدید گرمی سے جھلس رہے ہیں

18 جولائی 2024

شدید گرمی کی لہر جنوبی یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیتی جا رہی ہیں، یونان میں تو درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی اوپر جانے کا امکان ہے۔ ادھر حکام نے بلقان کے علاقوں میں گرمی سے متعلق تنبیہات بھی جاری کی ہیں۔

یورپ میں شدید گرمی
شدید گرمی کی وجہ سے البانیہ کے دارالحکومت ترانہ میں بہت سے لوگوں کو گرمی سے اپنی حفاظت کے لیے چھتریوں کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ شہر کی سڑکیں اور کیفے تقریباً خالی پڑے تھےتصویر: Nikolas Kokovlis/NurPhoto/Imago Images

یورپ میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے۔ اٹلی، یونان اور بلقان کی کئی ریاستوں میں طویل گرمی کی لہر سے نمٹنے کی جدوجہد جاری ہے۔ شدید گرمی کی وجہ سے جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں جب کہ سربیا میں پہلی بار ایک جھیل پوری طرح خشک ہو گئی۔

موسمیاتی تبدیلیاں یورپ میں خطرے کی گھنٹی بج گئی

 ایتھنز میں بدھ کے روز درجہ حرارت 43 ڈگری سینی گریڈ تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی تھی، جس کی وجہ سے یونانی وزارت ثقافت نے ملک کے سب سے مشہور مقامات میں سے ایک، ایکروپولس، کے آثار قدیمہ کو دوپہر کے بعد شام پانچ بجے تک بند رکھنے کا حکم دیا۔

جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک شدید گرمی کی لپیٹ میں، ہیٹ ایکشن پلان کی تجویز

حکام نے لوگوں کو دن کے دوران گرم ترین اوقات میں دھوپ میں زیادہ دیر تک رہنے سے خبردار کیا ہے اور لوگوں سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ ہمہ وقت ہائیڈریٹ رہیں۔

یورپ میں پانی کا بحران، خشک سالی سے دریا بھی خشک ہونے لگے

توقع کی جا رہی ہے کہ گرمی کی لہر جمعرات کو اپنے عروج پر ہو گی اور تب شدید درجہ حرارت بنیادی طور پر وسطی، مغربی اور شمالی یونان کے علاقوں کو متاثر کرے گا۔

جرمنی سمیت مغربی یورپ میں گرمی کی غیر معمولی لہر، ریکارڈ درجہ حرارت

ادھر تقریباً پورا اطالوی جزیرہ نما بھی شدید گرمی کی زد میں ہے، جہاں حکام نے اب پالرمو اور سسلی شہر کو بھی ان 13 شہروں میں شامل کر لیا ہے، جہاں شدید گرمی کے سبب صحت سے متعلق تنبیہ جاری کی گئی ہے۔ حکام نے ایڈوائزری جاری کی ہے جس میں لوگوں سے کہا گیا ہے کہ زیادہ گرمی کے اوقات میں وہ گھر کے اندر ہی رہیں۔

رواں ماہ کے آغاز سے ہی مقدونیہ میں تقریباً 200 مقامات پر جنگلات کی آگ بھڑک رہی ہے، جس میں اب تک ایک فائر فائٹر زخمی بھی ہوا ہےتصویر: Darko Duridanski/AFP/Getty Images

شمالی مقدونیہ کے جنگلات میں آگ بھڑک اٹھی

شمالی مقدونیہ میں حکام جنگل میں ان درجنوں مقامات پر لگنے والی آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں، جو پچھلے 24 گھنٹوں کے اندر لگیں تھیں۔ ان میں سے ایک بڑی آگ کا دائرہ تقریبا ً30 کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے۔

گرمی سے دریائی پانی بھی گرم، ایٹمی بجلی گھر کی بندش کا فیصلہ

خاص طور پر مقدونیہ کا مشرقی نصف حصہ درجنوں جھاڑیوں میں لگنے والی آگ سے متاثر ہوا ہے۔ ملک نے اس پر قابو پانے کے لیے امداد کا مطالبہ کیا تھا، جس پر سربیا، مونٹی نیگرو، کروشیا، رومانیہ اور ترکی نے اپنے فائر فائٹنگ طیارے بھیجے جو آگ پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔

جون،گزشتہ ڈیڑھ سو برسوں کا گرم ترین مہینہ

رواں ماہ کے آغاز سے ہی ملک بھر میں تقریباً 200 مقامات پر جنگلات کی آگ بھڑک رہی ہے، جس میں اب تک ایک فائر فائٹر زخمی بھی ہوا ہے۔

یورپی یونین میں وقت کی تبدیلی کا نظام خاتمے کے قریب؟

حکومت نے جنگل کی آگ کے خطرے کو کم کرنے کے لیے ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کیا ہے، جس میں جنگلاتی علاقوں تک رسائی پر پابندی سمیت مختلف طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

شدید گرمی جسم کے ساتھ ساتھ دماغ کے لیے بھی خطرناک

02:08

This browser does not support the video element.

شدید گرمی سے سربیا کی جھیل خشک

سربیا کروشیا اور بوسنیا میں بدھ کے روز تقریباً دوسرے ہفتے میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ کے آس پاس رہا۔ خاص طور پر بوسنیا کے شہر موسٹار نے مسلسل چھٹے دن اس درجہ کی حدت کا مشاہدہ کیا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گرمی اس قدر شدید ہے کہ سربیا کی ایک جھیل 'روسندا سالٹ جھیل' مبینہ طور پر پہلی بار پوری طرح سے خشک ہو گئی ہے۔

شدید گرمی کی وجہ سے البانیہ میں حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے کام کے اوقات کو دوبارہ مرتب کیا ہے۔ اس کے تحت کچھ لوگوں کے لیے گھر سے کام کرنا آسان ہو گیا ہے۔

دارالحکومت ترانہ میں بہت سے لوگوں کو گرمی سے اپنی حفاظت کے لیے چھتریوں کا استعمال کرتے ہوئے دیکھا گیا، جبکہ شہر کی سڑکیں اور کیفے تقریباً خالی پڑے تھے۔

رومانیہ اور ہمسایہ ملک مالڈووا بھی اس وقت شدید گرمی کی لہر کی لپیٹ میں ہیں، جہاں اس ہفتے دونوں ملکوں کے دارالحکومتوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر گیا۔

سائنس دانوں کا مشاہدہ ہے کہ گلوبل وارمنگ کے سبب زیادہ شدید موسمی تبدیلیاں دیکھی جا رہیں۔ اس کی وجہ سے گرم لہروں کے ساتھ ہی طویل قسم کے سخت موسم کا سامنا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

جھلسا دینے والی گرمی سے کیسے بچا جائے؟

03:10

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں