یونان: جھگڑے کے الزام میں 9 نابالغ پاکستانی مہاجرین گرفتار
21 اگست 2018
یونانی پولیس نے تنہا اور نابالغ مہاجرین کے لیے بنائے گئے ایک ہاسٹل میں جھگڑا کرنے کے الزام میں نو پاکستانی مہاجرین کو گرفتار کر لیا ہے۔
اشتہار
نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ واقعہ آج اکیس اگست بروز منگل شمالی یونان میں تھیسالونیکی کے علاقے میں تنہا اور نابالغ مہاجرین کے لیے بنائی گئی ایک خصوصی رہائش گاہ میں پیش آیا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق تھیسالونیکی کے نواحی علاقے میں واقع نابالغ مہاجرین کے اس مرکز میں تیس کم عمر تارکین وطن مقیم ہیں۔
یونانی پولیس کے مطابق یہ نوجوان تارکین وطن رہائش گاہ میں فراہم کیے گئے کھانے اور سست رفتار انٹرنیٹ سے ناخوش تھے۔ دستیاب سہولیات کے خلاف احتجاج جھگڑے کی صورت اختیار کر گیا جس کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو طلب کر لیا۔
پولیس کا کہنا ہے جھگڑے کے دوران ہاسٹل میں مقیم کم عمر تارکین وطن نے بستروں اور گدوں کو آگ لگا دی جس کی وجہ سے رہائش گاہ بری طرح متاثر ہوئی۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ میں ملوث نو نابالغ تارکین وطن کو حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتار کیے گئے تمام نوجوانوں کا تعلق پاکستان سے ہے۔
ایک اندازے کے مطابق یونان میں تنہا آنے والے نابالغ مہاجرین کی تعداد ڈھائی ہزار سے زائد ہے جنہیں ملک کے مختلف حصوں میں قائم خصوصی مراکز میں رہائش فراہم کی گئی ہے۔
ش ح / ع ب (اے پی)
یونان میں کن ممالک کے مہاجرین کو پناہ ملنے کے امکانات زیادہ؟
سن 2013 سے لے کر جون سن 2018 تک کے عرصے میں ایک لاکھ 67 ہزار تارکین وطن نے یونان میں سیاسی پناہ کے حصول کے لیے حکام کو اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔
تصویر: DW/R. Shirmohammadi
1۔ شام
مذکورہ عرصے کے دوران یونان میں سیاسی پناہ کے حصول کے لیے سب سے زیادہ درخواستیں خانہ جنگی کے شکار ملک شام کے باشندوں نے جمع کرائیں۔ یورپی ممالک میں عام طور پر شامی شہریوں کو باقاعدہ مہاجر تسلیم کیے جانے کی شرح زیادہ ہے۔ یونان میں بھی شامی مہاجرین کی پناہ کی درخواستوں کی کامیابی کی شرح 99.6 فیصد رہی۔
تصویر: UNICEF/UN012725/Georgiev
2۔ یمن
پناہ کی تلاش میں یونان کا رخ کرنے والے یمنی شہریوں کی تعداد بہت زیادہ نہیں ہے اور وہ اس حوالے سے ٹاپ ٹین ممالک کی فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ تاہم گزشتہ پانچ برسوں کے دوران یونانی حکام نے یمن سے تعلق رکھنے والے 97.7 فیصد تارکین وطن کی جمع کرائی گئی سیاسی پناہ کی درخواستیں منظور کیں۔
تصویر: DW/A. Gabeau
3۔ فلسطین
یمن کی طرح یونان میں پناہ کے حصول کے خواہش مند فلسطینیوں کی تعداد بھی زیادہ نہیں ہے۔ سن 2013 سے لے کر اب تک قریب تین ہزار فلسطینی تارکین وطن نے یونان میں حکام کو سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔ فلسطینی تارکین وطن کو پناہ ملنے کی شرح 95.9 فیصد رہی۔
تصویر: DW/R. Shirmohammadi
4۔ اریٹریا
اس عرصے کے دوران یونان میں افریقی ملک اریٹریا سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن کی جمع کرائی گئی پناہ کی کامیاب درخواستوں کی شرح 86.2 فیصد رہی۔
تصویر: picture alliance/AP Photo
ٰ5۔ عراق
عراق سے تعلق رکھنے والے قریب انیس ہزار تارکین وطن نے مذکورہ عرصے کے دوران یونان میں سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔ عراقی شہریوں کی پناہ کی درخواستوں کی کامیابی کا تناسب ستر فیصد سے زائد رہا۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Mitrolidis
6۔ افغانستان
یونان میں سن 2013 کے اوائل سے جون سن 2018 تک کے عرصے کے دوران سیاسی پناہ کی قریب بیس ہزار درخواستوں کے ساتھ افغان مہاجرین تعداد کے حوالے سے تیسرے نمبر پر رہے۔ یونان میں افغان شہریوں کی کامیاب درخواستوں کی شرح 69.9 فیصد رہی۔
تصویر: DW/S. Nabil
7۔ ایران
اسی عرصے کے دوران قریب چار ہزار ایرانی شہریوں نے بھی یونان میں سیاسی پناہ کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔ ایرانی شہریوں کو پناہ ملنے کی شرح 58.9 فیصد رہی۔
تصویر: DW/R. Shirmohammadi
8۔ بنگلہ دیش
بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے قریب پانچ ہزار تارکین وطن نے یونان میں حکام کو اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔ بنگلہ دیشی تارکین وطن کو پناہ دیے جانے کی شرح محض 3.4 فیصد رہی۔
تصویر: picture alliance/NurPhoto/N. Economou
9۔ پاکستان
پاکستانی شہریوں کی یونان میں سیاسی پناہ کی درخواستوں کی تعداد شامی مہاجرین کے بعد سب سے زیادہ تھی۔ جنوری سن 2013 سے لے کر رواں برس جون تک کے عرصے میں 21 ہزار سے زائد پاکستانیوں نے یونان میں پناہ کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کرائیں۔ تاہم کامیاب درخواستوں کی شرح 2.4 فیصد رہی۔
تصویر: DW/R. Shirmohammadi
10۔ بھارت
پاکستانی شہریوں کے مقابلے یونان میں بھارتی تارکین وطن کی تعداد بہت کم رہی۔ تاہم مہاجرت سے متعلق یونانی وزارت کے اعداد و شمار کے مطابق محض 2.3 فیصد کے ساتھ بھارتی تارکین وطن کو پناہ دیے جانے کی شرح پاکستانی شہریوں سے بھی کم رہی۔